پاکستان سپر لیگ کے 5 یادگار لمحات

0 1,322

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا پہلا سیزن اب اپنے فیصلہ کن موڑ پر آچکا ہے۔ یہ وہ لیگ تھی جس کے بارے میں خدشات کا ایک انبار تھا، لیکن دنیا نے دیکھا کہ اپنے ملک میں انعقاد نہ ہونے کے باوجود پی ایس ایل نے کامیابی کے ہر معیار کو عبور کیا۔ اِس میں ہر وہ رنگ اور روپ دیکھنے کو ملا جو کسی بھی لیگ کی کامیابی کے لیے یقینی ضمانت ہوتا ہے، اِس لیے اس امر میں تو کوئی شبہ ہی نہیں ہے کہ پاکستان سپر لیگ کامیاب ہوگئی ہے۔

پلے آف مقابلوں سے قبل پی ایس ایل سیزن 1 میں کئی یادگار مقابلے کھیلے گئے اور ان میں کئی لمحات ایسے تھے جو شائقین کرکٹ کو مدتوں یاد رہیں گے۔ آئیے انہی میں سے چند لمحات کو دوبارہ یاد کرتے ہیں:

محمد عامر کی ہیٹ ٹرک

mohammad-amir

پاکستان سپر لیگ کا پہلا بڑا مقابلہ، روایتی حریف کراچی اور لاہور دبئی میں مدمقابل آئے۔ ابھی لیگ میں عوام کی دلچسپی قائم ہی ہوئی تھی کہ محمد عامر نے لاہور قلندرز کے خلاف ہیٹ ٹرک کرکے جوش کو عروج پر پہنچا دیا۔ اس ہیٹ ٹرک کی بدولت کراچی کنگز نے لاہور کو 125 رنز تک محدود کردیا اور باآسانی 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ محمد عامر نے اس دوران ڈیوین براوو، زوہیب خان اور پھر کیون کوپر کو آؤٹ کیا۔ وہ اب تک واحد گیندباز ہیں جنہیں ہیٹ ٹرک کا اعزاز ملا ہو۔

Amir Hattrick

Ooh aah Amir!Watch the #HBLPSL's first hat-trick by the golden-armed, golden-haired pacer!

Posted by Pakistan Super League on Friday, February 5, 2016

ہدف 202 رنز کا

mohammad-nabi-viv-richards

پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی مقابلوں میں جب رنز بنے، چھکے اور چوکے کم لگے تو شائقین نے مایوسی کا اظہار کیا کہ اگر ٹی ٹوئنٹی میں رنز نہیں بنیں گے تو کب بنیں گے؟ لیکن جیسے جیسے لیگ آگے بڑھتی رہی، رنز بھی بڑھتے رہے یہاں تک کہ لاہور قلندرز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا شاندار مقابلہ بھی دیکھنے کو ملا۔ اس میں لاہور کی مقابلے پر گرفت مضبوط تھی جس نے کرس گیل اور اظہر علی نے افتتاحی شراکت داری ہی میں 108 رنز جوڑ لیے۔ گیل کے 37 گیندوں پر 60 اور اس کے بعد اظہر علی کے 61 اور عمر اکمل کے 55 رنز نے لاہور کو کو 201 رنز تک پہنچا دیا۔ یہ متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں کسی بھی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں دوسرا موقع تھا کہ کسی ٹیم نے اتنا بڑا مجموعہ اکٹھا کیا ہو۔ 2014ء میں جب انڈین پریمیئر لیگ کے چند مقابلے امارات میں کھیلے گئے تھے تو چنئی سپر کنگز نے کنگز الیون پنجاب کو 206 رنز کا ہدف دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس طرح کنگز الیون نے گلین میکس ویل کی 95 رنز کی طوفانی اننگز کی بدولت یہ ہدف حاصل کیا بالکل اسی طرح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے شاندار تعاقب کے بعد آخری اوور کی آخری گیند پر ہدف کو پا لیا۔ اس میں اوپنر بسم اللہ خان کے 55 رنز کے بعد آخری لمحات میں محمد نبی کے 12 گیندوں پر 30 رنز سب سے نمایاں رہے۔ محمد نبی نے آخری گیند پر درکار تین رنز کے لیے چوکا لگا کر کوئٹہ کو مقابلہ جتوایا۔

Winning moment for Quetta Gladiators! Mohammad Nabi emerges as the hero for them and a heartbreak for Lahore Qalandars as you can see! Thanks to both the teams for producing such a magnificent match with full of twists and turns! Hard luck Lahore Qalandars!

Posted by Pakistan Super League on Tuesday, February 16, 2016

آل راؤنڈ روی بوپارا

Ravi-Bopara

کراچی کنگز سے عوام کو جتنی امیدیں وابستہ تھیں، وہ سب ٹیم کی بدترین کارکردگی کی وجہ سے دم توڑ چکی ہیں۔ 8 مقابلوں میں کنگز نے صرف دو فتوحات حاصل کیں جو دونوں روایتی حریف لاہور قلندرز کے خلاف تھیں۔ اس کے باوجود قسمت کے بل بوتے پر کراچی پلے آف میں پہنچ گیا۔ اس مایوس کن کارکردگی کے باوجود جو کراچی کے روی بوپارا ابھر کر سامنے آئے۔ انہوں نے کئی مقابلوں میں کراچی کو کامیابی کے بہت قریب پہنچایا بلکہ لاہور قلندرز کے خلاف دوسرے مقابلے میں تو انہوں نے تن تنہا کراچی کو جتوایا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے جب کراچی کے بیٹسمین بجھے بجھے دکھائی دیتے تھے تب روی نے چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 43 گیندوں پر ناقابل شکست 71 رنز بنائے اور کراچی کو 178 رنز تک پہنچا دیا۔ اس کے بعد روی بوپارا نے باؤلنگ میں بھی ایک نہ چلنے دی اور صرف 16 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور لاہور کو 155 رنز تک محدود کردیا۔ 71 رنز اور 6 وکٹوں کی یہ کارکردگی پی ایس ایل کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائی گی۔

WICKET! RAVI BOPARA TO UMAR AKMAL

6th wicket for Bopara! 71 runs not out and 4-0-16-6 is not bad right? 😛

Posted by Pakistan Super League on Friday, February 12, 2016

احمد شہزاد بمقابلہ وہاب ریاض

wahab-shehzad

جس طرح کھانے میں نمک نہ ہو تو لطف نہیں آتا، اس لیے پی ایس ایل میں بھی شائقین کرکٹ کو محظوظ کرنے کے لیے ہر عنصر موجود تھا، اور نمک کی بھی کمی نہ دکھائی دیا۔ احمد شہزاد اور وہاب ریاض کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل ایک بہت مایوس کن منظر تھا۔ لیگ کے 17 ویں مقابلے میں ٹاپ ٹیمیں کوئٹہ گلیڈ ایٹرز اور پشاور زلمی مقابل تھیں۔ گو کہ مقابلہ سنسنی خیز ثابت نہیں ہوا لیکن دو واقعات نے اس میچ کو زبان زد عام بنا دیا۔ پہلا تھا وہاب ریاض اور احمد شہزاد کا تصادم۔ احمد شہزاد نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو برق رفتار آغاز فراہم کیا۔ وہ دو چھکے لگا چکے تھے اور وہاب ریاض کے اوور کی پہلی گیند کو بھی خوبصورتی سے چھکے کے لیے روانہ کردیا۔ یہاں وہاب نے گیند پھینکنے کی حکمت عملی تبدیل کی اور اگلی ہی گیند پر شہزاد کو کلین بولڈ کردیا۔ چھکا کھانے کے بعد اگلی ہی گیند پر وکٹ لینے کا وہاب ریاض کا جوش اور اس پر آؤٹ ہونے پر احمد شہزاد کا غصہ، جب دونوں آپس میں ٹکرائے تو چنگاری بھڑک اٹھی۔ نازیبا جملوں کا تبادلہ ہوا یہاں تک کہ معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا۔ دیگر کھلاڑیوں کی مداخلت سے معاملہ ختم ہوا۔ دونوں کھلاڑیوں پر جرمانے لگے اور دو، تین روز تک یہ تصادم خبروں کی زینت بنا رہا۔ اس واقعے نے شاہد آفریدی کی کارکردگی کو گہنا دیا کہ جنہوں نے صرف 7 رنز کے عوض کوئٹہ کے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

WICKET !!! WAHAB RIAZ TO AHMED SHEHZAD

Revenge is sweet isnt it? Both the players loosing their cool as well in the heat of the moment!

Posted by Pakistan Super League on Sunday, February 14, 2016

"بزرگ" بریڈ ہوج کی جوانوں والی کارکردگی

Brad-Hodge

کراچی کنگز کے لیے پشاور زلمی کے خلاف آخری مقابلہ "مارو یا مر جاؤ" کی حیثیت رکھتا تھا۔ جیت گیا تو پلے آف میں، ہار گیا تو لاہور کے رحم و کرم پر۔ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے دم خم نظر نہ آیا اور کراچی بمشکل 153 رنز کا ہدف دے سکا۔ پشاور کے لیے یہ ہدف ہرگز مشکل نہ تھا لیکن جب 69 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ ہوگئے تو مقابلہ کراچی کے حق میں چلا گیا۔ 9 اوورز میں پشاور کو 80 رنز کی ضرورت تھی جہاں 41 سالہ بریڈ ہوج آئے جو سیزن میں اپنا پہلا مقابلہ کھیل رہے تھے اور 6 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے صرف 45 گیندوں پر 85 رنز بنائے اور 19 ویں اوور میں ہی پشاور کو ہدف تک پہنچا دیا۔ اسامہ میر کو لگائے گئے مسلسل تین چھکے دن کی سب سے خوبصورت جھلک تھے۔

Hattrick of sixes for Brad Hodge! He might be 41 but can still play at the top level without a glimpse of doubt! He just turned the match for his side!

Posted by Pakistan Super League on Wednesday, February 17, 2016