ہیراتھ، آسٹریلیا کے خلاف سری لنکا کی واحد امید

2 1,016

جسامت اور عمر دیکھیں تو سری لنکا کے رنگانا ہیراتھ کے نام کے ساتھ 'سابق' لگ جانا چاہیے۔ 38 سالہ اسپنر کا قد صرف 168 سینٹی میٹر (تقریباً ساڑھے 5 فٹ) ہے۔ وہ میدان میں سب سے زیادہ پھرتیلے کھلاڑی بھی نہیں۔ ہیراتھ 1999ء میں اس وقت منظر عام پر آئے جب عظیم اسپنرز مرلی دھرن کا طوطی بولتا تھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اگلی ایک دہائی تک وہ مرلی کے سائے تلے چھپے رہے۔ یہاں تک کہ ابتدائی چار سال تو مکمل طور پر بنجر رہے۔

جس طرح گھنے اور بڑے درخت کی چھاؤں تلے چھوٹے پودے نشو و نما نہیں پاتے، اسی طرح مرلی دھرن کے ہوتے ہوئے ہیراتھ کا مقام بنانا مشکل تھا لیکن پھر بھی وہ ابھرے اور مرلی کے بعد ایک بہت بڑے خلا کو پر کرنے کی کوشش کی۔ مرلی جیسے اسپنر کرکٹ تاریخ میں کم ہی پیدا ہوتے ہیں اس لیے اس کمی کو پورا کرنا بہت مشکل تھا اور ہیراتھ نے بڑی حد تک اس کمی کو پورا کیا، جس پر ان کی اتنی قدر نہیں کی گئی، جتنی کے وہ حقدار تھے۔ 2011ء کے بعد سے ہیراتھ 46 مقابلوں میں 226 وکٹیں لے چکے ہیں اور سری لنکا کا اہم ترین ہتھیار ہیں۔

اس وقت سری لنکا عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کی میزبانی کر رہا ہے۔ پہلا مقابلہ پالی کیلے میں جاری ہے کہ جہاں آسمان سے بارش کے ساتھ وکٹوں کی بھی جھڑی لگی ہوئی ہے۔ سری لنکا پہلی اننگز میں صرف 117 رنز پر ڈھیر ہوگیا ہے۔ اس کے بعد اگر کوئی موہوم سی امید بھی سری لنکا کے لیے ہے تو وہ ہیراتھ کی ہے، جو اپنے وطن میں ایک شاندار ریکارڈ رکھتے ہیں۔ کل 71 میں سے 49 میچز ہیراتھ نے سری لنکا میں کھیلے ہیں اور 307 میں سے 206 وکٹیں یہیں پر حاصل کی ہیں۔ 30 کے کیریئر اوسط کے مقابلے میں سری لنکا میں رنگانا کا باؤلنگ اوسط 24.37 ہے۔ وہ اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ 23 بار انجام دے چکے ہیں جن میں سے 19 مرتبہ وہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر تھے۔ وہ آسٹریلیا کے خلاف ایک شاندار ریکارڈ رکھتے ہیں۔ ہوم گراؤنڈ پر 6 مقابلوں میں 29 وکٹیں، جس میں 133 رنز دے کر 8 وکٹیں ان کی بہترین کارکردگی ہے۔

انگلستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد اگر سری لنکا کے آسٹریلیا کے سامنے ٹکنے کا ہلکا سا امکان بھی ہے تو وہ ہیراتھ کی وجہ سے ہے۔ آسٹریلیا کا برصغیر میں ریکارڈ اتنا اچھا نہیں ہے اور ہیراتھ عالمی نمبر ایک کے لیے خطرے کی گھنٹی رہی ہیں۔

Rangana-Herath