بھارت کے خلاف شکست بھلا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں: شاہد آفریدی

1 1,025

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ اگرچہ بھارت کے خلاف شکست افسوسناک ہے اور وہ یہ بات جانتے ہیں کہ پوری قوم ناخوش ہے، لیکن اُن کے پاس اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں کہ وہ اِس شکست کو بھلا کر آگے دیکھیں اور اپنے بقیہ ماندہ میچ جیت کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں۔

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بھارت کے میچ میں متعدد غلطیاں ہوئی، اور یہی وہ غلطیاں تھیں جو شکست کا سبب بنیں۔ انہوں نے اِس بات کا بھی اقرار کیا کہ وکٹ کو ٹھیک طرح سمجھنے میں وہ بھی اور پوری انتظامیہ بھی ناکام رہی، یہی وجہ تھی کہ اسپنر کو کھلانے کے بجائے چار تیز گیند بازوں کے ساتھ میدان میں اترے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کے پاس بھی ایک اضافی اسپنر ہوتا تو صورتحال مختلف ہوسکتی تھی لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔

کپتان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ پوری قوم اِس وقت ٹیم کی کارکردگی سے ناخوش ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہ اِس وقت نہ اخبارات کا مطالعہ کررہے ہیں اور نہ ہی سوشل میڈیا کا استعمال کررہے ہیں تاکہ کسی بھی غیر ضروری پریشانی سے بچا جاسکے اور منگل کو نیوزی لینڈ کے خلاف اہم ترین میچ کے لیے بھرپور تیاری کی جاسکے۔

waqar-younis-shahid-afridi

بھارت کے خلاف قومی ٹیم کی شکست کے بعد سے مسلسل ٹیم پر تنقید کی جارہی ہے۔ صورتحال اس قدر خراب ہوچکی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چئیرمین شہریاد خان نے ورلڈ کپ کے فوری بعد شاہد آفریدی کو کپتانی سے ہٹانے کا اعلان کردیا ہے صرف کپتان ہی نہیں بلکہ سلیکشن کمیٹی کے بارے میں بھی فیصلہ سنا دیا ہے جبکہ کوچ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وقار یونس سے معاہدہ جون میں ختم ہورہا ہے اس لیے قومی ٹیم کی واپسی پر اس حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ بھارت کے خلاف شکست کے بعد پاکستان کے لیے ہر میچ کوارٹر فائنل کی حیثیت اختیار کرگیا ہے کیونکہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف میچ میں لازمی فتح حاصل کرنی ہے اور ان دونوں میچ میں فتح حاصل کرنے کی صورت میں ہی قومی ٹیم سیمی فائنل کھیلنے کی پوزیشن میں آئے گی۔

یہی وجہ ہے کہ ماضی میں کی جانے والی غلطیوں کو دور کرنے کے لیے اطلاعات آرہی ہیں کہ قومی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شرجیل خان کی جگہ خالد لطیف اور وہاب ریاض کی جگہ عماد وسیم کو کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔