آسٹریلیا کو لالے پڑ گئے، پاکستان مطمئن

0 1,092

بھارت کی نیوزی لینڈ کے خلاف کلین سویپ کامیابی نے جہاں پاکستان کو عالمی نمبر ایک سے محروم کیا، وہیں آسٹریلیا کے بڑھتے قدم بھی پاکستان کے لیے خطرناک تھے۔ توقع تھی کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں آسٹریلیا کی کامیابی پاکستان کو دوسری پوزیشن سے بھی محروم کردے گی لیکن ابتدائی دونوں ٹیسٹ میچز میں بدترین شکست کے بعد تو آسٹریلای کو تیسری پوزیشن کے بھی لالے پڑ گئے ہیں۔ اگر آسٹریلیا سیریز کا تیسرا و آخری ٹیسٹ بھی ہار جاتا ہے تو 2013ء کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب وہ ٹیسٹ کی بین الاقوامی درجہ بندی میں سرِ فہرست چار ٹیسٹ ٹیموں میں شامل نہیں ہوگا۔

جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو اسی کے میدانوں پر جس طرح دھول چٹائی ہے، اس کا اندازہ لگانا بھی سیریز سے پہلے مشکل تھا۔ پہلے ٹیسٹ میں 177 رنز کی شکست اور پھر دوسرے میں صرف 32 رنز کے اضافے پر آسٹریلیا کی آخری آٹھ وکٹیں حاصل کرکے میچ اور سیریز کا فیصلہ کر دینا بڑی بات ہے۔

اب سیریز کا آخری ٹیسٹ 24 نومبر سے ایڈیلیڈ میں شروع ہوگا، جو اس لحاظ سے تاريخی ہے کہ ڈے-نائٹ مقابلہ ہوگا۔ اگر آسٹریلیا یہاں فارم میں واپس آ بھی گیا تو سیریز کے اختتام پر جاری ہونے والی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر انگلستان کا قبضہ ہو جائے گا، یعنی تنزلی آسٹریلیا کا مقدر بن چکی ہے۔

سیریز سے قبل آسٹریلیا 108 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے درجے پر براجمان تھا، جبکہ انگلستان تین پوائنٹس پیچھے تھا۔ ایک طرف آسٹریلیا کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں پے در پے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے تو دوسری طرف انگلستان نے بھارت جاکر پہلے ٹیسٹ میں ’’گھر کے شیروں‘‘ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

اگر ٹیم آسٹریلیا کو تیسرے ٹیسٹ میں بھی شکست ہوئی تو انھیں لگاتار دوسرے وائٹ واش کا سامنا ہوگا۔ ابھی تو وہ سری لنکا کے دورے پر تینوں ٹیسٹ میچز ہار کر واپس آیا ہے اور اب دوسری بان کلین سویپ کا سامنا کررہا ہے۔ رواں سال فروری میں آسٹریلیا نمبر ون تھا، یہ صورتحال خاصی پریشان کن ہے اور شرمناک بھی۔

واضح رہے کہ بھارت 115 پوائنٹس کے ساتھ آئی سی سی کی ٹیسٹ رینکنگز میں پہلی پوزیشن پر براجمان ہے جبکہ پاکستان چھ پوائنٹس کے فاصلے پر اور اس وقت آسٹریلیا پر ایک پوائنٹ کی برتری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ لیکن جنوبی افریقہ-آسٹریلیا سیریز سے پاکستان کی برتری مزید بڑھ سکتی ہے۔

Steven-Smith