کرائسٹ چرچ میں پاکستان بے حال

0 1,040

کرائسٹ چرچ میں پاکستان جیسے ہی گیند بازوں نے امید کی ایک کرن دکھای، بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں بھی دغا دے گئی۔ اظہر علی، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق اور سرفراز احمد جیسے تجربہ کار بلے بازوں پر مشتمل ٹیم پہلی اننگز صرف 133 رنز پر سمٹ گئی تھی اور اب دوسری اننگز میں صورتحال ہرگز حوصلہ افزا نہیں۔ تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک پاکستان اپنی سات قیمتی وکٹوں سے محروم ہوچکا تھا اور اس کے کھاتے میں صرف 129 رنز تھے۔ گویا اگر نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز کی برتری پیشِ نظر رکھی جائے تو پاکستان کو صرف 62 رنز کی سبقت حاصل ہے اور اس کے پاس صرف تین وکٹیں بچی ہیں۔

ویسے بھلا ہو پاکستانی گیند بازوں کا جنھوں نے تیسرے دن کا کھیل شروع ہونے پر 96 رنز دے کر کیوی ٹیم کے سات کھلاڑی آؤٹ کیے اور انہیں صرف 200 رنز تک محدود رکھا، یعنی میزبان ٹیم 67 رنز کی برتری حاصل کرسکی۔ اگر بیٹنگ لائن کی طرح بالنگ اٹیک بھی جواب دے جاتا تو پاکستانی ٹیم کے لیے صورتحال مزید خطرناک ہوسکتی تھی۔

لیکن دوسری باری میں پاکستانی بلے باز کیوی گیند بازوں سے اتنے خوف زدہ نظر آئے کہ پہلے پچاس اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر صرف 80 رنز بناسکے۔ یہ 2001ء کے بعد سے پچاس اوورز میں پاکستان کا سب سے کم ترین مجموعہ ہے۔ پہلی اننگز میں مصباح الحق نے 108 گیندوں پر 31 رنز بنائے تھے جبکہ دوسری اننگز میں اظہر علی نے 173 گیندوں پر 31 رنز بنائے۔ پاکستانی بیٹنگ لائن میں اگر کوئی ایک کھلاڑی قابلِ ذکر کارکردگی دکھاسکا ہے تو وہ لوئر آرڈر کے سہیل خان ہیں، جنھوں نے آج کے کھیل کے آخری چند اوورز دلچسپ بنائے۔ سہیل خان نے اپنے دوسرے ہی اوور میں ٹم ساؤتھی کو ایک چھکا اور دو چوکے رسید کیے۔ کھیل کے اختتام پر 18 گیندیں کھیل کر سہیل 22 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ موجود تھے جبکہ ان کے ساتھ اسد شفیق بھی کریز پر موجود ہیں جنھوں نے اتنی ہی گیندیں کھیل کر صرف 6 رنز بنائے ہیں۔

اگر چوتھے دن کا کھیل شروع ہونے پر اسد شفیق اور سہیل خان جم گئے اور سنبھل کر کھیلتے رہے تو اسی صورت میں پاکستان کم از کم اتنی برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے گا جس کے بعد ہم باؤلرز کی طرف دیکھ سکیں گے۔ بصورتِ دیگر نیوزی لینڈ کو باآسانی فتح حاصل کرنے سے روکنا مشکل ہوگا۔ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کی سیریز کامیابی کا امکان بھی ختم ہو جائے گا کیونکہ نیوزی لینڈ میں صرف دو مقابلے کھیلے جائیں گے۔

جھلکیاں بشکریہ cricket.com.au

Younis-Khan