مرلی دھرن اور سری لنکا کرکٹ آمنے سامنے
سری لنکا-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کے دوران ہونا تو یہی چاہیے تھا کہ مقابلے اور کھلاڑیوں کی کارکردگی کے بارے بات ہوتی، مگر اس وقت منفی خبریں شہ سرخیوں کی زینت بنی ہوئی ہیں اور زیادہ تر کا ہدف عظیم سابق گیندباز مرلی دھرن ہیں۔
مرلی دھرن حال ہی میں ایک گراؤنڈز مین سے الجھنے پر سری لنکا کرکٹ کے صدر تھیلانگا سماتھیپالا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنے ہیں۔
سری لنکا کرکٹ کی قبل از وقت اجازت کے بغیر کولمبو میں ایک پریکٹس پچ کے استعمال میں آسٹریلیا کی مدد کرنے پر بھی مرلی کو نکتہ چینی کا سامنا ہے۔
آخر سری لنکا کرکٹ کی اجازت کے بغیر آسٹریلیا کے خدمات کیوں سر انجام دے رہے ہیں حالانکہ ذرائع ابلاغ کے طور بطور معاون مرلی کی مدت کا خاتمہ پالی کیلے ٹیسٹ سے پہلے ہی ختم ہو چکا اور اس کی تصدیق خود آسٹریلیا نے بھی کی ہے کہ مرلی وقت سے پہلے ہمارا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔ مرلی کو دورۂ سری لنکا کے لیے تعینات کیا گیا تھا کہ جہاں تین ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی کھیلے جائیں گے۔کرکٹ آسٹریلیا کے مطابقاس حوالے سے سری لنکا کرکٹ کے ساتھ بذریعہ ای میل بات چیت ہوئی تھی۔
سماتھیپالا نے مرلی دھرن پر الزام لگایا کہ وہ کولمبو میں ایک گراؤنڈز مین کو دھمکا رہے تھے، وہ بھی پالی کیلے میں پہلے ٹیسٹ کے آغاز سے صرف ایک روز پہلے۔ وہ گراؤنڈز مین پر چڑھ دوڑے اور اپنے (یعنی آسٹریلیا کے) کھلاڑیوں کو پریکٹس کے لیے لے آئی جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ پیشہ ورانہ طور پر مرلی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی ٹیم کی کوچنگ کریں، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ اس آسٹریلیا کی حمایت کر رہے ہیں جو کبھی ان کا کیریئر ختم کرنے کے درپے تھا۔
مرلی کا کہنا ہے کہ وہ صرف اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔ "میں غدار نہیں ہوں۔ سری لنکا میری خدمات استعمال نہیں کرنا چاہتا تھا اس لیے میں آسٹریلیا کی مدد کر رہا ہوں جن کو میری قدر ہے۔"
مرلی دھرن 800 وکٹوں کے ساتھ تاریخ میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے باؤلر ہیں۔