پاک-ویسٹ انڈیز سیریز کا شیڈول

0 1,019

پاکستان کرکٹ بورڈ کی طویل کوششیں، اور عوام کی دعائیں، بارآور ثابت ہو رہی ہیں اور ویسٹ انڈیز کی آمد بالآخر پاکستانی میدانوں میں کرکٹ ک قحط کو مٹانے کے لیے بارش کے ابتدائی قطروں میں سے ایک بنے گی۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے اگلے ماہ کے اوائل میں تین ٹوئنٹی میچز کھیلنے کے لیے ویسٹ انڈیز کی پاکستان آمد کا اعلان کیا ہے اور اس دور ےکی خاص بات یہ ہے کہ اس سیریز کےتینوں مقابلے کراچی میں ہوں گے۔

پاکستان 2009ء میں لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے سے اب تک بین الاقوامی کرکٹ سے محروم ہے لیکن گزشتہ چند سالوں نے ملک میں کرکٹ کی بحالی کے لیے مسلسل کوششیں ہو رہی ہیں۔ گزشتہ سال ورلڈ الیون کے دورے اور پھر سری لنکا کے خلاف سیریز کے آخری مقابلے کے انعقاد نے دنیا کو مثبت پیغام دیا ہے کہ پاکستان میں اب حالات بدل چکے ہیں، امن و امان ہے اور سکیورٹی کے خدشات نہیں ہیں۔

گزشتہ سال پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں کھیلا گیا تھا لیکن اس سال پلے-آف مرحلے کے آخری دو مقابلے قذافی اسٹیڈیم میں جبکہ فائنل کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا۔ اس کے فوراً بعد کراچی میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی بھی ہوگی کیونکہ یکم اپریل سے ویسٹ انڈیز یہاں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گا۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم اس وقت عالمی کپ 2019ء کے لیے کھیلے جانے والے کوالیفائرز میں شریک ہے اور وہاں سے فارغ ہوتے ہی کراچی پہنچے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ سیریز کے تین مقابلے یکم،2 اور 4 اپریل کو ہوں گے لیکن بعد ازاں حکومت سندھ نے 4 اپریل کو سابق وزیر اعظم، اور صوبے میں حکمران جماعت کے بانی، ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کی وجہ سے تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا جس پر یہ مقابلہ 4 کے بجائے 3 اپریل کو کھیلا جائے گا یعنی کہ نئے مہینے کے آغاز کے ابتدائی تینوں دن کراچی میں ایک شاندار میلہ سجے گا۔ یہ مارچ 2009ء میں پاک-لنکا ٹیسٹ کے بعد کراچی میں بین الاقوامی کرکٹ کی پہلی واپسی ہوگی۔

چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے مطابق پی ایس ایل3 کا فائنل دیکھنے کے لیے آئی سی سی کے سکیورٹی کنسلٹنٹ ریگ ڈیکاسن کو دعوت دی گئی ہے۔ وہ انتظامات کا جائزہ لیں گے۔ ان کے علاوہ دیگر ماہرین 7 دن تک کراچی میں قیام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سیریز کمائی کا ذریعہ نہیں ہوگی بلکہ اس کا واحد مقصد ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی ہوگی۔ اس لیے نفع و نقصان سے بالاتر ہوکر یہ سیریز کروائیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان امریکا میں ہر سال ایک سہ فریقی سیریز کے انعقاد پر گفتگو جاری ہے۔ اس سیریز کے متعدد معاملات تو زیر بحث ہیں البتہ امریکا میں انعقاد پر تقریباً اتفاق ہو چکا ہے۔