عالمی چیمپئن ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کا کلین سویپ

0 1,237

مرد میدان فخر زمان اور بابر اعظم کی عمدہ بلے بازی کی بدولت پاکستان نے تیسرے ٹی ٹونٹی میچ میں بھی ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر سیریز کلین سویپ کر لی، بلکہ یوں کہنا چاہیئے کہ عالمی درجہ بندی کی سرفہرست ٹیم نے عالمی چیمپئن کو شکست فاش کا مزہ چکھا دیا۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں جاری کرکٹ میلے کے آخری معرکے میں سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو بلے بازی کی دعوت دی۔ اس کا مقصد ہدف کو حاصل کرنے کی صلاحیت جانچنا تھا جس میں گرین شرٹس مکمل طور پر کامیاب رہے۔

ویسٹ انڈیز کو سیریز میں پہلی مرتبہ ہدف مقرر کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 153 رنز بنائے جبکہ پاکستان نے صرف 2 وکٹوں کے نقصان پر 16.5 اوورز میں ہدف عبور کر دکھایا۔ یاد رہے اس تیسرے میچ میں پاکستان نے اپنے دو اہم گیندبازوں محمد عامر اور حسن علی کو آرام کروایا اور ان کی جگہ عثمان شنواری کو دوبارہ موقع مہیا کیا۔ شاہین آفریدی نے بھی عظیم وسیم اکرم سے سبز کیپ لے کر اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا۔ دوسری طرف ویسٹ انڈیز نے کیسرک ولیمز کی جگہ آندرے میک کارتھی کو ڈیبیو کر وایا۔

مہمان دستے کا آغاز ایک مرتبہ پھر مایوس کن رہا، چیڈوک والٹین صفر پر ہی محمد نواز کا شکار بن گئے۔ مگر دوسری وکٹ کی شراکت میں مارلن سیمیولز اور آندرے فلیچر نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 72 رنز بنا ڈالے۔

تیزی سے پیش رفت کرتی اس شراکت داری کے درمیان شاداب خان آڑے آ گئے اور 25 گیندوں پر 2 چھکوں اور 2 چوکوں کی مددسے 31 رنز بنانے والے سیمیولز کو چلتا کر دیا۔ اس کےبعد ڈیبیو کرنے والے آندرے میک کارتھی میدان میں آئے اور فلیچر کے ساتھ مل کر مجموعے کو 90 رنز تک پہنچا دیا۔ اس لمحے قدر بہتر کھیلتے کھیلتے مہمان ٹیم اچانک روائتی نالائقیوں کی طرف لوٹ آئی اور اوپر تلے 3 وکٹیں گنوا بیٹھے۔

فلیچر 3 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری بنا کر رن آؤٹ ہوئے جبکہ آندرے مک کارتھی اور رومن پاول کو بالترتیب شاداب اور فہیم نے دبوچ لیا۔ آخری اوورز میں دنیش رامدین اور جیسن محمد نے غیر متوقع کھیل پیش کر کے 28 گیندوں پر 42 رنز جوڑے اور مجموعے کو 153 رنز جیسے باعزت مقام تک پہنچا دیا۔ دنیش رامدین نے کمال کھیل پیش کرتے ہوئے صرف 18 گیندوں پر 3 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 42 رنز کی اننگز کھیل ڈالی۔ پاکستان کی جانب سے شاداب خان 2 وکٹیں لے کر نمایاں بلے باز رہے۔

ہدف کے تعاقب میں فخر زمان اور بابر اعظم نے پاکستان کو نہایت عمدہ اور تیز آغاز فراہم کیا اور صرف 4 اوورز میں ہی مجموے کی نصف سنچری بنا ڈالی۔ فخرزماں نے ایک مرتبہ پھر اپنا روایتی جلوہ دیکھایا اور 17 گیندوں پر 2 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 40 رنز جڑے۔ مگر وہ ہمیشہ کی طرح بہتر فنشنگ نہ کر سکے اور ایمرٹ کی گیند پر رامدین کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔

اس کے بعد بابر اعظم کا ساتھ دینے حسین طلعت آئے۔ دونوں بلے بازوں نے خراب گیند بازی کا خوب فائدہ اٹھایا اور 52 رنز کی شراکت قائم کر کے جیت کی راہ مزید آسان کر دی۔ بابر اعظم مسلسل دوسری نصف سنچری بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ بابر نے 6 چوکوں کے ساتھ 40 گیندوں پر 51 رنز کی اننگ کھیلی۔ بعد ازاں حسین طلعت اور آصف علی نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے قیمتی 41 رنز بنائے۔ جس کی بدولت پاکستان نے مقررہ ہدف 16.5 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا اور 8 وکٹوں سے میچ اور سیریز اپنے نام کر لی، آصف علی 25 اور حسین طلعت 31 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔