ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی بہترین ٹیم کا اعلان، کوئی پاکستانی شامل نہیں

1 1,075

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں میں شاندار کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں پر مشتمل بہترین ٹیم کا اعلان کیا ہے، جس میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔

آئی سی سی کی گورننگ باڈی کے اجلاس کے بعد جس ٹیم کا اعلان کیا گیا ہے اس میں حیران کن طور پر انگلستان کے پورے چار کھلاڑی شامل ہیں، جبکہ چیمپئن ویسٹ انڈیز اور بھارت کے دو، دو کھلاڑی اس فہرست کا حصہ ہیں۔ اس میں پہلی بار افغانستان کی نمائندگی بھی ہوئی ہے جس کے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد شہزاد کو یہ اعزاز ملا ہے۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کا ایک، ایک کھلاڑی شامل ہے۔

ٹیم میں اوپننگ کی ذمہ داری انگلستان کے جیسن روئے اور جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک کو دی گئی ہے جبکہ مڈل آرڈر میں بھارت کے ویراٹ کوہلی کا ساتھ انگلستان کے جو روٹ اور جوس بٹلر نبھائیں گے۔ پھر آل راونڈرز میں ویسٹ انڈیز کے آنرے رسل اور آسٹریلیا کے شین واٹسن پر بھروسہ کیا گیا ہے۔ گیند بازی کے لیے نیوزی لینڈ کے مچل سینٹنر، انگلستان کے ڈیوڈ ولی، ویسٹ انڈیز کے سیموئل بدری اور بھارت کے اشیش نہرا کا انتخاب کیا گیا ہے جبکہ بنگلہ دیش کے مستفیض الرحمٰن کو بارہویں کھلاڑی کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

اشیشی نہرا اور شین واٹسن کے علاوہ باقی ٹٰیم کا انتخاب کھلاڑیوں کی کارکردگی کے عین مطابق ہی کیا گیا ہے۔ جیسن روئے اور ڈی کوک نے پورے ٹورنامنٹ میں اپنی اپنی ٹٰیموں کے لیے بہترین آغاز فراہم کیا ہے۔ جیسن روئے نے 6 اننگز میں 30.50 کی اوسط اور 148.78 کے اسٹرائیک ریٹ سے 183 رنز بنائے جبکہ ڈی کوک نے چار میچز میں 154 رنز اسکور بنائے۔ اِسی طرح کوہلی نے پانچ میچوں میں ناقابل یقین 136.50 کی اوسط سے 273 رنز بنائے۔ یہی وہ کارکردگی تھی کہ جس کی بنیاد پر کوہلی کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔ ساتھ ہی انہیں ٹیم کی قیادت بھی سونپی گئی ہے جبکہ حیران کن طور پر وہ بھارت کے ٹی ٹوئنٹی کپتان بھی نہیں ہیں۔ پھر جو روٹ نے بھی پورے ایونٹ میں بہترین کھیل پیش کیا اور 6 میچوں میں 249 رنز بنائے۔

اگر گیند بازوں کی بات کی جائے تو اسپنرز کے لیے مچل سینٹنر اور سیموئل بدری پر بھروسہ کیا گیا ہے۔ سینٹنر نے بھارت کے خلاف پہلے ہی میچ میں چار وکٹیں لے کر بتادیا تھا کہ وہ مخالفین کے لیے کتنے قدر خطرناک ہوسکتے ہیں، انہوں نے پانچ مقابلوں میں 11 بلے بازوں کا شکار کیا دوسری طرف بدری نے اگرچہ 6 وکٹوں میں 9 ہی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا لیکن اُن کا کمال یہ تھا کہ وہ ابتدائی 6 اوورز میں گیند بازی کرتے اور اِس کے باوجود ان کا اکانمی ریٹ صرف 5.90 ہے۔ ایسا ہی معاملہ ڈیوڈ ولی کا بھی ہے جنہوں نے 6 مقابلوں میں صرف 15.90 کی اوسط سے 10 وکٹیں لیں۔ جبکہ اگر بھارت کے اشیش نہرا کی بات کی جائے تو انہوں نے پانچ میچوں میں صرف پانچ وکٹیں لی ہیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم:

جیسن روئے (انگلستان)، کوئنٹن ڈی کوک (جنوبی افریقہ)، ویراٹ کوہلی (بھارت) (کپتان)، جو روٹ (انگلستان)، جوس بٹلر (انگلستان)، شین واٹسن (آسٹریلیا)، آندرے رسل (ویسٹ انڈیز)، مچل سینٹنر (نیوزی لینڈ)، ڈیوڈ ولی (انگلستان)، اشیش نہرا (بھارت)، سیموئل بدری (ویسٹ انڈیز) اور مستفیض الرحمٰن (بنگلہ دیش) (بارہویں کھلاڑی)۔