درجہ بندی میں پاکستان کی ترقی ہو ہی گئی
متحدہ عرب امارات کے صحراؤں میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو صرف کلین سویپ شکست ہی نہیں دی بلکہ ایک روزہ کی درجہ بندی میں بھی پچھاڑ دیا ہے۔ پاکستان 89 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر آ گیا ہے اور ویسٹ انڈیز پر ایک پوائنٹ کی برتری حاصل کرلی ہے جو اب نویں نمبر پر ہے۔ ساتویں پوزیشن پر براجمان بنگلہ دیش اب بھی پاکستان سے چھ پوائنٹس آگے ہے۔
عالمی کپ 2019ء میں براہ راست شرکت کے لیے کوشش کرنے والے پاکستان نے تیسرے ایک روزہ میں ویسٹ انڈیز کو 136 رنز کے واضح فرق سے شکست کی ہے اور یوں کوالیفائنگ مرحلے سے جان چھڑانے کی سمت ایک قدم بڑھا لیا ہے۔
اس سیریز سے قبل ویسٹ انڈیز کے میزبان ٹیم سے آٹھ پوائنٹس زیادہ تھے۔ جس کا مطلب ہے کہ عبرت ناک کلین سویپ سے کیریبیئن ٹیم کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ دراصل درجہ بندی کے نظام میں خود سے کم درجے کی ٹیم سے شکست کھانے والے کو زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جیسا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ ہوا۔ یعنی دسویں نمبر پر افغانستان سے ایک میچ ہارنے کی وجہ سے اسے اہم پوائنٹس کھونا پڑے حالانکہ سیریز بنگلہ دیش نے دو-ایک سے جیتی۔
اگلا عالمی کپ انگلستان میں کھیلا جائے گا کہ جس میں میزبان کے علاوہ صرف وہی ٹیمیں براہ راست کھیلیں گی جو 30 ستمبر 2017ء تک عالمی درجہ بندی میں ٹاپ 7 میں شامل ہوں گی۔ جس کے بعد درجہ بندی میں سب سے نیچے رہنے والی چار ٹیمیں 2018ء میں آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ کی چھ ٹیموں کے ساتھ کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلیں گی اور صرف دو ٹیمیں اگلے ورلڈ کپ کے لیے جائیں گی۔ یعنی عالمی کپ 2019ء صرف 10 ٹیموں کے ساتھ کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ ٹیسٹ کے مقابلے میں جہاں درجہ بندی سیریز کے بعد اپڈیٹ ہوتی ہے، ایک روزہ میں عالمی درجہ بندی ہر مقابلے کے بعد تازہ کی جاتی ہے۔ اب ویسٹ انڈيز اور پاکستان دونوں کے لیے آئندہ مقابلے بہت اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ ذرا سی چوک انہیں عالمی کپ میں براہ راست پہنچنے سے محروم کر سکتی ہے اور انہیں کوالیفائنگ کے جھنجھٹ سے گزرنا پڑے گا۔