پی ایس ایل3: کون کون پاکستان آئے گا؟

پاکستان سپر لیگ کا پہلا کوالیفائر کل یعنی اتوار کو دبئی میں کھیلا جائے گا جس میں اسلام آباد یونائیٹڈ اورکراچی کنگز مقابل ہوں گے۔ اس مقابلے کے ساتھ ہی پی ایس ایل پاکستان منتقل ہو جائے گی۔ دونوں ایلی منیٹرز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں جبکہ فائنل 25 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس اہم مرحلے پر پچھلے سال کی طرح اس بار بھی یہی سوال ہر زبان پر ہے کہ کون سے غیر ملکی کھلاڑی کرکٹ کھیلنے کے لیے پاکستان آئیں گے؟
پلے-آف مرحلے تک پہنچنے والی چاروں ٹیموں، اسلام آباد یونائیٹڈ، کراچی کنگز، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں کو غیر ملکی سکیورٹی ماہرین نے لاہور اور کراچی میں کیے گئے سکیورٹی انتظامات سے آگاہ کردیا ہے۔ یعنی اب یہ مکمل طور پر کھلاڑیوں کا انفرادی فیصلہ ہے کہ وہ پاکستان آئیں یا نہ آئیں۔ اب تک کافی کھلاڑیوں نے تو آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کرلیا ہے، لیکن اب بھی کچھ ایسے ہیں جو تذبذب کا شکار ہیں۔
پچھلے سال جب پاکستان سپر لیگ کا محض فائنل لاہور میں کھیلا گیا تھا تب پشاور زلمی کے تمام غیر ملکی کھلاڑی قذافی اسٹیڈیم میں کھیلتے نظر آئے تھے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اہم کھلاڑیوں نے آمد سے انکار کردیا تھا۔ نتیجہ فائنل جیسا مقابلہ یکطرفہ ثابت ہوا اور کوئٹہ کو بری طرح شکست ہوئی۔
اس مرتبہ منظرنامہ کیا ہے؟ ٹیموں کے لحاظ سے دیکھتے ہیں کہ کس کے کون سے کھلاڑی آئیں گے؟
اسلام آباد یونائیٹڈ
سب سے پہلے پوائنٹس ٹیبل پر نمبر ایک اسلام آباد یونائیٹڈ، کہ گروپ مرحلے کے اختتامی مراحل تک بے یقینی کی کیفیت تھی لیکن اب واضح ہو چکا ہے کہ جے پی دومنی، لیوک رونکی اور سمیت پٹیل پاکستان آئیں گے جبکہ انگلینڈ کے ایلکس ہیلز اور سیم بلنگز نے اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ خدشہ یہی ہے کہ دیگر ٹیموں میں موجود انگلینڈ کے دیگر موجودہ کھلاڑیوں کی طرح وہ بھی پاکستان نہیں آئیں گے۔ بہرحال، ان فارم تینوں کھلاڑیوں یعنی دومنی، رونکی اور سمیت پٹیل کا آنا اسلام آباد کے لیے نیک شگون ہے۔
کراچی کنگز
کراچی کنگز نے ابتداء ہی میں اعلان کردیا تھا کہ اگر وہ پلے-آف تک پہنچے تو اس کے تمام کھلاڑی پاکستان آئیں گے۔ گو کہ ایون مورگن، جو نیوزی لینڈ کے دورے کے بعد آخری مقابلوں میں کنگز کے ساتھ شامل ہوئے اور قائدانہ ذمہ داریاں بھی نبھائیں، پاکستان آنے کو تیار نہیں، لیکن کولن انگرام، لینڈل سیمنز، ٹائمل ملز، ڈیوڈ ویز جو ڈینلی اور پی ایس ایل کے آغاز سے قبل کراچی کا چکر لگانے والے روی بوپارا کنگز کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے۔
Shout out for #KarachiKings Fans!
Our #InternationalPlayers @joed1986 @CAIngram41 @ravibopara, @54simmo, @tmills15 and @David_Wiese are all set to Come and Play in #Pakistan for @thePSLt20 Season III
Kudos to @Salman_ARY #Dedhanadhan #HBLPSL3 pic.twitter.com/Dj7DVXmWfC— Karachi Kings (@KarachiKingsARY) March 17, 2018
پشاور زلمی
دفاعی چیمپیئن پشاور زلمی اس سال پوائنٹس ٹیبل پر تیسرے نمبر پر رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ اس مرتبہ بھی اس کے تمام کھلاڑی پاکستان آنے کو تیار ہیں۔ کپتان ڈیرن سیمی، لیام ڈاسن، آندرے فلیچر، رکی ویسلز اور ڈیوین اسمتھ کوئٹہ کے خلاف پہلے ایلی منیٹر کے لیے لاہور آئیں گے اور اگر کامیاب ہوئے تو دوسرا ایلی منیٹر بھی اسی شہر میں کھیلیں گے۔
پی ایس ایل ٹو فائنل کی طرح پی ایس ایل تھری کے لیے بھی پشاور زلمی کے تمام غیر ملکی کرکٹرز پاکستان آرہے ہیں.جن کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں. لاہور کے دونوں پلے آف اور کراچی فائنل کے لیے پاکستان اور پی سی بی کو پشاور زلمی کی جانب سے گڈ لک .
#HumZalmi #Peshawarzalmi— Javed Afridi (@JAfridi10) March 16, 2018
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
اس مرتبہ بھی سب سے بڑا مسئلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ہے۔ کیون پیٹرسن نے تو سیزن کے آغاز میں ہی کہہ دیا تھا کہ وہ پاکستان نہیں جائیں گے۔ اب انہوں نے وڈیو پیغام کے
ذریعے اس فیصلے کی وضاحت بھی پیش کی ہے۔ پھر انگلینڈ کے جیسن روئے، جنہوں نے آخری مقابلوں میں کوئٹہ کی نمائندگی کی، بھی نہیں آئیں گے۔ ابھی تک رائلی روسو اور شین واٹسن نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، گو کہ خدشہ یہی ہے کہ وہ بھی کے پی اور روئے کا راستہ ہی لیں گے۔ البتہ ممکن ہے کہ رائلی روسو کوئی اچھا فیصلہ سنا دیں
There could be a surprise for the @TeamQuetta coming soon 😉
— Rilee Rossouw (@Rileerr) March 17, 2018
البتہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے کرس گرین ٹیم کے ساتھ پاکستان آنے کو تیار ہیں۔
Loving where my cricket takes me 🌎 Looking forward to my first visit to Pakistan with my @TeamQuetta family for our playoff match against @PeshawarZalmi on Tuesday night 🏏 Exciting spectacle to be apart of and cannot wait to get out there! #HBLPSL #ShaanePakistan #Zordaar11 pic.twitter.com/XKvDe6Il0N
— Chris Green (@chrisgreen_93) March 17, 2018
ویسے کوئٹہ کے کوچ معین خان کا کہنا ہے کہ " اس افسوس ناک صورت حال کا ذمہ دار پاکستان کرکٹ بورڈ ہے۔ مجھے اندازہ ہے کہ میرا یہ تبصرہ بورڈ کو پسند نہیں آئے گا۔ بہرحال، مستقبل میں صرف انہی غیر ملکی کھلاڑیوں کو ڈرافٹ میں شامل کرنا چاہیے جو ضرورت پڑنے پر پاکستان میں کھیلنے کو بھی تیار ہوں۔"
اب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پلے-آف مرحلے کے لیے کرس گرین کے علاوہ یارکشائر کاؤنٹی کے اوپنر ٹام کوہلر-کیڈمور اور ویسٹ انڈیز کے بیٹسمین جانسن چارلس کو حاصل کرلیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سری لنکا کے تھیسارا پیریرا بھی کوئٹہ کی جانب سے کھیلیں گے جبکہ محمود اللہ بھی اپنی قومی ذمہ داری نبھا کر اسکواڈ کو جوائن کریں گے۔
2/2 All-rounder @PereraThisara West Indian Johnson Charles & @YorkshireCCC Tom Kohler-Cadmore & Mahmudullah would join us for play-offs
— Quetta Gladiators (@TeamQuetta) March 17, 2018