پشاور کی امیدیں زندہ، کراچی کی بڑی ناکامی
پاکستان سپر لیگ III کے پلے-آف مرحلے تک پہنچنے کے لیے ضروری تھا کہ پشاور زلمی اپنے آخری دونوں میچز جیتے۔ سو اس نے کراچی کنگز کو 44 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر آدھی منزل تو طے کرلی ہے۔ کامران اکمل کے شاندار 75 رنز کی مدد سے 181 رنز کا بڑا مجموعہ کھڑا کرنے کے بعد پشاور نے کراچی کی اننگز 137 رنز پر تمام کردی۔ یوں دفاعی چیمپیئن کے اگلے مرحلے تک پہنچنے کا امکان اب بھی زندہ ہے۔
شارجہ میں ہونے والے مقابلے میں پشاور زلمی نے ٹاس جیتا اور پہلے بلے بازی کا ارادہ کیاجو ابتدائی اوورز میں تو پشاور کے اوسان خطا کر گیا کیونکہ محمد حفیظ کھاتہ کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے جبکہ آنے والوں میں ڈیوین اسمتھ اور رکی ویسلز بھی زیادہ دیر کریز پر نہ ٹھہر سکے۔ لیکن حوصلہ افزاء بات یہ تھی کہ کامران اکمل کا بلّا خوب رنز اگل رہا تھا۔ انہوں نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے اپنی اننگز جاری رکھی اور 51 گیندوں پر 75 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ اس اننگز میں 6 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔ اس مقابلے میں کھلائے گئے سعد نسیم نے بھی بہترین کھیل پیش کیا اور 18 گیندوں پر 35 رنزبنا کر اپنا انتخاب درست ثابت کیا۔
160 رنز کے تک یہ دونوں جمے ہوئے بلے باز بھی آؤٹ ہو چکے تھے۔ یہاں رنگ جمایا کپتان ڈیرن سیمی نے، جنہوں نے محمد عرفان جونیئر کے ایک ہی اوور میں چار چھکے لگا کر کراچی کے لیے مقابلہ اور مشکل بنا دیا۔ پشاور زلمی نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں پر 181 رنز بنائے۔ سیمی 15 گیندوں پر 36 رنز بٹورنے میں کامیاب رہے جبکہ کراچی کنگز کی طرف سے عثمان شنواری نے 11 رنز دے کر تین وکٹیں لیں۔
ایک بڑے ہدف کا دباؤ کراچی کنگز پر ابتداء ہی سے محسوس ہوا۔ بابر اعظم جم کر تو کھیلے لیکن 182 رنز کے ہدف کے حصول کے لیے جس رفتار سے کھیلنے کی ضرورت تھی، اس سے وہ بھی نہ دوڑ پائے۔ یوں زلمی کے گیند بازوں نے صورت حال کا خوب فائدہ اٹھایا اور وقفے وقفے سے وکٹیں لیتے رہے۔ حالت یہ تھی کہ صرف 64 رنز پر کراچی کے 4 اہم بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے، جن میں کولن انگرام، جو ڈینلی اور ایون مورگن جیسے جانے مانے بیٹسمین بھی شامل تھے۔ ڈینلی اور انگرام تو صفر پر آؤٹ ہوئے۔ حالت یہ تھی کہ ابتدائی پانچ اوورز میں 27 رنز بنے تھے اور یہ سب کے سب بابر اعظم نے بنائے تھے۔
جب مقابلہ ہاتھ سے نکلا جا رہا تھا تو شاہد آفریدی آئے اور چار گیندوں پر چار چھکوں کے ذریعے صورت حال کو بدلنے کی کوشش کی لیکن یہ کافی نہیں تھے۔ 8 گیندوں پر 26 رنز کی اننگز تمام ہوئی تو گویا کراچی کی آخری امید بھی گل ہوگئی۔ بابر اعظم 4 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کے ساتھ 66 رنز بنا کر وہاب ریاض کی وکٹ بنے۔ 20 اوورز میں کراچی 8 وکٹوں پر 137 رنز ہی بنا پایا اور یوں 44 رنز سے شکست کھا گیا۔
کامران اکمل کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا اور مسلسل تین میچز میں ناکامی کے بعد ایسی طوفانی اننگز پشاور کو بہت حوصلہ دے رہی ہے۔
کراچی اور پشاور اب تک پلے-آف تک نہیں پہنچے ہیں اور آئندہ مقابلے ان کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔