دھونی اب کپتان کے روپ میں نظر نہیں آئیں گے

0 1,081

بھارت کے کامیاب ترین کپتان سمجھے جانے والے مہندر سنگھ دھونی نے ٹی ٹوینٹی اور ایک روزہ ٹیموں کی قیادت سے بھی دستبردار ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے بورڈ کو باضابطہ آگاہ بھی کر دیا ہے تاہم وہ کھلاڑی کی حیثت سے بھارت کی نمائندگی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

دھونی نے بھارت کو دو مرتبہ عالمی کپ اور ایک بار چیمپئن ٹرافی جتوانے کا اعزاز حاصل کر رکھا ہے۔ دھونی کی سربراہی میں بھارت نے 2007 میں ٹی ٹونٹی اور 2011 میں ایک روزہ کا عالمی کپ جبکہ 2013 میں چیمپئن ٹرافی حاصل کی۔

مہندر سنگھ دھونی نے سال 2004 میں اپنا بین الاقوامی کیریئر شروع کیا۔ ان کی قیادت میں کھیلے گئے مقابلوں کی بات کی جائے تو 191 ایک روزہ میچوں بھارت کو 104 میں کامیابی حاصل ہوئی جبکہ 72 میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اسی طرح 62 ٹی ٹوینٹی مقابلوں میں سے 36 میں فتح اور 24 میں شکست نصیب ہوئی۔ اس کے علاوہ دھونی نے 60 ٹیسٹ میچوں میں بھی کپتانی کے فرائض انجام دئیے جس میں 27 میں کامیابی، 18 میں شکست جبکہ 15 میچ بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ختم ہوئے۔

یاد رہے کہ دھونی نے 2014 میں ٹیسٹ دستے کی قیادت سے استعفی دے دیا تھا جس کے بعد ویرات کوہلی کو ٹیسٹ دستے کے قائد مقرر کیا گیا تھا۔ کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ ویرات کوہلی کی ٹیسٹ طرز کرکٹ میں معیاری کپتانی کو دیکھتے ہوئے ٹی ٹونٹی اور ایک روزہ دستوں کی قیادت بھی انہی کے سپرد کی جاسکتی ہے۔ اسی نوشتہ دیوار کو پڑھ کردھونی نے قیادت سے الگ ہونے کا بروقت فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر راہول جوہری نے دھونی کی قیادت کو انڈین کرکٹ کے سنہری ترین دور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دھونی غیر معمولی صلاحتیوں کے حامل کپتان رہے اور ان کی سربراہی میں بھارتی کرکٹ ٹیم نے کامیابیوں کی نئی بلندیوں کو چھوا۔ راہول چوہری نے کہا کہ مہندر سنگھ دھونی دور ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

dhoni-kohli-india