میک کولم کی طوفانی بیٹنگ، تیز ترین ٹیسٹ سنچری کا عالمی ریکارڈ ٹوٹ گیا

2 1,788

ایک ایسے وقت جب سر ویوین رچرڈز اپنی زیر سرپرستی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں پہنچانے کے بعد سکون کی نیند لے رہے ہوں گے، اور تیز ترین ٹیسٹ سنچری کے ریکارڈ میں ان کے شریک مصباح الحق آنے والے دن پی ایس ایل میں اپنے اہم ترین مقابلے کے بارے میں سوچ کر بستر پر پیچ و تاب کھا رہے ہوں گے، ہزاروں میل دور نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دونوں کا "تیز ترین ٹیسٹ سنچری" کا مشترکہ ریکارڈ ماضی کا قصہ بن گیا۔ صبح جب دونوں کی آنکھ کھلے گی تو وہ اس عظیم ریکارڈ میں سرفہرست نہیں ہوں گے کیونکہ برینڈن میک کولم نے اپنے آخری ٹیسٹ میں صرف 54 گیندوں پر سنچری بنا کر یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ یوں وہ ایک اور کارنامے کے ساتھ دنیائے کرکٹ سے رخصت ہوں گے۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلے جا رہے نیوزی لینڈ-آسٹریلیا دوسرے ٹیسٹ کے پہلے روز میک کولم اس وقت میدان میں اترے جب نیوزی لینڈ صرف 32 رنز پر تین وکٹوں سے محروم ہو چکا تھا۔ ایسی صورت حال میں وکٹ بچانا سب سے اہم سمجھا جاتا ہے لیکن میک کولم کا ایک خاص نظریہ ہے، ان کے خیال میں "حملہ ہی بہترین دفاع ہے"۔ وہ آئے اور آتے ہی آسٹریلیا کے باؤلرز پر ٹوٹ پڑے۔ 34 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد تو گویا ان کو پر لگ گئے۔ اگلی صرف 20 گیندوں پر انہوں نے مزید 50 رنز بنا کر ویوین رچرڈز اور مصباح الحق کا 56 گیندوں پر تیز ترین ٹیسٹ سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔

میچ کے 36 ویں اوور کے آغاز پر میک کولم 48 گیندوں پر 82 رنز کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ گیند جوش ہیزل ووڈ کے ہاتھ میں آئی۔ "باز" کو ریکارڈ توڑنے کے لیے 7 گیندوں پر 18 رنز کی ضرورت تھی جب انہیں ہیزل ووڈ کی تیسری گیند پر ایک قسمت کا چھکا ملا جب "پل" لگانے میں ناکامی کے باوجود انہیں فائن لیگ پر چھکا مل گیا۔ اس کے بعد انہوں نے مسلسل تین گیندوں پر تین چوکے لگا کر اس منزل کو حاصل کرلیا۔ صرف 54 گیندوں پر سنچری، وہ بھی چار چھکوں اور 16 چوکوں کی مدد سے۔

میک کولم نے صرف 79 گیندوں پر 145 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 21 چوکے اور 6 چھکے شامل رہے۔ ویسے اس ریکارڈ میں قسمت بھی ان کے ساتھ رہی۔ وہ ابتدا میں آؤٹ ہوگئے تھے لیکن وہ نو-بال ہوگئی تھی جس کے بعد ایک ایک لمحہ میک کولم نے آسٹریلیا کے زخموں پر نمک چھڑکا۔ وہ جب میدان میں اترے تو صرف 32 رنز پر تین کھلاڑی آؤٹ تھے اور جب خود واپس آئے تو اسکور بورڈ پر 253 رنز موجود تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بین الاقوامی کرکٹ میں برینڈن میک کولم کا آخری میچ ہے۔ انہوں نے رواں سال کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے ساتھ ہی انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑ دیں گے۔ یعنی سال کا سب سے اہم ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی نہیں کھیلیں گے۔ لیکن وہ تو ٹیسٹ میں ٹی ٹوئنٹی والی کارکردگی دکھا رہے ہیں، مکمل فٹ ہیں، فارم میں ہیں لیکن پھر بھی بین الاقوامی کرکٹ چھوڑنے پر اصرار ہے۔ حیرت ہے!

Brendon-McCullum

بہرحال، تیز ترین سنچری کا جو ریکارڈ انہوں نے توڑا ہے اسے ویوین رچرڈز نے اپریل 1986ء میں انگلستان کے خلاف سینٹ جانز، اینٹیگا میں بنایا تھا۔ یہ اسی مشہور زمانہ سیریز کا پانچواں اور آخری ٹیسٹ تھا کہ جسے "بلیک واش" کہا جاتا ہے کیونکہ ویسٹ انڈیز نے تمام ٹیسٹ میچز جیتے تھے۔ آخری ٹیسٹ میں تو ویوین رچرڈز نے چھکے ہی چھڑا دیے۔

پھر نومبر 2014ء میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ میں 56 ہی گیندوں پر سنچری بنائی اور پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ عام طور پر مصباح کو دھیمے مزاج کا کھلاڑی سمجھاجاتا ہے لیکن اس دن انہوں نے آسٹریلیا کے باؤلرز کو دن میں تارے دکھا دیے تھے۔ بہرحال، اب یہ دونوں 'کلاسک اننگز' ماضی کی دھند میں کھو جائیں گی اور دنیا یاد رکھے گی 'الوداعی ٹیسٹ' میں برینڈن میک کولم کی اس ریکارڈ ساز اننگز کو۔ دکھ صرف اس بات کا ہے کہ ہمیں اس ٹیسٹ کے بعد پھر برینڈن بین الاقوامی کرکٹ میں نظر نہیں آئیں گے۔ تیز ترین ٹیسٹ سنچریاں کس کس نے بنا رکھی ہیں یہ دیکھیں اور اس کے نیچے میک کولم کی طوفانی اننگز کی جھلکیاں بھی:

تیز ترین ٹیسٹ سنچریاں

بلے باز ملک سنچری کے لیے کھیلی گئی گیندیں بمقابلہ بمقام بتاریخ
برینڈن میک کولم نیوزی لینڈ 54 آسٹریلیا کرائسٹ چرچ فروری 2016ء
مصباح الحق پاکستان 56 آسٹریلیا ابوظہبی اکتوبر 2014ء
ویوین رچرڈز ویسٹ انڈیز 56 انگلستان سینٹ جانز اپریل 1986ء
ایڈم گلکرسٹ آسٹریلیا 57 انگلستان پرتھ دسمبر 2006ء
جیک گریگری آسٹریلیا 67 جنوبی افریقہ جوہانسبرگ نومبر 1921ء
شیونرائن چندرپال ویسٹ انڈیز 69 آسٹریلیا جارج ٹاؤن اپریل 2003ء

برینڈن میک کولم کی ٹیسٹ کرکٹ کی تیزترین سنچری

برینڈن میک کولم کی ٹیسٹ کرکٹ کی تیزترین سنچری

Posted by CricNama on Saturday, February 20, 2016