دھونی کے لیے ایک اور اعزاز، سب سے زیادہ مقابلوں میں کپتانی

0 1,134

مہندر سنگھ دھونی نے دسمبر 2004ء میں پہلا مقابلہ کھیلا تھا اور جب 2007ء میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہوا تو وہ پہلی بار کپتان کی حیثیت سے ابھرے۔ جب بھارت ٹی ٹوئنٹی کا پہلا عالمی چیمپئن بنا تو دھونی کے لیے نئے دروازے کھلے اور وہ پھر بھارت کے مستقل قائد بن گئے۔ کون سا ایسا اعزاز ہے جو دھونی نے حاصل نہیں کیا۔ ٹی ٹوئنٹی کے بعد ایک روزہ عالمی کپ، چیمپئنز ٹرافی، ٹیسٹ میں عالمی نمبر ایک رہنے کا اعزاز، انڈین پریمیئر لیگ میں متعدد بار چیمپئن رہنا، گویا دھونی جس چیز کو ہاتھ لگاتے وہ سونا ہو جاتی۔ اب 35 سالہ دھونی رو بہ زوال ہیں۔ ٹیسٹ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد قیادت چھین لی جاتی، لیکن خود ہی طویل طرز کی کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کردیا لیکن اب بھی بھارت کے محدود اوورز کے دستوں کے قائد ہیں۔ زمبابوے کے خلاف سیریز کے تیسرے ایک روزہ میں جب وہ ٹاس کے لیے میدان میں اترے تو بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ مقابلوں میں قیادت کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔

60 ٹیسٹ، 70 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے بعد اب بحیثیت کپتان دھونی کے ایک روزہ مقابلوں کی تعداد 194 تک جا پہنچی ہے اور یوں 324 بین الاقوامی میچز کے ساتھ وہ آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کا ریکارڈ برابر کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

MS-Dhoni

ایم ایس سب سے زیادہ 70 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں قیادت کا ریکارڈ رکھتے ہیں اور یہاں دور دور تک کوئی ان کا مقابل نہیں ہے۔ البتہ ٹیسٹ میں وہ کافی پیچھے ہیں اور اب تو وہ طویل طرز کی کرکٹ چھوڑ بھی چکے ہیں۔ ایک روزہ میں وہ جلد ہی تیسرے کھلاڑی بن سکتے ہیں، جنہیں 200 مقابلوں میں اپنے ملک کی قیادت کا اعزاز حاصل ہوا۔ رکی پونٹنگ نے 230 اور اسٹیفن فلیمنگ نے 218 مقابلوں میں کپتانی کے فرائض سر انجام دیے اور دھونی 194 ون ڈے میچز کے ساتھ ان کے پیچھے ہیں۔ لیکن اگر تینوں طرز کی کرکٹ کو ملایا جائے تو دھونی کے مقابلوں کی تعداد 324 بن جاتی ہے جبکہ رکی پونٹنگ بھی 2002ء سے 2012ء تک اتنے ہی بین الاقوامی مقابلوں میں آسٹریلیا کے کپتان رہے تھے۔

گو کہ بڑے اعزازات حاصل کرنے میں دھونی کا کوئی مقابل نہیں لیکن فتوحات میں پونٹنگ سب سے آگے ہیں۔ 324 میں سے 220 مقابلوں میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی اور صرف 77 میں شکست کھائی۔ اس کے مقابلے میں دھونی نے 324 میں سے 175 مقابلے ہی جیتے جبکہ 117 مقابلوں میں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان دونوں کے علاوہ صرف نیوزی لینڈ کے اسٹیفن فلیمنگ ہیں جنہیں 300 سے زیادہ بین الاقوامی مقابلوں میں قیادت ملی۔ انہوں نے 303 مقابلے کھیلے، 128 جیتے اور 135 میں شکست کا سامنا کیا۔

پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ میچز میں قیادت کرنے والے کپتان عمران خان تھے۔ 1982ء سے 1992ء کے دوران عمران خان نے کل 187 میچز میں پاکستان کی کپتانی کی جن میں 89 فتوحات حاصل کیں، 67 شکستیں کھائیں اور 26 مقابلے بغیر کسی نتیجے تک پہنچے تمام ہوئے۔

سب سے زیادہ بین الاقوامی مقابلوں میں قیادت کرنے والے کھلاڑی

دور مقابلے فتوحات شکستیں ٹائی ڈرا بے نتیجہ
مہندر سنگھ دھونی 2007ء تا حال 324 175 117 5 15 12
رکی پونٹنگ 2002ء تا 2012ء 324 220 77 2 13 12
اسٹیفن فلیمنگ 1997ء تا 2007ء 303 128 135 2 25 13
گریم اسمتھ 2003ء تا 2014ء 286 163 89 1 27 6
ایلن بارڈر 1984ء تا 1994ء 271 139 89 2 38 3
ارجنا راناتنگا 1988ء تا 1999ء 249 101 114 1 25 8
محمد اظہر الدین 1990ء تا 1999ء 221 104 90 2 19 6
سارو گانگلی 1999ء تا 2005ء 196 97 79 0 15 5
ہنسی کرونیے 1994ء تا 2000ء 191 126 46 1 15 3
عمران خان 1982ء تا 1992ء 187 89 67 1 26 4