ایجبسٹن ٹیسٹ انگلستان کی مٹھی میں

0 1,021

پاک-انگلستان سیریز کا تیسرا ٹیسٹ اب مکمل طور پر میزبان کی مٹھی میں آ چکا ہے۔ چوتھے دن ابتدائی دو سیشن کا سست کھیل دیکھ کر یہ شک ہو رہا تھا کہ شاید دونوں ٹیمیں ڈرا کے لیے کھیل رہی ہیں۔ پاکستان کے گیندباز ابتدائی کامیابیاں سمیٹنے کے بعد مسلسل آف اسٹمپ سے باہر گیندیں پھینکتے رہے تاکہ رنز کا بہاؤ رک جائے۔ پہلے دو سیشن میں 142 رنز بے لیکن چائے کے وقفے کے بعد جانی بیئرسٹو اور معین علی کی 132 زبردست رفاقت نے انگلستان کی برتری کو 311 رنز تک پہنچا دیا ہے۔ بیئرسٹو 82 اور معین علی 60 رنز پر کھیل رہے ہیں اور بلاشبہ ان دونوں کی بلے بازی انگلستان کو اس مقام تک لے آئی ہے کہ وہ بحفاظت ڈکلیئر کرکے پاکستان کی بلے بازی کا امتحان لے سکتا ہے۔ یعنی انگلستان اس وقت ایجبسٹن میں "ڈرائیونگ سیٹ" پر ہے اور ابتدائی دو، ڈھائی دن تک مقابلے پر غالب رہنے والا پاکستان اب پس منظر میں چلا گیا ہے۔

انگلستان نے چوتھے دن کے کھیل کا آغاز بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 120 رنز کے ساتھ کیا۔ اس وقت انگلستان پہلی اننگز کا خسارہ مکمل کرکے برتری حاصل کرچکا تھا لیکن پاکستان نے ایلسٹر کک اور ایلکس ہیلز کی بلے بازی کو زیادہ دیر نہ چلنے دیا۔ ابتدائی لمحات ہی میں سہیل خان اور محمد عامر نے دونوں کو میدان بدر کردیا۔ یاسر شاہ اور یونس خان نے ان کے بہت شاندار کیچز پکڑے۔ پاکستان مقابلے میں واپس آتا دکھائی دینے لگا جب محمد حفیظ نے سلپ میں جو روٹ کا ایک کیچ چھوڑ دیا۔ بس یہی وہ مرحلہ تھا کہ جہاں سے انگلستان کو واپسی کی راہ ملی۔ روٹ کی جیمز ونس کے ساتھ 95 رنز کی شراکت داری مجموعے کو 221 رنز تک پہنچا گئی۔ یہاں روٹ 62 رنز بنا کر یاسر شاہ کو سویپ کرتے ہوئے آؤٹ ہوئے اور پھر 257 رنز پر ونس بھی آؤٹ ہوگئے، جنہوں نے 42 رنز بنائے۔ جب گیری بیلنس ایک مرتبہ پھر یاسر شاہ کے ہاھوں آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ پر 282 رنز موجود تھے۔ پاکستان کی 103 رنز کی برتری کو منہا کیا جائے تو یہ کل 179 رنز بنتے ہیں۔ یہی وہ وقت تھا کہ پاکستان کو فوری طور پر انگلش اننگز کی بساط لپیٹنے کی ضرورت تھی اور یہیں پر بیئرسٹو اور معین نے اپنا کمال دکھایا۔

پاکستان کی مقابلے میں واپس آنے کی جو موہوم سی امید بھی باقی تھی، آخری سیشن میں ان دونوں کی طوفانی بلے بازی نے ختم کردی۔ کہاں پہلے دو سیشن میں صرف 142 رنز اور کہاں صرف ایک آخری سیشن میں بننے والے 152 رنز۔ انگلستان مقابلے پر چھاتا چلا گیا یہاں تک کہ دونوں کی 165 گیندوں پر 132 رنز کی رفاقت نے مہمان کو اکھاڑے سے باہر پھینک دیا۔

جب چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو انگلستان پانچ وکٹوں پر 414 رنز بنا چکا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ اب ایلسٹر کک اننگز ڈکلیئر کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔ جیسے ہی بیئرسٹو 18 مزید رنز بنا کر اپنی سنچری مکمل کریں گے ممکنہ طور پر انگلستان بھی اننگز کے خاتمے کا اعلان کردے گا۔ جس کے بعد پاکستان ایک ایسے ہدف کا تعاقب کرے گا جو کبھی ایجبسٹن پر کسی ٹیم نے حاصل نہیں کیا۔ اس لیے یا تو یہ ٹیسٹ کسی ایک ٹیم کی یادگار کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگا یا پھر اکتا دینے والے کھیل کے بعد ڈرا تک پہنچے گا۔ اس صورت آئندہ ٹیسٹ فیصلہ کن صورت اختیار کرلے گا۔

Jonny-Bairstow