عالمی کپ 2011ء: نیوزی لینڈ کے دستے کا اعلان

0 1,045

بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں شروع ہونے والے عالمی کپ 2011ء کے لیے بلیک کیپس کی ٹیم کا اعلان 19 جنوری کی صبح کر دیا گیا۔ ٹیم میں پاکستان کے خلاف حال ہی میں کھیلی گئی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کرنے والے لیوک ووڈکوک کو بھی شامل کیا گیا ہے جو نیوزی لینڈ کے ڈومیسٹک ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بہترین آل راؤنڈ کارکردگی کی وجہ سے پہلے پاکستان کے خلاف سیریز اور اب عالمی کپ کے دستے میں شمولیت میں کامیاب ہوئے ہیں۔

بلیک کیپس کی قیادت ڈینیل ویٹوری کریں گے (فائل فوٹو: © گیٹی امیجز)

نیوزی لینڈ کے سلیکٹرز کے سربراہ مارک گریٹ بیچ نے ووڈکوک کے انتخاب کا دفاع کرتے ہوئے ٹیم میں 3 اسپنرز، ڈینیل ویٹوری، ناتھن میک کولم اور ووڈ کوک، کی موجودگی کو اہم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے ڈومیسٹک سرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے ووڈکوک اس موقع کے اہل تھے۔ ان کا انتخاب تین اسپنرز کو کھلانے کی راہ ہموار کرے گا جو روایتی طور پر برصغیر کی کنڈیشنز میں سازگار ثابت ہوتے ہیں۔

علاوہ ازیں ایک حیران کن شمولیت جیکب اورم کی ہے جو سرجری کے بعد صحت یابی کی جانب گامزن ہیں تاہم ان کا انتخاب اس توقع کے ساتھ ہی ہوا ہے کہ وہ عالمی کپ سے قبل صحت یاب ہو جائیں گے۔ جیکب اورم اگست 2010ء میں سری لنکا کے خلاف سہ روزہ سیریز کے بعد انجری کا شکار ہوئے تھے۔ انہوں نے عالمی کپ سے قبل صحت یابی کے لیے سرجری کروانے کا فیصلہ کیا۔ اگر وہ عالمی کپ سے قبل صحت یاب ہو جاتے ہیں تو یہ بلیک کیپس کے لیے بہت حوصلہ افزاء بات ہوگی کیونکہ ان جیسے آل راؤنڈرز کی ٹیم کو ضرورت ہے۔

دوسری جانب پیس بیٹری کو تقویت پہنچانے کے لیے 23 سالہ نوجوان باؤلر ہمیش بینیٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ ہمیش گزشتہ نومبر میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے کے لیے انجری کا شکار ہوگئے تھے۔ 140 کلومیٹر فی گھنٹے سے زائد رفتار کی گیندیں کرانے کی اہلیت رکھنے والے نوجوان باؤلر کی شمولیت ٹیم کو متوازن بنائے گی۔

مارک گریٹ بیچ نے اورم اور بینیٹ کی شمولیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ ان کی شمولیت سے نیوزی لینڈ حالیہ عالمی کپس میں اپنی بہتر کارکردگی کا تسلسل جاری رکھے گا۔ نیوزی لینڈ نے آخری تین ورلڈ کپس میں سے دو کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت میں حال ہی میں پانچ ایک روزہ مقابلوں میں حصہ لینے والی ٹیم پر اعتماد کیا ہے اور ہمارا ماننا ہے کہ حالیہ ناقص فارم کے باوجود ٹیم بہت باصلاحیت ہے اور عالمی کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

نیوزی لینڈ اس وقت ہوم گراؤنڈ پر پاکستان کے خلاف کھیل رہا ہے اور جاری ٹیسٹ سیریز کے خاتمے کے بعد چھ ایک روزہ میچز کھیلے گا۔ اس دوران نیوزی لینڈ کے کوچنگ کے عملے میں ماضی کے جنوبی افریقی باؤلر ایلن ڈونلڈ کی صورت میں شاندار اضافہ ہوگا جس سے بلیک کیپس کے حوصلے بلند ہوں گے۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ بھارت کی سرزمین پر گزشتہ سال کھیلے گئے تمام (5) ایک روزہ مقابلوں میں شکست کھا گیا تھا۔

اعلان کردہ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
ڈینیل ویٹوری، ہمیش بینیٹ، جیمز فرینکلن، مارٹن گپٹل، جیمی ہاؤ، برینڈن میک کولم، ناتھن میک کولم، کائل ملز، جیکب اورم، جیسی رائیڈر، ٹم ساؤتھی، اسکاٹ اسٹائرس، روس ٹیلر، کین ولیم سن اور لیوک ووڈکوک