نئی درجہ بندی، آسٹریلیا عظیم سے عظیم تر ہوگیا

0 1,033

کھیل کوئی بھی ہو آگے نکلنے کی جستجو اور پیچھے رہ جانے کی خفت نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ پرستاروں پر بھی طاری ہو جاتی ہے۔ اس احساس کو اجاگر کرنے کے لیے درجہ بندی آئینہ کی صورت ادا کرتی ہے جو بتاتی ہے کہ آپ کس مقام پر کھڑے ہیں۔

پاک-انگلستان اور آسٹریلیا-سری لنکا سیریز مکمل ہوتے ہی ایک روزہ کی تازہ عالمی درجہ بندی سامنے آئی ہے جس میں آسٹریلیا کی ٹاپ پوزیشن مزید مضبوط ہوئی ہے اور آئرلینڈ پاکستان کے ہاتھوں سیریز ہارنے کے بعد سب سے نچلے درجے پر قائم ہے۔

گزشتہ ایک ماہ میں تین اہم ایک روزہ سیریز کھیلی گئی ہیں جن میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کی معرکہ آرائی بھارت کے نام رہی، پاکستان کو انگلستان کے ہاتھوں چار-ایک کی شکست ہوئی اور آسٹریلیا نے بھی سری لنکا اسی مارجن سے شکست دی۔ اب تازہ درجہ بندی بتاتی ہے کہ آسٹریلیا 124 پوائنٹس کے ساتھ اپنی حکمرانی کو مزید مستحکم کر چکا ہے جبکہ نیوزی لینڈ 11 پوائنٹس کے فرق کے ساتھ دوسرے نمبر پر قابض ہے۔

سری لنکا کو سیریز میں شکست کے بعد ایک مزید پوائنٹ سے محروم ہونا پڑا ہے البتہ اس کا چھٹا درجہ بدستور قائم ہے۔ انگلستان نے پاکستان کو شکست دے کر ایک پوائنٹ حاصل کیا ہے اور پانچویں نمبر پر موجود ہے جبکہ پاکستان ایک مزید پوائنٹ ضائع کرکے نویں مقام پر برقرار ہے۔

درجہ بندی میں اس وقت سب سے دلچسپ صورت حال بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان جن کے پوائنٹس تو برابر ہیں لیکن صرف اعشاریہ کے فرق سے بھارت تیسرے اور 'پروٹیز' چوتھے نمبر پر ہیں۔

پاکستان بے حال سے بدحال ہو چکا ہے۔ ایک مزید پوائنٹ کھونے کے بعد اس کے پوائنٹس کی تعداد صرف 86 رہ گئی ہے جو درجہ بندی کا موجودہ نظام متعارف کروائے جانے کے بعد گزشتہ 15 سالوں میں سب سے کم پوائنٹس ہیں۔ ویسٹ انڈیز جیسی کمزور ٹیم کو بھی اس پر آٹھ پوائنٹس کی برتری حاصل ہے جو آٹھویں نمبر پر ہے جبکہ بنگلہ دیش پاکستان سے 12 پوائنٹس زیادہ رکھتا ہے اور ساتویں نمبر پر موجود ہے۔

اب پاکستان پر اگلے عالمی کپ میں براہ راست شرکت سے محرومی کی تلوار لٹک رہی ہے۔ اگر ستمبر 2017ء تک پاکستان دنیا کی سرفہرست آٹھ ٹیموں میں شامل نہ ہو سکا تو اسے عالمی کپ 2019ء کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑے گا۔

team-australia