سری لنکا پریمیئر لیگ کے منسوخ ہونے کا امکان، وزارت کھیل کی جانب سے تردید
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی مخالفت کے بعد سری لنکن پریمیئر لیگ کے منسوخ ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے تاہم سری لنکا کی وزارت کھیل نے لیگ کی منسوخی کی تردید کی ہے۔ بھارت نے اپنے تمام کھلاڑیوں کے سری لنکن پریمیئر لیگ میں کھیلنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
کرک نامہ کو ملنے والی اطلاعات کےمطابق سری لنکن حکام نے لیگ کی منسوخی کا فیصلہ بھارتی کرکٹ حکام کی شدید مخالفت کے بعد کیا ہے۔ بھارتی و سری لنکن کرکٹ بورڈ کے درمیان معاملات حالیہ انڈین پریمیئر لیگ کے بعد سے خراب ہیں کیونکہ سری لنکا نے بھارتی لیگ کے دوران سے اپنے کھلاڑیوں کو واپس بلا لیا تھا جس کا بدلہ بھارت نے سری لنکن لیگ میں بھارتی کھلاڑیوں پر پابندی عائد کر کے لے لیا۔تعلقات کی خرابی کی ایک اور اہم وجہ یہ افواہ اڑ جانا ہے کہ بھارتی پریمیئر لیگ کے سابق چیئرمین للت مودی سری لنکن پریمیئر لیگ سے وابستہ ہیں۔
کرک نامہ کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سری لنکن پریمیئر لیگ کی ممکنہ منسوخی کی ایک اور اہم وجہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کرکٹ بورڈز میں سیاسی مداخلت پر پابندی لگا دینا بھی ہے جس کے بعد سری لنکن بورڈ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں متوقع ہیں۔
19 جولائی سے 4 اگست تک منعقد ہونے والی سری لنکن لیگ کی منسوخی کی خبر سب سے زیادہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے مایوس کن ہوگی جو دنیا کی سب سے بڑی لیگ یعنی آئی پی ایل میں نہ کھلائے جانے کے باعث بہت بڑی آمدنی سے محروم رہے ہیں۔ ان پاکستانی اسٹار کھلاڑیوں کو سری لنکن لیگ کی صورت میں امید کی اک نئی کرن نظر آئی تھی جو شاید ابھرنے سے پہلے ہی دم توڑ جائے گی۔
سری لنکن لیگ کی اس ممکنہ منسوخی سے پاکستان کے کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوانے سے ایک مرتبہ پھر محروم رہ جائیں گے۔
البتہ سری لنکا کی وزارت کھیل، جو بورڈ کے معاملات کی ذمہ دار ہے، سری لنکن پریمیئر لیگ کی منسوخی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اور لیگ شیڈول کے مطابق ہوگی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن وزیر کھیل مہندنندا الوتھگاگامے نے کہا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں کی لیگ میں شرکت کے حوالے سے کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی ہے لیکن لیگ 19 جولائی سے شیڈول کے مطابق ہی شروع ہوگی۔الوتھگاگامے نے بتایا کہ سری لنکن پریمیئر لیگ میں بھارتی کھلاڑیوں کی شرکت کے حوالے سے انہوں نے بھارتی ہم منصب کو خط تحریر کیا تھا اور شاید وہی خط اس لیگ کی منسوخی کے حوالے سے غلط فہمی کا سبب بنا ہے۔
تاہم اس وضاحتی بیان کے باوجود فرانس کے خبر رساں ادارے 'ایجنسی فرانس پریس' کا کہنا ہے کہ سری لنکا اپنی ٹی ٹوئنٹی لیگ کو محدود پیمانے پر منعقد کرے گا۔
اے ایف پی نے سری لنکا کرکٹ کے ایک انتہائی قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وقت صرف مقامی کھلاڑیوں کے ساتھ لیگ کے انعقاد کے بارے میں سوچا جا رہا ہے۔
سری لنکا کرکٹ اس وقت عالمی کپ 2011ء کی میزبانی کے بعد سخت مالی بحران سے گزر رہا ہے اور اس بحران کے خاتمے کے لیے اس کا ایک ایسی لیگ منعقد کرنا ضروری ہے جس میں بھارتی کھلاڑی بھی شامل ہوں تاکہ بھارت کے تماشائیوں کی دلچسپی اس میں برقرار رہے اور لیگ کے ذریعے بورڈ کا خسارہ پورا ہو سکے۔ لیکن بھارت کے ساتھ تعلقات میں تناؤ پیدا ہونے کے بعد اب ایسا ہونا مشکل نظر آ رہا ہے اور بورڈ کسی صورت نہیں چاہے گا کہ وہ ایسے غیر ملکی کھلاڑیوں پر اپنا پیسہ لگائے جن کے ملکوں سے اسے آمدنی حاصل ہونے کی توقع نہ ہو یا جن کے ممالک کرکٹ کے لیے بہت بڑی مارکیٹ نہ ہوں جیسا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان جو بلاشبہ بھارت کے مقابلے میں بہت ہی چھوٹی مارکیٹیں ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم کے تقریبا تمام کھلاڑیوں کے علاوہ علاوہ ویسٹ انڈیز کے ڈیوین براوو، ڈیرن براوو، کرس گیل، آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور شان ٹیٹ اور جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز سمیت کئی بین الاقوامی کھلاڑي کی اس لیگ میں شرکت متوقع تھی۔