سلطانوں کو کون روکے گا؟

0 1,124

جب پاکستان سپر لیگ کے تیسرے سیزن کے لیے ایک نئے فرنچائز کی آمد کا اعلان کیا گیا تو نئی بحث چھڑگئی تھی کہ وہ کون سا شہر ہوگا جسے پی ایس ایل کی چھٹی ٹیم ہونے کا اعزاز حاصل ہوگا؟ کچھ نے سیالکوٹ کی پیشن گوئی کی تو کچھ نے کہا حیدرآباد، کشمیر کی فرمائش تو بہت زیادہ تھی لیکن قرعہ فال نکلا ملتان کے نام کہ جس کو پاکستان کے مشہور کاروباری ادارے شون گروپ نے خریدا۔ پھر اس کا نام رکھا گیا ملتان سلطانز اور یوں صوفیوں کی سرزمین کی شان میں ایک نیا اضافہ ہوا اور شہر کو ایک نئی پہچان ملے گی۔

شون گروپ نے پہلے دن سے ہی ٹیم کی تشکیل شروع کردی جس میں پہلا نام آیا پاکستان کے مایہ ناز باؤلر وسیم اکرم کا، جو پچھلے دونوں سیزنز میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ تھے۔ یہ ملتان کے لیے بڑی خوش آئند بات ہے کہ ان کا ڈائریکٹر وسیم اکرم ہے۔ ڈرافٹ سے پہلے جب تمام ٹیموں کو اپنی پسند کے کھلاڑیوں کو برقرار رکھنے یا چھوڑنے کا مرحلہ درپیش آیا تو ملتان نے عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شعیب ملک پر ہاتھ رکھ لیا، جو پہلے کراچی کنگز کے کپتان تھے۔ یوں ڈائریکٹر اور کپتان دونوں ایسے ملے جنہیں سب مانتے ہیں۔ پری-ڈرافٹ میں ہی ملتان نے کیرون پولارڈ، سہیل تنویر، جنید خان اور ملتانی لڑکے صہیب مقصود کو حاصل کرلیا۔

ملتان سلطانز کا اصل چہرہ اس وقت نکھرا جب پی ایس ایل ڈرافٹ کا دن آیا۔ انہوں نے عمران طاہر کو پک کیا، اس کے بعد ایک سے بڑھ کر ایک اچھے کھلاڑی کا انتخاب کیا۔ پاکستان کے لیے واحد انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی سنچری بنانے والے احمد شہزاد، ویسٹ انڈیز کے نوجوان کھلاڑی نکولس پورن، پاکستانی باؤلرز محمد عباس اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کے زمرے میں سیف بدر اور عبد اللہ شفیق کو حاصل کیا۔

وسیم اکرم جیسا بہترین کرکٹ سوجھ بوجھ رکھنے والا دماغ ہونے کے ساتھ ساتھ ٹام موڈی جیسا کوچ بھی رکھ لیا ہے۔ موڈی انڈین پریمیئر لیگ میں سن رائزرز حیدرآباد جیسی چیمپیئن ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں اور کئی بڑی ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کوچنگ کا تجربہ رکھتے ہیں۔

کاغذ پر دیکھ کر بات کی جائے تو اگر ملتان سلطانز کا کمبی نیشن بن گیا تو وہ کسی کو بھی ہرا سکتے ہیں اور یہ بھی ممکن ہے کہ چیمپیئن بن جائیں۔ کم از کم وسیم اکرم، ٹام موڈی اور شعیب ملک جہاں ہوں، اس ٹیم کو کوئی نظر انداز نہیں کر سکتا۔ بہرحال، اندازہ پی ایس ایل 3 کے پہلے ہی مقابلے میں ہو جائے گا کہ جس میں ملتان کا مقابلہ دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی سے ہوگا۔