آئندہ اسمارٹ واچز نہ پہنیں، پاکستانی کھلاڑی کو تنبیہ

پاکستان کے کھلاڑی کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ میدان میں اسمارٹ واچز پہن کر نہ کھیلیں کیونکہ ان کے چند کھلاڑیوں کے لارڈز ٹیسٹ کے پہلے روز ایسا کرتے دیکھا گیا تھا۔
آئی سی سی کے قواعد کے مطابق میدان میں اسمارٹ واچ کا استعمال غیر قانونی ہے۔ گزشتہ روز جاری ہونے والے اعلامیہ میں آئی سی سی نے کہا کہ موبائل سمیت ایسی ڈیوائسز کا استعمال بھی ممنوع ہے۔
پاکستانی باؤلر حسن علی نے بتایا ہے کہ پہلے روز کے کھیل کے اختتام پر اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی یونٹ کے عہدیدار ہمارے پاس آئے تھے اور بتایا تھا کہ یہ پہننے کی اجازت نہیں ہے اس لیے ہم اب نہیں پہنیں گے۔
گزشتہ سالوں سے کسی بھی مقابلے سے قبل کھلاڑیوں اور آفیشلز سے ان کے فونز اور دیگر رابطے کی ڈیوائسز لے لی جاتی ہیں اور دن کا کھیل ختم ہونے پر ہی واپس کی جاتی ہیں۔
آئی سی سی ترجمان کے مطابق ایپل کی اسمارٹ واچز بھی فون یا وائی فائی سے منسلک ہو سکتی ہے یعنی کسی بھی طریقے سے پیغامات موصول کر سکتی ہیں چاہے وہ میسیجز ہی ہوں، اس لیے ان کی اجازت نہیں ہے۔ اس لیے انہیں فون ہی تصور کیا جائے گا، گھڑی نہیں۔
اسد شفیق، جنہوں نے اسمارٹ واچ پہن رکھی تھی، سیریز سے قبل کمنٹیٹر رمیز راجہ کو ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کھلاڑی اپنی روزمرہ کی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے کے لیے اسمارٹ واچز کا استعمال کر رہے ہیں۔
گو کہ آئی سی سی نے پاکستانی کھلاڑیوں پر کسی غلط حرکت کا الزام نہيں لگایا لیکن انگلستان کا دورہ ہمیشہ پاکستان کے لیے بہت نازک رہتا ہے اور زیادہ تر دوروں میں کوئی نہ کوئی تنازع ضرور کھڑا ہوا ہے، اس لیے ایسی کسی بھی حرکت سے اجتناب کرنا چاہیے اور یہ کام انتظامیہ کا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کی رہنمائی کرے۔