دورہ انگلستان کی تیاری: پاکستانی کھلاڑی فٹنس ٹیسٹ کے لیے طلب
دورہ انگلستان کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) اور ویسٹ انڈیز کی سیریز تمام ہوئے چند دن بھی نہیں گزرے اور پی سی بی نے کھلاڑیوں کی فٹنس جانچنے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں۔ اس ضمن میں سینٹرل کنٹریکٹ کے حامل کرکٹرز کے علاوہ کئی دیگر کھلاڑیوں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ یہ فٹنس ٹیسٹ 9 اور 10 اپریل کو لاہور میں لئے جائیں گے اور ان میں کامیابی حاصل کرنے والوں کے لئے 11 اپریل سے 23 اپریل تک تربیتی کیمپ لگایا جائے گا۔
کیمپ کے بعد قومی ٹیم کو حتمی شکل دی جائے گی جو رواں ماہ کے آخر میں انگلستان کے دورے پر جائے گی۔ دورہ انگلستان میں پاکستانی ٹیم کا پہلا امتحاد کینٹ کاؤنٹی سے چار روزہ میچ کی صورت میں ہوگا۔ اس کے بعد شاہین دستہ 11 سے 15 مئی تک آئرلینڈ کے مقابل واحد ٹیسٹ میچ کھیلے گا۔ یاد رہے کہ ٹیسٹ ٹیم کا درجہ حاصل کرنے کے بعد یہ آئرلینڈ کا پہلا مقابلہ ہوگا اس لیے ائرلینڈ کے شائقین کرکٹ بھی اس میچ کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔
اس کے بعد قومی ٹیم انگلستان سے 2 ٹیسٹ مقابلوں میں نبرد آزمائی کرے گی۔ انگلستان کی ٹیم ان دنوں نیوزی لینڈ کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کھیل رہی ہے جہاں اسے زبردست مقابلے کا سامنا ہے۔ دوسری طرف پاکستان بھی گزشتہ دورے میں شکست کا بوجھ لئے انگلستان کی سرزمین پر اترے گا۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو یہ سیریز دونوں ہی ممالک کے لئے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔ بہر صورت، انگلستان کے بعد گرین ٹیم کو اسکاٹ لینڈ کیخلاف کھیلنا ہے مگر اس مرتبہ 2 ٹوئنٹی 20 میچز کا میدان سجے گا۔
ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کاکردگی کے باوجود نظر انداز کیے جانے والے فواد عالم کو بھی فٹنس ٹیسٹ کے لیے بلایا گیا ہے۔
کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ فٹنس کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔ ٹیسٹ میں کھلاڑی کامیاب ہوں گے صرف انہیں میں سے اگلے تین ٹیسٹ کے لئے اسکواڈ کو منتخب کیا جائے گا۔ یاد رہے گزشتہ سال اپنے آخری ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو سری لنکا کے خلاف دونوں ٹیسٹ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کے بعد عالمی درجہ بندی میں پاکستان نیچے آ چکا ہے۔ اب پاکستان کو اپنی پوزیشن بہتر کرنے کے لئے انگلستان سے لازمی جیتنا ہوگا اور اس کے لئے فٹنس کا بہتر ہونا نہایت ضروری ہے۔
جہاں تک ٹی 20 میچز کی بات ہے تو ٹیسٹ میچز کے بعد مزید 3 یا 4 کھلاڑیوں کو انگلستان بھجے جانے کا امکان ہے کیونکہ پاکستان اس فارمیٹ میں اپنی عالمی درجہ بندی کی سرفہرست مقام برقرار رکھنے کا خواہش مند ہے۔