تسکین احمد پر پابندی: بنگلہ دیش کا آئی سی سی سے رابطہ

0 1,130

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تسکین احمد پر پابندی کی ٹھوس وجوہات پیش کرے یا پھر تیز گیند باز پر پابندی کے فیصلہ پر نظرثانی کرے۔

BCB-logoپیر کو اپنے بیان میں بی سی بی کے صدر نظم الحسن نے کہا کہ بنگلہ دیش کے دو گیند بازوں تسکین احمد اور سنی عرفات پر پابندی سے متعلق آئی سی سی کی فراہم کردہ رپورٹ پڑھنے کے فوری بعد انہوں نے ذاتی طور پر آئی سی سی کے صدر ششانک منوہر اور چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے دونوں نمائندوں نے قانونی مشاورت کے بعد جواب دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ رپورٹ میں عرفات سنی پر پابندی کی وجہ بیان کی گئی ہے تاہم تسکین احمد کے بارے میں کوئی ٹھوس بات موجود نہیں۔ انہوں نے آئی سی سی کے اقدام پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ تسکین احمد پر پابندی کا معاملہ جلد از جلد حل کروانے کی کوشش کریں گے۔

نظم الحسن نے کہا کہ وہ قانونی طریقہ کار کے بجائے ذاتی تعلق سے مسئلہ حل کروانا چاہتے ہیں تاکہ جلد از جلد تسکین کی واپسی یقنی بنائی جاسکے۔ قانونی معاملات میں الجھ گئے تو زیادہ وقت صرف ہوگا اور پھر بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم سے وابستہ امیدیں دم توڑ جائیں گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی سی سی فوری طور پر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور اگلے میچ سے پہلے تسکین پر لگائی گئی پابندی کا معاملہ واضح کرے۔

یاد رہے کہ 9 مارچ کو دھرم شالہ کے میدان میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کوالیفائنگ روانڈ میں نیدرلینڈ کے خلاف میچ میں دونوں گیند بازوں کے ایکشن پر اعتراض اُٹھایا گیا تھا۔ جس کے بعد اب سے 6 روز قبل 15 مارچ کو آئی سی سی دونوں گیند بازوں پابندی لگانے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ واضح رہے کہ آئی سی سی کی جانب سے کسی بھی گیند باز کو سب سے کم عرصے کی پابندی بھی 11 دن کی ہے جو شعیب اختر پر 2000 میں لگائی گئی تھی۔

تیز گیند باز تسکین احمد اور اسپنر عرفات سنی نے بنگلہ دیش ٹیم میں مضبوط جگہ بنالی تھی۔ پاکستان کے خلاف ورلڈ ٹی ٹوینٹی کے پہلے مقابلے میں شکست کے بعد بنگلہ دیش کو آج آسٹریلیا کے خلاف اپنا دوسرا اور اہم ترین میچ کھیلنا ہے۔ ایسے میں دو اہم ترین گیند بازوں کی عدم موجودگی ٹیم کی مشکلات میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔