کانٹے دار مقابلہ، ویسٹ انڈیز کی صرف ایک رن سے کامیابی

0 1,063

دنیائے ٹی ٹوئنٹی کی دو بڑی طاقتیں ویسٹ انڈیز اور بھارت جیسے ہی دنیائے حقیقی کی سب سے بڑی طاقت امریکا پہنچیں، مقابلہ اپنے عروج پر پہنچ گیا یہاں تک کہ بھارت کو صرف ایک رن سے شکست ہوئی۔ امریکا کی ریاست فلوریڈا میں کھیلا گیا یہ مقابلہ امریکی سرزمین پر بھارت کا پہلا کرکٹ میچ تھا اور مقابلہ بھی ایسا ہوا کہ میدان میں موجود تماشائیوں اور دنیا بھر میں دیکھنے والے کروڑوں کرکٹ شائقین کو لطف آ گیا۔

ویسٹ انڈیز کے 245 رنز کے جواب میں، بھارت کی جانب سے روہت شرما اور اجنکیا رہانے نے بلے بازی کا آغاز کیا۔ ایک طرف روہت کھل کھیلے تو دوسری طرف رہانے کو مشکلات کا سامنا رہا، یہاں تک کہ وہ صرف سات رنز بناکر آندرے رسل کی گیند پر ڈیوین براوو کو کیچ تھما بیٹھے۔ 31 کے مجموعے پر پہلے نقصان کے بعد باری ویراٹ کوہلی کی آئی۔ انھوں نے 9 گیندوں پر 16 رنز ہی بنائے تھے کہ براوو کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے پکڑلیے گئے۔ یوں ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں بھارت صرف 48 رنز پر دو وکٹوں سے محروم ہو چکا تھا۔ تب روہت کا ساتھ دینے کے لیے لوکیش راہول آئے اور دونوں نے مل کر اسکور آگے بڑھایا۔ اگلی باری روہت کی تھی لیکن اس سے پہلے وہ 28 گیندوں پر 62 رنز کی تیز رفتار اننگز ضرور کھیل گئے۔ تب کپتان مہندر سنگھ دھونی میدان میں اترے۔ اس دوران لوکیش راہول 27 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کرچکے تھے۔

راہول اور دھونی نے اب مخالف ٹیم کے گیند بازوں کی وہ درگت بنائی کہ میچ ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں سے نکلتا دکھائی دینے لگا۔ چودھویں اوور میں سنیل نرائن کو 18 رنز پڑے، تو سترہویں اوور میں رسل نے تین چھکے کھا کر 20 رنز دیے۔ انیسواں اوور اختتام پذیر ہوا تو بھارت کو فتح کے لیے چھ گیندوں پر صرف 8 رنز چاہیے تھے یعنی ایک آسان ہدف! راہول 49 گیندوں پر 108 رنز بناچکے تھے اور دھونی 40 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔راہول ایک طرف لیکن دھونی کی مقابلے کو ختم کرنے کی صلاحیت سے سب واقف ہیں۔

یہاں آخری اور اہم ترین اوور پھینکنے کے لیے براوو آگے آئے اور کمال کردیا۔ پہلی چار گیندوں پر صرف ایک ایک رن ہی بن سکا، جبکہ پانچویں گیند پر صرف دو رنز بنے۔ یوں بھارت کو ایک گیند پر میچ برابر کرنے کے لیے ایک اور فتح کے لیے دو رنز درکار تھے۔ میدان ’دھونی، دھونی‘ کے نعروں سے گونج رہا تھا، لیکن آخری گیند پر وہ ہوا جو کم از کم بھارتی شائقین کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ دھونی تھرڈ مین پر کھڑے مارلون سیموئلز کو کیچ تھمابیٹھے اور آؤٹ ہوگئے۔ یوں ویسٹ انڈیز ایک رن سے میچ جیت گیا۔

قبل ازیں، بھارت نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔ ویسٹ انڈیز کی اوپننگ جوڑی نے اس فیصلے کا خوب فائدہ اٹھایا اور 10 اوورز میں ہی 126 رنز کی شراکت قائم کر ڈالی۔ جانسن چارلس 33 گیندوں پر 79 رنز بناکر محمد سمیع کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔ چارلس کے بعد آندرے رسل صرف 22 رنز بناسکے۔ لیکن ویسٹ انڈیز کی طرف سے سب سے عمدہ اننگز غیر معروف اوپنر ایون لوئس نے کھیلی۔ وہ صرف 49 گیندوں پر سنچری بنا گئے اور آؤٹ ہوگئے۔ جب وہ آؤٹ ہوئے تو سولہویں اوور میں ویسٹ انڈیز 205 رنز پر کھڑا تھا۔ باقی چار اوورز میں مزید تین وکٹیں ضرور گریں لیکن 40 رنز کا اضافہ بھی ہوا۔ یوں ویسٹ انڈیز نے 245 رنز بنا کر بھارت کو فتح کے لیے 246 رنز کا ہدف دیا۔

بھارت کی طرف سے جسپریت بمراہ اور رویندر جدیجا نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ محمد سمیع نے ایک وکٹ حاصل کی۔

ویسٹ انڈیز کے اوپنر ایون لوئس کو سنچری بنانے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

اب دوسرا و آخری ٹی ٹوئنٹی اتوار کو پاکستان کے مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے کھیلا جائے گا جہاں عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز سیریز جیتنے اور بھارت بچانے کی کوشش کرے گا۔