پانچ باہر، چھ زخمی، نیوزی لینڈ کے اسکواڈ کا اعلان ہوگیا

0 1,080

ایک ہفتہ بعد نیوزی لینڈ دو ٹیسٹ مقابلوں کے لیے پاکستان کی میزبانی کرے گا۔ سیریز کے لیے پاکستان کے دستے کا اعلان تو پہلے ہی ہوچکا ہے اور اب نیوزی لینڈ نے بھی کین ولیم سن کی قیادت میں اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔

دورۂ بھارت میں شرمناک شکست کے بعد نیوزی لینڈ کے دستے میں کافی اکھاڑ پچھاڑ نظر آئی ہے۔ تجربہ کار مارٹن گپٹل آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے ٹیم میں جگہ نہیں بنا سکے جو کہ مہمان دستے کے لیے خاصی مایوس کن اور پاکستان کے لیے خوش آئند خبر ہے۔ ان کی جگہ آکلینڈ کر جیت راول کو شامل کیا گیا ہے جو دورۂ زمبابوے و جنوبی افریقہ میں محض پانی لانے تک ہی محدود رہے تھے۔ ٹوڈ ایسٹل کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ میں آل راؤنڈ کھیل پیش کر رہے ہیں اور چار سال بعد اپنا دوسرا ٹیسٹ کھیل سکتے ہیں۔ سیریز میں نوجوان آل راؤنڈر کولن ڈی گرینڈ ہوم کو بھی بین الاقوامی کیریئر کے آغاز کا موقع مل سکتا ہے۔

دورۂ بھارت میں شریک چار مزید کھلاڑی ڈوگ بریسویل، جیتن پٹیل، لیوک رونکی اور ایش سوڈھی بھی پاکستان کے مقابل نظر نہیں آئیں گے۔ زخمی ہونے کی وجہ سے مچل سینٹنر، مارک کریگ، ایڈم ملن، مچل میک کلیناگھن، کولن منرو اور جارج ورکر کو آرام دیا گیا ہے۔

اب اندازہ لگا لیں کہ نیوزی لینڈ کے پاس باقی کیا بچا ہوگا؟ ویسے پاکستان اور نیوزی لینڈ تازہ تازہ زخم خوردہ ہیں۔ نیوزی لینڈ کے زخم زیادہ گہرے ہیں کہ وہ بھارت کے ہاتھوں سیریز کے تمام میچز ہارا جبکہ پاکستان کو ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں آخری ٹیسٹ میں غیر متوقع شکست ہوئی ہے۔ اس لیے یہ بات تو طے ہےکہ شاندار کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

پاک-نیوزی لینڈ پہلا ٹیسٹ 17 نومبر کو کرائسٹ چرچ میں شروع ہوگا جبکہ دوسرے ٹیسٹ کا آغاز 25 نومبر سے ہملٹن میں ہوگا۔

نیوزی لینڈ کا اعلان کردہ دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

کین ولیم سن (کپتان)، ٹوڈ ایسٹل، ٹرینٹ بولٹ، کولن ڈی گرینڈہوم، میٹ ہینری، ٹام لیتھم، ہنری نکلس، جمی نیشم، جیت راول، ٹم ساؤتھی، روس ٹیلر، نیل ویگنر اور بی جے واٹلنگ۔

ٹوڈ ایسٹل نے اپنا واحد ٹیسٹ 2012ء میں کھیلا تھا (تصویر: AP)
ٹوڈ ایسٹل نے اپنا واحد ٹیسٹ 2012ء میں کھیلا تھا (تصویر: AP)