مصباح نے انوکھے جشن کے "راز" سے پردہ اٹھا دیا

انگلستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے پہلے روز کپتان مصباح الحق نے بہت مشکل حالات میں بیٹنگ کو سہارا دیا اور ایک یادگار سنچری بنائی جو لارڈز کے تاریخی میدان پر بلاشبہ ایک یادگار لمحہ رہے گی مگر اس سنچری کی ایک خاص بات اس کے بعد منفرد جشن بھی تھا۔ سنچری بناتے ہی مصباح الحق نے سب سے پہلے پویلین کی طرف منہ کرکے سلامی دی اور پھر ڈنڈ پیلنے شروع کردیے۔ میدان میں موجود شائقین اس منظر سے بہت محظوظ ہوئے جنہوں نے خوب تالیاں بجائیں۔ ابتدائی طور پر یہ سمجھا جا رہا تھا کہ 42 سالہ مصباح کی یہ حرکت اپنے ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے تھی، جنہیں وہ بتا رہے تھے کہ سنچری بنانےکے بعد بھی وہ اتنے فٹ ہیں لیکن حقیقت یہ نہیں ہے۔
مصباح نے بلاشبہ لارڈز کی سنچری کے ذریعے ایک تیر سے کئی شکار کیے ہیں۔ ایک تو خود کو بہترین بلے باز ثابت کیا ہے، جو انگلش کنڈیشنز میں بھی لمبی اننگز کھیل سکتا ہے اور ساتھ ہی ناقدین کے منہ بھی بند کیے ہیں کہ بڑھتی عمر کے باوجود ان کی کارکردگی اور فٹنس کمال کی ہے۔ لیکن وکٹوں پر 282 رنز بننے کے بعد مصباح نے "پش اپس" کے راز سے پردہ اٹھایا۔ قومی کپتان نے بتایا کہ دورۂ انگلستان سے پہلے قومی ٹیم کا ایک فٹنس کیمپ ایبٹ آباد میں فوجی ماہرین کی زیر نگرانی ہوا تھا۔ اس میں مصباح نے تربیت کاروں سے وعدہ کیا تھا کہ انگلستان میں سنچری بنانے کے بعد وہ 10 ڈنڈ پیلیں گے اور یوں انہیں یاد کریں گے۔ یعنی مصباح کا سلام دراصل فوجی بھائیوں کو تھا۔
یہ 82 سال بعد پہلا موقع تھا کہ اتنی زیادہ عمر کے کسی کھلاڑی نے لارڈز پر سنچری بنائی ہو۔ 1934ء میں پیٹسی ہینڈرسن نے 44 سال کی عمر میں یہاں سنچری اسکور کی تھی لیکن اس زمانے میں کھلاڑیوں کی عمریں عام طور پر 40 سے 50 کے درمیان ہی ہوتی تھیں۔
اس ریکارڈ ساز اننگز پر مصباح کا کہنا تھا کہ ہر ریکارڈ خوشی تو دیتا ہے مگر اصل چیز ہے کہ ٹیم کو فائدہ پہنچے۔ مصباح کی اننگز پاکستان 77 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے 282 رنز تک لے آئی جس میں انہوں نے اسد شفیق کے ساتھ سنچری شراکت داری بھی بنائی۔ کپتان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے فٹنس کے لیے کافی محنت کی تھی جو اب میدان میں نظر بھی آ رہی ہے۔ تمام بلے باز یہاں کے حالات سے مانوس ہو رہے ہیں اور بلے بازی میں مزید بہتری دیکھنے کو ملے گی۔