بڑے ہدف کے دفاع میں بھارت کی ایک اور ناکامی، 308 رنز بھی ناکافی
آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف جاری پانچ روزہ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا معرکہ ایسا تھا جیسے "یہ تو وہی جگہ ہے، گزرے تھے ہم جہاں سے"، یہ عین پہلے مقابلے کا 'ری پلے' تھا جس میں بھارت کے بلے بازوں نے شاندار کارکردگی دکھائی، روہیت شرما نے پھر سنچری بنائی لیکن بھارت کو اس کے باوجود بری طرح شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ جبکہ آسٹریلیا نے ڈیوڈ وارنر سمیت اپنے تین اہم کھلاڑیوں کو آرام کا موقع دیا اس کے باوجود باآسانی کامیابی سمیٹی۔
بھارت کے کپتان مہندر سنگھ دھونی اپنے بلے بازوں پر بہت بھروسا کرتے ہیں لیکن انہوں نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی ہی کا فیصلہ کیا حالانکہ انہیں گیندبازوں کو آزمانا چاہیے تھا، جو پہلے مقابلے میں ایک بڑے ہدف کے دفاع میں ناکام رہے تھے۔ بہرحال، بھارت نے پہلے مقابلے کی طرح یہاں بھی بلے بازی ہی تھامی اور ویسے ہی شیکھر دھاون کی وکٹ ابتدا ہی میں گنوائی۔
لیکن پہلے نقصان کے بعد دوبارہ روہیت شرما اور ویراٹ کوہلی نے ذمہ داری اٹھائی اور 125 رنز جوڑ کو اننگز کو مستحکم مقام تک پہنچایا۔ کین رچرڈسن کی شاندار فیلڈنگ نے کوہلی کی اننگز 59 رنز پر تمام کردی۔ کوہلی کی جگہ اجنکیا راہانے آئے اور روہیت کے ساتھ سلسلہ وہیں سے جوڑا جہاں سے ٹوٹا تھا۔ 100 رنز کی ایک اور رفاقت اور بھارت کے بلے باز ایک مرتبہ پھر میچ پر مکمل طور پر حاوی! مسلسل دوسری سنچری مکمل کرنے کے بعد تو وہ اور بھی تیز رفتاری سے رنز بنانے لگے کہ آسٹریلیا کو خوش قسمتی سے ان کا رن آؤٹ مل گیا۔ 127 گیندوں پر 124 رنز کی اننگز کے بعد روہیت مایوسی سے میدان سے واپس آئے۔ ان کی باری میں تین چھکے اور 11 چوکے شامل رہے۔
اس وقت لگ بھگ آٹھ اوورز کا کھیل باقی تھا اور سات وکٹوں کی مدد سے بھارت زوردار حملہ کرکے مقابلے کو آسٹریلیا کی پہنچ سے کہیں لے جا سکتا تھا۔ لیکن کپتان مہندر سنگھ دھونی سمیت کوئی بھی بلے باز اس منصوبے کو عملی جامہ نہ پہنا سکا۔ راہانے 89 رنز پر آؤٹ ہوئے جبکہ دھونی تو صرف 11 رنز بنا سکے۔ آخری 47 گیندوں پر صرف 53 رنز کا اضافہ ہو سکا اور بھارت 308 رنز تک ہی پہنچ پایا۔
بھارت کے تین کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے، جبکہ دو وکٹیں جیمز فاکنر نے حاصل کیں۔ جوئیل پیرس، جوش ہیسٹنگز اور اسکاٹ بولینڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
آسٹریلیا نے 309 رنز کے ہدف کا تعاقب ہی انتہائی جارحانہ انداز سے شروع کیا۔ آرون فنچ اور شان مارش اوپنر کی حیثیت سے آئے اور صرف 25 اوورز میں 145 رنز اکٹھے کرکے آسٹریلیا کو بالادست مقام تک پہنچا دیا۔ بھارت کو پہلی وکٹ 25 ویں اوور میں ملی جب رویندر جدیجا نے آرون فنچ کی اننگز 71 رنز پر مکمل کی۔ کچھ ہی دیر بعد شان مارش بھی 71 رنز تک پہنچ کر ایشانت شرما کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔ لیکن دونوں ایسی بنیاد فراہم کرکے گئے تھے جہاں سے آسٹریلیا کی شکست ناممکنات میں سے ایک تھی۔ کپتان اسٹیون اسمتھ اور جارج بیلی نے 41 ویں اوور تک 78 رنز کا اضافہ کیا اور اسمتھ 46 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی بنے۔ جارج بیلی اور گلین میکس ویل نے درکار 65 رنز باآسانی ایک اوور قبل ہی بنا لیے۔ بیلی 76 اور میکس ویل 26 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت کے گیندباز ایک مرتبہ پھر بے ضرر ثابت ہوئے اور ان میں سے کوئی بھی میزبان بلے بازوں کے لیے خطرہ نہیں بن سکا۔ ابتدائی دونوں میچز میں شکست کے بعد اب بھارت سخت مشکل میں ہے کیونکہ پانچ میچز کی سیریز میں اب ایک بھی شکست اسے سیریز میں ناکامی سے دوچار کردے گی۔
اب اتوار کو ملبورن میں بھارت واپسی کرے گا یا آسٹریلیا فیصلہ کن کامیابی سمیٹے گا؟ دیکھتے ہیں دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے میدان پر۔