[آج کا دن] الوداع ڈان بریڈمین!

‏'کرکٹ کے ڈان' ڈان بریڈمین کے انتقال کو آج 21 برس بیت گئے

0 824

آج کل تو آنکھ اوجھل، پہاڑ اوجھل والا زمانہ ہے۔ ابھی 10 سال پہلے جن کھلاڑیوں کے کھیل سے لطف اندوز ہوتے تھے، انہیں سراہتے تھے، ان کو پسند کرتے تھے لیکن ان کے جانے کے بعد آج کسی کو یاد بھی نہیں کہ وہ بھی کبھی کھیلتے تھے۔ لیکن کرکٹ کی تاریخ میں ایک بلے باز ایسے ہیں کہ ان کے  پرستار نسل در نسل موجود ہیں کیونکہ اُن کے کارنامے ایسے ہیں کہ دہائیاں گزر چکی ہیں لیکن انہیں توڑنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔ ہم بات کر رہے ہیں سر ڈان بریڈمین کی جو 21 سال پہلے آج ہی کے دن یعنی 25 فروری کو اس دنیا سے کوچ کر گئے تھے۔

ڈان بریڈمین نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز 1928ء میں کیا تھا اور 20 سال تک آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے رہے۔ ان کا آخری مقابلہ 1948ء میں انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ تھا جس کی آخری اننگز میں وہ صرف 4 رنز بنا لیتے تو ان کا ٹیسٹ اوسط 100 رنز ہو جاتا لیکن وہ وہاں صفر پر آؤٹ ہو گئے۔ یوں ان کا ٹیسٹ بیٹنگ ایوریج 99.94 رہ گیا۔ ایک ایسا ہندسہ جو پرفیکٹ نہیں ہے لیکن پھر بھی پرفیکٹ ہے کیونکہ آج تک کوئی بلے باز اس کے قریب بھی نہیں پہنچ پایا۔ ایک ایسا ریکارڈ جو شاید کبھی نہ ٹوٹ پائے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ اوسط رکھنے والے بیٹسمین

مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں
ڈان بریڈمین 52 6996 334 99.94 29 13
ایڈم ووجس 20 1485 269* 61.87 5 4
گریم پولاک 23 2256 274 60.97 7 11
جارج ہیڈلی 22 2190 270* 60.83 10 5
ہربرٹ سٹکلف 54 4555 194 60.73 16 23

ویسے یہی نہیں ڈان بریڈمین کی ایک اور بد قسمتی یہ تھی کہ ان کے کیریئر کا بڑا حصہ جنگِ عظیم کی نذر ہو گیا۔ وہ جب اپنے عروج پر تھے تو دوسری جنگِ عظیم شروع ہو گئی جس کی وجہ سے 8 سال تک انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہوئی۔ تصور کیجیے کہ اگر ان سالوں میں بھی ڈان کو بھرپور کرکٹ کھیلنے کو ملتی تو آج ریکارڈ بُک کتنی تبدیل ہوتی؟

ویسے ڈان بریڈمین کے پاس سب سے زیادہ ٹیسٹ ڈبل سنچریوں کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں 12 مرتبہ 200 رنز کا ہندسہ عبور کیا۔ ان کے جانے کے بعد بڑے بڑے نام کرکٹ میں آئے لیکن کوئی اس ریکارڈ کو توڑ نہیں سکا۔

سب سے زیادہ ٹیسٹ ڈبل سنچریاں بنانے والے بیٹسمین

مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں ڈبل سنچریاں
ڈان بریڈمین 52 6996 334 99.94 29 13 12
کمار سنگاکارا 134 12400 319 57.40 38 52 11
برائن لارا 131 11953 400* 52.88 34 48 9
والی ہیمنڈ 85 7249 336* 58.45 22 24 7
ویراٹ کوہلی 99 7962 254* 50.39 27 28 7

لمبی اننگز کھیلنا ڈان کا خاصا تھا۔ اسی سے اندازہ لگا لیں کہ دوسرے بلے بازوں کی نصف سنچریاں زیادہ ہوتی ہیں اور سنچریاں کم لیکن ڈان کی سنچریوں کی تعداد 29 ہے اور نصف سنچریاں صرف 13۔ ان کی 29 میں سے 10 ڈبل سنچریاں تھیں اور 2 ٹرپل سنچریاں۔ اور زیادہ تر یہ فاتحانہ اننگز ہوتی تھیں: بریڈمین کی 29 میں سے 23 سنچریاں ان مقابلوں میں تھیں جن میں آسٹریلیا جیتا۔ ڈان بریڈمین کا مطلب ہی کامیابی تھی، ان کے پورے دور میں آسٹریلیا صرف ایک سیریز ہارا، وہ بھی وہ بدنامِ زمانہ "باڈی لائن سیریز" کی جس کی وجہ سے انگلینڈ کو آج تک شرمندہ ہونا پڑتا ہے۔

بریڈمین نے کُل 52 ٹیسٹ میچز کھیلے جن میں انہوں نے 99.94 کے اوسط سے 6996 رنز بنائے۔ 334 رنز ان کی بہترین اننگز تھی۔ اس کے علاوہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 234 میچز میں 95.14 کی اوسط سے 28 ہزار سے زیادہ رنز اسکور کیے، جن میں ناٹ آؤٹ 452 رنز سب سے بڑی اننگز بھی شامل تھی۔ ان کی فرسٹ کلاس سنچریوں کی تعداد 117 تھی اور نصف سنچریوں کی 69۔

ڈان بریڈمین کے کیریئر پر ایک نظر

مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں
ٹیسٹ 52 6996 334 99.94 29 13
فرسٹ کلاس 234 28067 452* 95.14 117 69

بریڈمین 92 برس کی عمر میں اس دنیا سے تو چلے گئے لیکن وہ کرکٹ کے شائقین کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔