مارٹن کرو چل بسے، دنیائے کرکٹ کو صدمہ
3 مارچ 2016ء کی صبح دنیائے کرکٹ میں اس افسوسناک خبر کے ساتھ طلوع ہوگی کہ نیوزی لینڈ کی تاریخ کے عظیم ترین بلے باز مارٹن کرو اب دنیا میں نہیں رہے۔ سرطان کے خلاف ان کی طویل جنگ بالآخر شکست پر منتج ہوئی۔
وہ گزشتہ تقریباً چار سال سے سرطان سے لڑ رہے تھے۔ اس کا علاج بھی ہوا لیکن ستمبر 2014ء میں یہ مرض عود کر دوبارہ آیا اور اس مرتبہ ان کی جان بھی لی۔ مارٹن کرو نے آکلینڈ میں اہل خانہ کی موجودگی میں جان دی۔ اہلیہ کے علاوہ تین بچوں کو انہوں نے سوگوار چھوڑا ہے۔
مارٹن کرو 22 ستمبر 1962ء کو آکلینڈ میں پیدا ہوئے اور 1982ء میں صرف 19 سال کی عمر میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد 14 سال تک انہوں نے ثابت کیا کہ وہ ملک میں جنم لینے والے بہترین بلے باز ہیں۔ اس دوران کرو نے تین سال تک ملک کی قیادت بھی کی بلکہ ورلڈ کپ 1992ء میں نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل تک بھی پہنچایا۔ پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد نیوزی لینڈ تو باہر ہوگیا لیکن مارٹن کرو ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی ضرور قرار پائے۔
کرو نے مجموعی طور پر 77 ٹیسٹ اور 143 ایک روزہ مقابلوں میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کی۔ انہوں نے 127 سنچریوں کی مدد سے 5444 ٹیسٹ رنز بنائے جس میں 299 رنز کی ایک شاہکار اننگز بھی شامل تھی۔ ایک روزہ میں انہوں نے 4707 رنز بنائے، جس میں چار سنچریاں اور 34 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
گزشتہ سال فروری میں عالمی کپ کے دوران انہیں آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔