کرکٹ کے ساتھ ساتھ ’وائی فائی‘ بھی
کرکٹ کے دیوانوں کے لیے اب ایک، ایک لمحہ مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ دو سال بعد ایک مرتبہ پھر دنیا بھر کی ٹیمیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ایک دوسرے سے ٹکرانے کے لیے تیار ہیں اور اس بار شائقین کو شاندار کرکٹ کے ساتھ ایک خاص سہولت بھی میدان میں میسر ہوگی، وہ ہے مفت ’وائی فائی‘، جو بھارت کے 6 میدانوں میں ملے گا۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی انتظامیہ کے مطابق کرکٹ کے چاہنے والے اب کھیل کے ساتھ ساتھ میدان میں مفت ’وائی فائی‘ کی سہولت سے بھی لطف اندوز ہوسکیں گے۔ یہ سہولت جن میدانوں پر دستیاب ہوگی جن میں بنگلور، دھرم شالا، کلکتہ، موہالی، نئی دہلی اور ممبئی کے اسٹیڈیمز شامل ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ اسٹیڈیم کے اندر 600 مقامات پر یہ سہولت رکھی جائے گی تاکہ میدان کے ہر ہر حصے میں شائقین کرکٹ کو سگنلز کی یکساں اور عمدہ فراہمی ممکن ہو۔ صرف کلکتہ کا ایڈن گارڈنز وہ واحد میدان ہوگا جہاں 600 کے بجائے 1101 مقامات پر وائی فائی کی سہولت ہوگی جس کی بنیادی وجہ اُس میدان کی وسعت ہے جہاں کم و بیش 68 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
جس کمپنی کو وائی فائی کی سہولت کی ذمہ داری دی گئی ہے اُس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ممبئی کے میدان میں 30 ہزار افراد کے لیے مختلف مقامات پر سروس رکھی گئی ہے تاکہ میدان میں موجود تمام افراد باآسانی وائی فائی کی سروس سے لطف اندوز ہوسکیں۔۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ عام طور پر مفت وائی فائی کی رفتار کی بہت شکایات ہوتی ہیں، لیکن ورلڈ کپ کے دوران 15 سے 35 میگا بائٹس فی سیکنڈ کی رفتار کو یقینی بنایا جائے گا۔ پھر اِسی طرح نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں 40 ہزار تماشائیوں کے لیے 650 مختلف مقامات پر سہولت دی جائے گی۔
ترجمان نے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ وہ ایڈم گارڈنز میں 68 ہزار، فیروز شاہ کوٹلہ کے میدان میں 41 ہزار، وانکھیڑے کے میدان میں 33 ہزار، موہالی کے میدان میں 26 ہزار، چناسوامی اسٹیڈیم میں 35 ہزار اور دھرم شالا کے میدان میں 23 ہزار شائقین کے لیے مفت ’وائی فائی‘ سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کوشش کررہے ہیں، جبکہ میدان سے باہر کھڑے افراد اِس سہولت سے مکمل محروم رہیں گے۔