آئرلینڈ کی مہم کا مایوس کن اختتام، نیدرلینڈز نے بھی ہرا دیا
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کی مہم کا اختتام بھی مایوس کن ہوا ہے اور آخری مقابلے میں نیدرلینڈز کے ہاتھو ں شکست کے بعد وہ خالی دامن واپس گیا ہے۔
کوالیفائنگ مرحلے کے آخری روز کا پہلا مقابلہ ہی بارش کی نذر ہوگیا اور صرف 6 اوورز فی اننگز تک محدود ہو کر رہ گیا۔ آئرلینڈ کی دعوت پر نیدرلینڈز نے پہلے بیٹنگ کی اور دوسرے اوور میں دو وکٹیں گرنے کے باوجود اسٹیفن مائی برگ کے 18 گیندوں پر 27 اور کپتان پیٹر بورین کے 9 گیندوں پر 14 رنز کی بدولت 59 رنز جوڑ لیے۔
آئرلینڈ کے جارج ڈوکریل نے صرف 2 اوورز میں 7 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس کے باوجود 60 رنز ایک اچھا ہدف تھا جس کا آخر میں نیدرلینڈز کے باؤلرز دفاع کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے۔
آئرلینڈ کے لیے معاملہ آسان نہیں تھا۔ اس کے تعاقب کو ابتدا ہی میں سخت دھچکے پہنچے۔ دوسرے اوور میں کپتان ولیم پورٹرفیلڈ آؤٹ ہوئے تو اگلے دونوں اوورز میں دو، دو وکٹیں گریں۔ صرف 33 رنز پر 5 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ یہاں نیال اوبرائن سے توقع تھی کہ وہ الجھی ہوئی بازی کو سلجھائیں گے لیکن ان کی 8 گیندوں پر صرف 4 رنز کی اننگز نے شکست پر مہر تصدیق ثبت کردی۔ جب 6 اوورز مکمل ہوئے تو 7 وکٹوں پر صرف 47 رنز ہی بن پائے۔ سوائے پال اسٹرلنگ کے کوئی بلے باز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکا۔ یوں نیدرلینڈز نے گزشتہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ دہراتے ہوئے ایک مرتبہ پھر آئرش مزاحمت کا خاتمہ کردیا۔
اس میں کمال تھا پال وان میکرین کی باؤلنگ کا۔ جنہوں نے دو اوورز میں 11 رنز دیے اور چار بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا۔ جس پر وہ میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوئے۔
یوں نیدرلینڈز نے اس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے آخری مقابلے میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کر ہی لی۔ اسے تین میں سے ایک مقابلے میں شکست ہوئی جبکہ ایک بارش کی نذر ہوا۔ آئرلینڈ کے لیے یہ مہم مایوس کن رہی بالخصوص عمان کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست نے اسے کہیں کا نہ چھوڑا۔