"مستقل مزاج" لاہور قلندرز ایک مرتبہ پھر باہر

0 1,067

لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ 3 میں جس مستقل مزاجی سے آغاز کیا تھا، اسی کے ساتھ مسلسل چھٹی شکست کھائی اور ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے تقریباً یکطرفہ مقابلے کے بعد نہ صرف لاہور کو 6 وکٹوں سے ہرایا بلکہ اس پر پلے آف مرحلے کے دروازے بھی بند کردیے۔

دبئی میں ہونے والے مقابلے میں لاہور کی کارکردگی کو بھانپتے ہوئے مصباح الحق نے ٹاس جیت کر پہلے برینڈن میک کولم کو بلے بازی کی دعوت دی جو ابتداء میں اسلام آباد کو بھاری پڑ گئی۔ اس مرتبہ لاہور نے فخر زمان کے ساتھ انتون ڈیوسچ کو میدان میں اتارا تھا اور دونوں کی 56 رنز کی شراکت داری نے اس تبدیلی کو درست ثابت کیا۔ فخر دو چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کے ساتھ 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے یعنی گیند وکٹ پر لگنے کے باوجود بیلز نہ گرنے سے جو نئی زندگی ملی، اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ پھر ڈیوسچ نے آغا سلمان کے ساتھ رنز کی رفتار کو گرنے نہ دیا یہاں تک کہ 11 ویں اوور میں مجموعہ کو 100 کا ہندسہ عبور کروا دیا۔ آغا سلمان تو صرف 8 رنز تک ہی محدود رہے، دوسرے اینڈ سے سارا کمال انتون ڈیوسچ دکھاتے رہے جنہوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی اور 122 کے مجموعے پر فہیم اشرف کا شکار بنے۔

ایک بڑا ہدف تیار کھڑا تھا لیکن یہاں ایک غلط فیصلے نے لاہور کو حقیقی ثمرات سے محروم کردیا۔ کپتان برینڈن میک کولم نے خود آنے، یا سنیل نرائن کو بھیجنے کے، دنیش رامدین کو چوتھے نمبر پر بھیج دیا جنہوں نے 20 گیندوں کھیل کر صرف 9 رنز بنائے۔ اس کے نتیجے میں جو رنز بنانے کی رفتار رکی وہ آخر میں کپتان میک کولم کے جارحانہ 13 گیندوں پر 32 رنز اور آخری تین اوورز میں 40 رنز سمیٹنے کے باوجود اسکور کو وہاں تک نہیں لے گئی جہاں اسے جانا چاہیے تھا۔ 20 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور 8 وکٹوں پر 163 رنز تھا جو ویسے تو لاہور کا سیزن میں سب سے بڑا مجموعہ تھا لیکن یہ بھی جیت کے لیے کافی ثابت نہ ہوا۔

اسلام آباد ہدف کو بالکل بھی خاطر میں نہیں لایا۔ لیوک رونکی نے جہاں پچھلے مقابلے میں اپنی اننگز مکمل کی تھی، بالکل وہیں سے آغاز لیا اور جے پی دومنی کے ساتھ مل کر 47 رنز کا دھواں دار آغاز دے کر معاملہ آسان کردیا۔ دومنی 21 رنز پر آؤٹ ہوئے تو اسلام آباد نے شاداب خان کو اوپر بھیج دیا جنہوں نے اس فیصلے کو درست ثابت بھی کیا۔ شاداب اور رونکی نے مجموعے میں 87 رنز کا اضافہ کیا جن میں سے 32 رنز شاداب کے تھے۔ آصف علی بھی جلد آؤٹ ہوئے جبکہ لیوک رونکی نے پی ایس ایل تاریخ کی تیز ترین ففٹی صرف 22 گیندوں پر بنائی۔ وہ 41 گیندوں پر 77 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جب اسلام آباد کامیابی سے صرف چند قدم کے فاصلے پر تھا۔ اسلام آباد نے 14 گیندیں قبل ہی ہدف کو جا لیا اور یوں پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ لیکن اس مقابلے کی اصل کہانی یہ ہے کہ لاہور کی امیدیں ختم ہو چکی ہیں۔ جو ٹیم پی ایس ایل3 میں شرکت کے لیے سب سے پہلے دبئی پہنچی تھی، اب سب سے پہلے ہی واپس بھی آئے گی۔