"گرین ٹاپ" پر بھارت بے حال، سری لنکا کے باؤلرز نے پہلا معرکہ سر کرلیا
آسٹریلیا کو اس کے میدانوں پر بری طرح چت کرنے کے بعد جیسے ہی بھارت کے بلے باز وطن واپس پہنچے، سری لنکا کے خلاف سیریز میں ان کا استقبال ایک "گرین ٹاپ" وکٹ نے کیا۔ ایسی خطرناک پچ کہ جس پر سری لنکا کے نوآموز سیمرز بھی وسیم اکرم اور وقار یونس دکھائی دیے اور ان کی تباہ کن باؤلنگ کے سامنے بھارت صرف 101 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔ بعد ازاں سری لنکا نے ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرکے سیریز میں ایک-صفر کی برتری حاصل کرلی۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل تیاریوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ہنگامی طور پر طے کی گئی بھارت-لنکا سیریز کا پہلا مقابلہ پونے میں کھیلا گیا۔ گرین ٹاپ کو دیکھتے ہی دونوں کپتانوں کے چھکے چھوٹ گئے ہوں گے کیونکہ ایسی وکٹ پر پہلے بلے بازی کرنا کسی بھیانک خواب سے کم نہیں تھا۔ سری لنکا کے کپتان دنیش چندیمال کی قسمت اچھی تھی کہ ٹاس ان کو ملا، اور انہوں نے ایک لمحے کا توقف کیے بغیر بھارت کو بلے بازی کی دعوت دے ڈالی۔ بادل نخواستہ بھارتی بلے باز میدان میں اترے اور اس کے بعد آخر تک پچ اور پویلین کے درمیان آوت جاوت لگی رہی۔ اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے کاسن راجیتھا نے پہلے ہی اوور میں روہیت شرما اور اجنکیا راہانے کی وکٹیں کھڑکا کر جو شکنجہ کسا، بھارت آخر تک اس کی گرفت سے نہیں نکل سکا۔
ویراٹ کوہلی کی عدم موجودگی میں ٹاپ آرڈر میں صرف سریش رینا اور یووراج سنگھ ہی دہرے ہندسے میں داخل ہو پائے۔ جبکہ سب سے زیادہ رنز روی چندر آشون نے بنائے جو 31 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پوری ٹیم 19 ویں اوور میں 101 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
سری لنکا کی جانب سے کاسن راجیتھا نے 29 اور داسون شناکا نے صرف 16 رنز دے کر تین، تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ دو وکٹیں دشمنتھا چمیرا کو ملیں اور ایک کھلاڑی کو سچیتھرا سینانائیکے نے واپسی کی راہ دکھائی۔
ویسے سری لنکا کے لیے بھی 102 رنز کا ہدف آسان نہیں تھا۔ جب اشیش نہرا نے ابتدا ہی میں نیروشان ڈکویلا اور دنوشکا گوناتھلکا کو آؤٹ کیا تو مقابلہ کافی دلچسپ ہوتا دکھائی دے رہا تھا۔ یہاں سری لنکن کپتان دنیش چندیمال نے اننگز سنبھالا۔ پہلے چمارا کاپوگیدرا نے ان کا اچھا ساتھ دیا اور اسکور کو 62 رنز تک پہنچا۔ ان کے بعد جب 15 ویں اوور میں خود چندیمال آؤٹ ہوئے تو ملنڈا سری وردنا نے ٹیم کو منزل تک پہنچایا۔ چندیمال نے 35 گیندوں پر اتنے ہی رنز بنائے جبکہ کاپوگیدرا کی اننگز 25 رنز کی۔ سری لنکا نے ہدف 18 ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کیا اور یوں سیریز میں ناقابل یقین برتری حاصل کرلی۔
راجیتھا کو بہترین اوور پھینکنے اور تین قیمتی وکٹیں لینے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔
اپنے ہی میدان پر ایسی شکست بھارت کے لیے خاصی پریشان کن ہوگی کیونکہ اگلے مہینے سال 2016ء کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی بھارت ہی میں کھیلا جائے گا اور میزبان کو اس کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ ایسی اگر دو تین تیز وکٹیں بن گئیں تو بھارت کی جگہ کہیں پاکستان ہی چیمپئن نہ بن جائے 🙂