بھارت انگلستان پہلا ٹیسٹ؛ سب کی نظریں سچن پر
بھارت اور انگلستان کے درمیان اک ایسے مقابلے کا آغاز آج ہونے جا رہا ہے جو ممکنہ طور پر سال کا سب سے شاندار اور تاریخی معرکہ ہوگا. دنیائے کرکٹ کا ہر شائق اس میچ کے آغاز کے لیے گھڑی پر نظریں جمائے بیٹھا ہے.
ایک طرف جہاں یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے 2 ہزار ویں ٹیسٹ اور بھارت-انگلستان کے 100 مقابلے کی حیثیت سے تاریخی اہمیت کا حامل ہے وہیں بھارت کے شائقین کی نظریں سچن ٹنڈولکر پر جمی ہوئی ہیں جو اپنے بین الاقوامی کیریئر میں سنچریوں کی سنچری بنانے کے بہت قریب ہیں. انہیں یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے صرف ایک سنچری درکار ہے. اس تاریخی ٹیسٹ کو یادگار بنانے کے لیے شائقین کی توقعات اور ماہرین کی خواہش کا سچن ٹنڈولکر پر بہت زیادہ دباؤ ہو گا. کیونکہ ماضی کے عظیم بلے باز ڈان بریڈمین بھی 1948ء میں اوول ٹیسٹ میں اسی دباؤ کے ساتھ میدان میں اترے تھے جب انہیں کیریئر میں 100 رنز کا اوسط حاصل کرنے کے لیے 4 رنز درکار تھے لیکن وہ صفر پر آؤٹ ہو گئے. یوں ان کا اوسط 99.94 ہی رہ گیا.
سچن ٹنڈولکر کے اوپر دباؤ کی ایک اور وجہ لارڈز کے تاریخی میدان میں ان کی کارکردگی ہے جسے ٹنڈولکر جیسے بلے باز کے لیے بہت اعلی نہیں کہا جاسکتا. لٹل ماسٹر نے اس میدان پر سات اننگز میں محض 37 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں جبکہ کیریئر میں ان کی مجموعی اوسط 56.94 ہے جس کی مدد سے انہوں نے اب تک 14 ہزار 962 رنز بنائے ہیں. ٹیسٹ کرکٹ میں سچن نے 51 سنچریاں بنائیں جبکہ ایک روزہ کرکٹ میں انہوں نے 48 مرتبہ تہرے ہندسے کی اننگ کھیلی. 'دور جدید کا بریڈمین' کہلانے والے 38 سالہ سچن ٹنڈولکر نے گزشتہ سال میں 78 کی اوسط سے 1562 رنز بنائے ہیں.
اس تاریخی مقابلے سے قبل انگلستان کے کپتان اینڈریو اسٹراس، ماضی کے عظیم بلے باز برائن لارا، دنیا کے نمبر ایک گیند باز گریم سوان، ساتھی بلے باز راہول ڈریوڈ، سابق کھلاڑی سنیل گواسکر اور سابق انگلش قائد ایلک اسٹیورٹ نے کرکٹ کے لیے سچن کی شاندار خدمات کو سراہا ہے.