دورہ ویسٹ انڈیز کا شاندار آغاز؛ پہلا ٹی ٹوئنٹی پاکستان کے نام

0 1,187

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں 6 وکٹوں سے شکست دے کر دورے کا آغاز کامیابی سے کر دیا ہے۔ مجموعی طور پر میچ لو اسکورنگ رہا اور دونوں طرف سے کوئی بھی کھلاڑی بے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکا سوائے پاکستان کے 18 سالہ نوجوان اسپنر شاداب خان، شاداب نے اپنے بین الااقوامی کیریئر کے پہلے میچ میں 4 اوورز میں صرف 7 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کا شکار کیا اور بڑے باوقار انداز سے اپنی آمد کا بگل بجا دیا۔

برج ٹاؤن میں کھیلے گئے میچ میں سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بریتھویٹ الیون کو پہلے آغاز کی دعوت دی یہ فیصلہ گرین الیون کے حق میں رہا اور کسی بھی لمحے میزبان دستے کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا جس کی وجہ سے وہ مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر صرف 111 رنز ہی بنا سکے، جس کے جواب میں پاکستان نے 18ویں اوور کی پہلی گیند پر 4 وکٹوں کے خسارے پر ہدف حاصل کر لیا اور چار میچوں کی سیرسیز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

shadab

ویسٹ انڈیز کی جانب سے ایون لیوس اورچیڈوک والٹن نے اننگز کا آغاز کیا لیکن احمدشہزاد کی براہ راست تھرو کی بدولت لیوس 13 کے مجموعی اسکور پر 10 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے، اس کے بعد مارلن سیمیولز اور چیڈوک والٹن نے مختاط انداز اپناتے ہوئے 6 اوورز تک مزید وکٹ گرنے نہ دی مگر ساتویں اوور میں حماد وسیم نے سیمیولز کی اننگ کا خاتمہ کر دیا۔ بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کرنے والے شاداب خان نے اگلے دو اوورز میں تین اہم وکٹیں حاصل کر کے میزبان دستے کی کمر توڑ دی، ابتدائی اوور کی دوسری گیند پر والٹن اور ایک گیند کے وقفے سے لینڈل سمنز کو پویلین پہنچا کر کرکٹ پنڈتوں کو حیران کر دیا، نوجوان اسپنر نے اگلے اوور کی بھی دوسری ہی گیند پر سیل نارائن کا کام تمام کیا تو آدھا کیریبئن دستہ پویلین لوٹ چکا تھا، کامران اکمل کیچ نہ چھوڑتے تو شاداب چوتھا شکار بھی کر گزرتے مگر اسا نہ ہو سکا، جبکہ حسن علی نے چھٹا شکار کر کے میزبان ٹیم کو مزید مشکلات سے دوچار کر دیا۔ اس موقع پر ویسٹ انڈین ٹیم کی تمام تر امیدیں کیرون پولارڈ سے وابستہ تھیں لیکن وہاب ریاض نے اسے ٹھکانے لگا دیا وہ 27 گیندوں پر 14 رنز پر کھیل رہے تھے، کپتان برتھویٹ نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے کچھ مزاحمت کی اور 27 گیندوں پر 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 34 رنز کی اننگز کھیلی مگر وہ بھی ابتدائی بلےبازوں کی ناکامی کا ازالہ نہ کر سکے اور جب اننگز کی آخری گیند پر جیسن ہولڈر آؤٹ ہوئے تو ویسٹ انڈیز نے آٹھ وکٹ کے نقصان پر 111 رنز بنائے تھے۔ پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے تین وکٹیں لیں جبکہ وہاب ریاض، عماد وسیم، سہیل تنویر اور حسن علی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

112 رنز کے ہدف کے تعاقب میں گرین دستے کے احمد شہزاد اور کامران اکمل نے محتاط آغاز کیا اور 25 رنز تک وکٹ بچائے رکھی مگر پھر احمدشہزاد کا بلاوا آ گیا اور وہ 13 رنز بنانے کے بعد ہولڈر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے اس کے بعد کامران اکمل نے سیموئل بدری چھکا اور چوکا جڑ کر خطرناک عزائم سے آگاہ کیا مگر اگلی ہی گیند پر زور دار شارٹ کھیلنے کی کوشش میں 22 کے انفرادی رنز پر سیدھا کیچ تھما بیٹھے، محمد حفیظ ایک بار پھر ناکام رہے اور 10 گیندیں ضائع کرنے کے بعد 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

260738

مگر دوسری طرف بابراعظم ڈٹے رہے جس کا ساتھ دینے شعیب ملک میدان میں اترے، اس جوڑی نے ہچکولے کھاتی کشتی کو سنبھالا اور شاندار 46 رنز کی شراکت داری سے ٹیم کو فتح کے قریب کر دیا مگر پھر 29 کے انفرادی رنز پر بابر کی اننگ کا بھی خاتمہ ہو گیا اور یوں کپتان سرفراز کو شعیب کی مدد کر لئے آنا پڑا اور دونوں نے مجموعی طور پر 20 رنز جوڑے اور پھر 18ویں اوور کی پہلی گیند پر شعیب کے شاندار چوکے نے گرین الیون کو فتح سے ہمکنار کر دیا، شعیب ملک 38 اور سرفراز احمد 4 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ میزبان ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیسن ہولڈر نے 2، سیموئل بدری اور کارلوس بریتھ ویٹ نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر شاداب خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ یاد رہے کہ یہ سرفراز احمد کی زیر قیادت پاکستان کی لگاتار پانچویں ٹی20 میچ میں فتح ہے۔