پاکستان لارڈز میں چھا گیا، برتری 166 رنز تک پہنچ گئی

0 1,525

پاک-انگلینڈ لارڈز ٹیسٹ کا پہلا دن پاکستانی گیند بازوں کے نام رہا تھا اور دوسرے دن بلے باز چھائے رہے، جنہوں نے مجموعی طور پر چار نصف سنچریوں کے ساتھ پاکستان کے اسکور کو 350 رنز تک پہنچا دیا ہے۔ یوں پاکستان 166 رنز کی برتری حاصل کر چکا ہے اور اس کی دو وکٹیں ابھی باقی ہیں۔

پاکستان نے دوسرے دن کا آغاز 50 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ کیا جب اظہر علی اور حارث سہیل میدان میں اترے اور محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا۔ 87 کے مجموعے پر حارث سہیل 37 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ مستند ٹیسٹ بیٹمسین اسد شفیق آئے اور اظہر کے ساتھ مل کر پاکستان کو تہرے ہندسے تک پہنچایا۔ اظہر علی نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور مزید کسی رن کا اضافہ کیے ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اب اسد شفیق اور بابر اعظم نے میدان سنبھالا اور 84 رنز کی شاندار رفاقت کے ذریعے انگلینڈ کے مجموعے کو پیچھے چھوڑ دیا۔ دونوں پاکستان کو مستحکم مقام تک لے جانے کی راہ ہموار کر چکے تو اسد شفیق انگلش باؤلر کی منصوبہ بندی کا شکار ہوگئے اور 59 رنز بنانے کے بعد سلپ میں کیچ دے گئے۔

یہاں کپتان سرفراز احمد جلد دھوکا دے گئے۔ صرف 9 رنز پر ان کی اننگز تمام ہوئی اور ساتھ ہی پاکستان کی اونچی پرواز کو سخت دھچکا پہنچا کیونکہ 68 رنز پر بہترین کھیلنے والے بابر اعظم زحمی ہوگئے۔ گیند ان کی کلائی پر لگی جس کی وجہ سے وہ اننگز جاری نہ رکھ سکے بلکہ سیریز سے ہی باہر ہوگئے۔ بہرحال، اس کے بعد فہیم اشرف اور شاداب خان کی آل راؤنڈر جوڑی نے خوب بلے بازی دکھائی اور 72 رنز کی شراکت داری کی۔ اس میں انگلش فیلڈرز کی "خصوصی معاونت" بھی شامل رہی کہ جنہوں نے متعدد کیچز چھوڑ کر انہیں مواقع دیے۔ جب دن کا کھیل تکمیل کی طرف جا رہا تھا تو فہیم اشرف 37 اور شاداب خان 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ کھیل ختم ہوا تو محمد عامر 19 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے اور ان کے ساتھ آخری بلے باز محمد عباس ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن اور بین اسٹوکس دونوں نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

واضح رہے کہ انگلینڈ پہلے روز پہلی اننگز میں صرف 184 رنز پر آؤٹ ہو گیا تھا اور پاکستانی باؤلرز، بالخصوص محمد عباس اور حسن علی نے چار، چار وکٹوں کے ساتھ خوب قہر ڈھایا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان کی آخری جوڑی اس کی برتری کو کتنا آگے بڑھاتی ہے اور اس کے بعد انگلینڈ دوسری اننگز سے مقابلے میں واپس آ پاتا ہے یا نہیں۔