جنوبی افریقہ کی تاریخی کامیابی ریکارڈز کی نظر سے

0 2,061

اتنی تمنا کے ساتھ شاید بچپن میں ہم نے بھی "اللہ میاں بارش دے!" کے نعرے نہیں لگائے ہوں گے، جتنی خواہش اسٹیون اسمتھ اور ان کی آسٹریلوی ٹیم کی ہوگی۔ بارش ہوئی، ایک دن کا کھیل بھی ضائع کیا لیکن وہ آسٹریلیا کو ایک بدترین شکست سے نہیں بچا سکی۔ پہلی اننگز میں 85 رنز پر ڈھیر ہو جانے کے بعد آسٹریلیا کے پاس میچ میں واپس آنے کا آخری موقع تھا دوسری اننگز جہاں وہ ایک مرتبہ پھر بری طرح ناکام ہوا اور اننگز اور 80 رنز سے شکست کھائی۔ یہ آسٹریلیا کی سرزمین پر اننگز کے فرق سے حاصل کی گئی جنوبی افریقہ کی پہلی فتح تھی۔ اس سے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ یہ آسٹریلیا میں جنوبی افریقہ کی مسلسل تیسری ٹیسٹ سیریز کامیابی ہے یعنی ہیٹ ٹرک!

ایک ایسی سیریز جس میں جنوبی افریقہ کو اپنے کپتان اور بہترین بلے باز ابراہم ڈی ولیئرز اور بہترین باؤلر ڈیل اسٹین کی خدمات حاصل نہیں تھیں، ایسی جامع کارکردگی کی توقع بہت کم تھی۔ لیکن سری لنکا میں کلین سویپ شکست کے بعد بے حال آسٹریلیا کو اپنے گھر میں بھی امان نہیں ملی۔ وہ جنوبی افریقہ کی واحد اننگز میں بنائے گئے 326 رنز کے ہندسے کو بھی نہیں پہنچ سکا۔ دونوں اننگز میں کل ملا کر وہ صرف 246 رنز بنا سکا۔

آسٹریلیا نے چوتھے دن کا آغاز 121 رنز دو کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ کیا تھا اور توقع تھی کہ وہ مزاحمت کرے گا لیکن 161 رنز وہ آخری مقام ثابت ہوا جہاں آسٹریلیا کی کہانی تمام ہوئی۔

آسٹریلیا کی آخری آٹھ وکٹیں صرف 32 رنز کے اضافے سے گریں جو 1888ء کے بعد پہلا موقع ہے کہ آسٹریلیا کی آخری آٹھ وکٹیں اتنے کم مجموعے پر گری ہوں۔

اس میں اہم کردار کائل ایبٹ کی باؤلنگ کا تھا۔ انہوں نے خود کو ڈیل اسٹین کا حقیقی جانشیں ثابت کر دکھایا۔ اننگز میں صرف 77 رنز دے کر 6 وکٹیں لینے، اور مجموعی طور پر میچ میں 9 شکار کرنے، پر انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی ملا۔ ان کے ساتھی اور پہلے ٹیسٹ کے ہیرو کاگیسو رباڈا نے چار وکٹیں حاصل کیں۔

آسٹریلیا کے لیے مایوس کن بات یہ ہے کہ وہ پچھلے 11 سالوں میں جنوبی افریقہ کو ہوم سیریز میں شکست نہیں دے سکا۔ آسٹریلیا نے آخری بار 2005ء میں جنوبی افریقہ کو شکست دی تھی۔ جس کے بعد 2008ء اور 2012ء میں ہونے والی سیریز بھی ہاریں اور اب ایک اور ہوم سیریز ہار گیا۔

جنوبی افریقہ ویسٹ انڈیز اور انگلستان کے بعد پہلا ملک ہے جس نے آسٹریلیا کے خلاف مسلسل تین 'اوے' سیریز جیتی ہیں۔ انگلینڈ نے 1884ء، 1887ء اور 1888ء میں جبکہ ویسٹ انڈیز نے 1984ء، 1988ء اور 1992ء میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔