ون ڈے کرکٹ کی یادگار ترین اننگز، جو نشے میں کھیلی گئی
ابھی چند روز قبل اس عظیم ایک روزہ مقابلے کی "سالگرہ" آئی جس میں جنوبی افریقہ نے 435 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف حاصل کیا تھا۔ اس تاریخی میچ میں ہرشل گبز کی اننگز کسے یاد نہ ہوگی؟ اور اپنی کتاب "To the Point" میں گبز نے یہ حیران کن انکشاف کیا ہے کہ اس کے پیچھے سارا کمال "نشے" کا تھا۔
مقابلہ وہی ہے جو ٹھیک 11 سال پہلے مارچ ہی کے اسی مہینے میں جوہانسبرگ میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا گیا تھا۔ آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 434 رنز بنا کر ایک روزہ تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ کھڑا کر دیا۔ لیکن جنوبی افریقہ کے ابتدائی بلے بازوں گبز اور کپتان گریم اسمتھ نے ناممکن کو ممکن کر دکھانے کے لیے بہترین بنیاد فراہم کی۔ دونوں کی 186 رنز کی شراکت داری نے جیت کو یقینی بنایا۔ اسمتھ تو 90 رنز پر پویلین لوٹ گئے لیکن گبز اس وقت تک کھیلتے رہے جب تک مجموعہ 32 ویں اوور میں 300 کے قریب تک نہیں پہنچ گیا۔ گبز نے 7 چھکوں اور 21 چوکوں کی مدد سے 175 رنز کی حیران اننگز کھیلی اور آخر میں سنسنی خیز لمحات کے بعد جنوبی افریقہ 400 سے زیادہ رنز کا ہدف حاصل کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ ناقابل یقین فتح نے جہاں اس مقابلے کو تاریخ کے بہترین مقابلوں میں سے ایک بنایا وہیں گبز کی تاریخی اننگز بھی دلوں پر گھر کرگئی۔ لیکن اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ اننگز نشے کی حالت میں کھیلی گئی تھی۔
ویسے کرکٹ سمیت اب زندگی کا کوئی بھی شعبہ ہو جس میں کچھ شہرت مل جائے، وہاں اس کا نشہ سر چڑھ کر بولتا ہے لیکن جب رخصت کا وقت آتا ہے اور یہ نشہ ہرن ہونے لگتا ہے تو سچائی کا خبط سوار ہو جاتا ہے۔ کیونکہ اس وقت گنوانے کو کچھ نہیں ہوتا اس لیے سچ بول کر تنازع کھڑا کرکے نئی مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ یہ حرکتیں خاص طور پر نئی کتابوں کو مقبول بنانے میں کافی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
خیر، گبز کہتے ہیں کہ جب وہ بلے بازی کے لیے میدان میں اترے تو گزشتہ شب کی شراب نوشی کا نشہ ابھی نہیں اترا تھا اور وہ اسی ترنگ میں یہ طوفانی اننگز کھیل گئے۔