پی ایس ایل 3 کی بہترین باؤلنگ اور عمر گل

0 1,034

کراچی کنگز اور ملتان سلطانز دونوں پوائنٹس ٹیبل میں نمبر ایک پوزیشن کا مزا چکھنے کے بعد اب نیچے آ گئے ہیں۔ اب یہاں اسلام آباد یونائیٹڈ کی بادشاہت ہے لیکن تمام ٹیموں کے درمیان بہت زیادہ فرق نہیں ہے۔ نمبر ایک سے لے کر نمبر پانچ تک سب ٹیمیں ایک دوسرے سے ایک، ایک پوائنٹ کے فاصلے پر ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ 10 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ ملتان سلطانز کے 9، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 8، کراچی کنگز کے 7 اور پشاور زلمی کے 6 پوائنٹس ہیں یعنی اگلے مقابلوں کے نتائج کسی کی بھی مہم پر بڑے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

ملتان اور کراچی دونوں نے اپنے آخری دو، دو میچز ہارے ہیں یعنی ابتدائی فتوحات کا نشہ اچھی طرح اتر چکا ہے۔ اب پلے-آف سے پہلے اعتماد دوبارہ بحال کرنے کی ضرورت ہے اور اس کا پہلا قدم ہے آج، جب دونوں آپس میں ٹکرائیں گے۔ کراچی کنگز شاہد آفریدی کی واپسی کے باوجود پچھلے مقابلے میں بری طرح ہارا ہے جبکہ ملتان سلطانز کو آخری ہار بہت کراری ملی ہے، اس لاہور قلندرز کے ہاتھوں جو ابھی تک ایک مقابلہ بھی نہیں جیتا تھا۔

ملتان سلطانز نے اس میچ میں عمر گل کو نہیں کھلایا۔ وہی جنہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں صرف 24 رنز دے کر چھ وکٹیں لی تھیں۔ شاید انہیں آرام کروایا گیا ہو لیکن واقعی لاہور کے خلاف عمر گل کی کمی شدت کے ساتھ محسوس ہوئی۔ عمر گل بہت عرصے کے بعد ایکشن میں نظر آئے اور پی ایس ایل3 میں ان کا پہلا جلوہ ہی حیران کن تھا۔ فٹنس اور کارکردگی کے مسائل میں پھنسنے سے قبل عمر گل کو ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے مؤثر ترین باؤلرز میں سے ایک سمجھا جاتا تھا لیکن پھر وہ آہستہ آہستہ منظر عام سے غائب ہوتے گئے۔ اب لگتا ہے کہ عمر گل نے محنت کے بعد حالات پر کچھ قابو پا لیا۔

گو کہ کوئٹہ کے خلاف ملتان سلطانز 153 رنز کا کامیابی سے دفاع نہ کر پائے اور شکست کھا گئے، لیکن عمر گل نے اس سیزن کی بہترین باؤلںگ باؤلنگ ضرور دکھائی۔ حالانکہ انہیں پہلے ہی اوور میں شین واٹسن کے دو چھکے کھانے پڑے تھے۔ لیکن نہ صرف انہوں نے شین واٹس بلکہ اس کے بعد اسد شفیق کو بھی ٹھکانے لگایا۔ دوسرے اسپیل میں سرفراز احمد اور رائلی روسو کی قیمتی وکٹیں بھی لیں اور اگلے اوورز میں مزید دو کو پویلین بھیجا یعنی تن تنہا نصف سے زیادہ ٹیم کو دبوچا۔ یہ پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں کسی بھی باؤلر کی دوسری بہترین باؤلنگ تھی۔ پی ایس ایل1 میں روی بوپارا نے صرف 16 رنز دے کر 6 شکار کیے تھے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ عمر گل نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کسی اننگز میں پانچ وکٹیں لی ہوں۔ ان کی بہترین انفرادی کارکردگی 6 رنز پر پانچ کھلاڑی آؤٹ کرنا رہی ہے۔ کوئٹہ کے خلاف چھ وکٹیں حاصل کرکے وہ دنیا کے چھٹے اور پاکستان کے پہلے گیندباز بنے، جنہوں نے تین مرتبہ ٹی ٹوئنٹی میں پانچ، یا زیادہ، وکٹیں لیں۔ لاستھ ملنگا واحد باؤلر ہیں جنہوں نے پانچ وکٹوں کا کارنامہ چار مرتبہ انجام دیا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ عمر گل واحد باؤلر ہیں جو چھ کھلاڑی آؤٹ کرنے کے باوجود اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کروا سکے۔

بہرحال، 200 سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی وکٹیں رکھنے والے عمر گل کراچی کے خلاف اہم مقابلے میں واپس آئیں گے یا نہیں؟ آج کے مقابلے میں دیکھنا پڑے گا۔