"کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے"، جنوبی افریقہ جیت گیا

0 1,161

پے در پے شکستوں سے بے حال جنوبی افریقہ کو جب انگلستان کے خلاف تیسرے ایک روزہ میں 318 رنز پڑ گئے تو اندازے لگائے جا رہے تھے کہ ایک اور ہار کے ساتھ جنوبی افریقہ سیریز میں بھی شکست دوچار ہو جائے گا لیکن اوپنرز کوئنٹن ڈی کوک اور ہاشم آملا کی شاندار سنچریوں اور 239 رنز کی زبردست رفاقت نے جنوبی افریقہ کو کامیابی سے ہمکنار کیا اور یوں سیریز میں 'پروٹیز' کے امکانات کو زندہ رکھا۔ انگلستان کے جو روٹ کی کیریئر بہترین اننگز بھی مہمان کو فیصلہ کن برتری نہ دلا سکی۔

سنچورین کے سپر اسپورٹ پارک میں ہونے والے مقابلے میں انگلستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی سنبھالی۔ چھٹے اوور میں جیسن روئے کی وکٹ گرنے کے علاوہ نصف سے زیادہ مرحلے تک انگلستان کو کوئی مشکل پیش نہیں آئی۔ روئے 20 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے۔ جس کے بعد ایلکس ہیلز اور جو روٹ اگلے 20 اوورز تک مقابلے پر حاوی رہے۔ دونوں نے دوسری وکٹ پر 125 رنز جوڑے۔ ہیلز 65 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو جوس بٹلر بھی پہلی ہی گیند پر صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوکر میدان سے واپس آ گئے۔ کپتان ایون مورگن نے 24 گیندوں پر صرف 8رنز کی مایوس کن اننگز کھیلی اور وکٹ بھی نہ بچا سکے۔ 34 اوورز مکمل ہونے پر انگلستان 187 رنز پر چار وکٹیں کھو چکا تھا۔ یہاں بین اسٹوکس نے جو روٹ کا زبردست ساتھ دیا اور دونوں نے اگلے 9 اوورز میں 82 رنز کا اضافہ کیا۔ روٹ نے اپنی ساتویں ون ڈے سنچری 95 گیندوں پر مکمل کی اور بعد ازاں 113 گیندوں پر 125 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ ان کی اننگز میں پانچ چھکے اور 10 چوکے شامل تھے۔

اسٹوکس نے 37 گیندوں پر 53 رنز کی دھواں دار اننگز کھیلی اور انگلستان مقررہ 50 اوورز میں 318 رنز بنانے میں کامیاب رہا۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے کائل ایبٹ اور کاگیسوا رباڈا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ مورنے مورکل اور ڈیوڈ ویز نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

Quinton-de-Kock

اب 319 رنز کا بڑا ہدف تھا اور جنوبی افریقہ کی پچھلی کارکردگی۔ کوئنٹن ڈی کوک تو گزشتہ مقابلوں میں خود کو ثابت کر چکے تھے لیکن یہ وقت تھا دیگر بلے بازوں کی ہمت دکھانے کا۔ یہ کام کیا ہاشم آملا نے۔ انہوں نے تقریباً چھ مہینے بعد کوئی ون ڈے سنچری بنائی اور جنوبی افریقہ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ ہاشم آملا اور کوئنٹن ڈی کوک نے ایک مشکل وکٹ پر 319 رنز کے ہدف کو آسان ترین کر دکھایا کیونکہ جنوبی افریقہ نے صرف تین وکٹوں کے نقصان پر اور 47 ویں اوور ہی میں ہدف کو جا لیا۔

ڈی کوک 117 گیندوں پر 135 رنز کی اننگز کے ساتھ نمایاں رہے۔ یہ صرف 55 مقابلوں میں اس 23 سالہ نوجوان بلے باز کی 10 ویں سنچری تھی۔ جن میں سے دو وہ اس سیریز کے دوران بنا چکے ہیں۔ پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بھی وہی تھے لیکن یہ وکٹ انگلستان کو کوئی 37 ویں اوور میں جا کر ملی۔ اس سے قبل ڈی کوک 4 چھکے اور 16 چوکے لگا چکے تھے۔ اگلے ہی اوور میں ڈیوڈ ویز کی مختصر سی اننگز تمام ہوئی۔ ہاشم آملا اپنی 22 ویں ون ڈے سنچری مکمل کرنے کے بعد ہدف سے صرف 8 رنز کے فاصلے پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 130 گیندوں پر 127 رنز بنائے۔

اس کامیابی کے بعد بھی سیریز دو-ایک سے انگلستان کے حق میں ہے اور اسے یہ مرحلہ جیتنے کے لیے صرف ایک مزید فتح کی ضرورت ہے۔ کوشش تو انگلستان کی یہی ہوگی کہ وہ 12 فروری کو جوہانسبرگ ہی میں کہانی ختم کردے لیکن اگر جنوبی افریقہ اپنے اس پسندیدہ میدان پر بھی جیت گیا تو حتمی معرکہ 17 فروری کو نیولینڈز، کیپ ٹاؤن میں ہوگا۔