ویمنز ورلڈ کپ، نیوزی لینڈ آسٹریلیا سے پھر ہار گیا

0 1,001

ویمنز ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کے بعد آسٹریلیا واحد ٹیم ہے جو ناقابلِ شکست ہے اور باقی ماندہ مقابلوں میں اگر کوئی ٹیم اسے ہرا سکتی تھی تو وہ نیوزی لینڈ تھی۔ لیکن آسٹریلیا کا کمال دیکھیں کہ سب سے کراری شکست اسی نیوزی لینڈ کو دی ہے۔ 270 رنز کا ہدف دینے کے بعد اسے صرف 128 رنز پر آل آؤٹ کر کے اہم مقابلہ 141 رنز سے جیت لیا ہے۔

نیوزی لینڈ ویمنز گزشتہ پانچ سالوں سے آسٹریلیا کو ہرانے کی کوششیں کر رہی ہے لیکن ناکام ہے۔ اس بار ہوم گراؤنڈ پر، ہوم کراؤڈ ک سامنے اور ورلڈ کپ کے میزبان ہوتے ہوئے انہیں توقع تھی کہ وہ وارم اپ مقابلے کی کارکردگي دہرا پائیں گی اور آسٹریلیا کو شکست دے دیں گی لیکن کہاں وارم اپ میں 9 وکٹوں کی فتح اور کہاں یہ 141 رنز کی بھاری بھرکم شکست؟

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور 15 اوورز میں 56 رنز پر آسٹریلیا کی تین وکٹیں حاصل کر لیں۔ حالات قابو میں تھے۔ 30 ویں اوور کے آغاز تک آسٹریلیا 113 رنز ہی جوڑ پایا تھا اور یہاں بیتھ مونی کی صورت میں ایک اور وکٹ بھی مل گئی۔

پھر میچ کا فیصلہ کن موڑ آیا۔ یا تو نیوزی لینڈ گرفت مضبوط کر لیتا یا آسٹریلیا واپسی کرتا۔ یہاں آسٹریلیا ایسا مقابلے میں واپس آیا کہ پھر نیوزی لینڈ ایک لمحے کے لیے بھی سر نہیں اٹھا سکا۔ خاص طور پر پانچویں وکٹ پر ایلیس پیری اور تالیا میک گرا کی سنچری پارٹنرشپ تو دیکھنے کے قابل تھی۔

ایلیس پیری نے 86 گیندوں پر 68 رنز بنائے اور اُس وقت آؤٹ ہوئیں جب صرف 5 اوورز کا کھیل باقی بچا تھا۔ انہوں نے میک گرا کے ساتھ 16 اوورز میں 101 رنز کا اضافہ کیا تھا۔ ویسے پیری کو آؤٹ کرنے کے لیے میڈی گرین نے ایک کمال کیچ پکڑا تھا۔ شاید انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنا شاندار کیچ پکڑنے کا نتیجہ مزید خطرناک نکلے گا کیونکہ ان کے جانے کے بعد آئیں ایشلی گارڈنر اور سمجھیں میچ کا فیصلہ ہی کر دیا۔

ایشلی نے صرف 18 گیندوں پر 48 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی، جس نے نیوزی لینڈ کو مقابلے کی دوڑ سے ہی باہر کر دیا۔ ان کی اننگز میں 4 چوکے اور 4 چھکے شامل تھے۔

نیوزی لینڈ کے لیے 270 رنز کا ہدف بڑا تو تھا لیکن سوفی ڈیوائن، سوزی بیٹس اور امیلیا کیر بہترین فارم میں تھیں۔ اس لیے ان سے بہت توقعات تھیں لیکن ڈارسی براؤن کی طوفانی باؤلنگ کے سامنے نیوزی لینڈ کی ایک نہیں چلی۔ براؤن نے صرف 22 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جن میں امیلیا اور بیٹس بھی شامل تھیں۔ ڈیوائن کی وکٹ کسی اور نے نہیں، خود پیری نے حاصل کی۔  پھر میک گرا نے میڈی گرین اور براؤن نے فرینکی میک کے کی وکٹ لی تو نیوزي لینڈ صرف 35 رنز پر پانچ وکٹوں سے محروم ہو چکا تھا۔

یعنی اب صرف یہ طے ہونا باقی رہ گیا تھا کہ نیوزی لینڈ کتنے رنز سے ہارتا ہے۔

ایمی سیٹرٹویٹ ایک اینڈ سنبھال کر 67 گیندوں پر 44 رنز بنا گئیں اور نیوزی لینڈ کی سب سے نمایاں بلے باز رہیں۔ لیکن وکٹیں روکنا اُن کے بس کی بات نہیں تھی۔ نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 31 ویں اوور میں 128 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

ویمنز ورلڈ کپ - میچ نمبر 11

نیوزی لینڈ بمقابلہ آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 141 رنز سے جیت گیا

آسٹریلیا🏆269/8
ایلیس پیری6886
تالیا میک گرا5756
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
لیا تاہوہو90533
فرانسس میک کے70341
نیوزی لینڈ 128/10
ایمی سیٹرٹویٹ4467
لیا تاہوہو2325
آسٹریلیا باؤلنگامرو
ڈارسی براؤن71223
ایشلی گارڈنر3.20152

ایلیس پیری کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آسٹریلیا اپنے تینوں میچز جیت کر چھ پوائنٹس کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ اگلی چاروں ٹیموں بھارت، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے چار، چار پوائنٹس ہیں۔ نیوزی لینڈ کی تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس نے چار میچز سے چار پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ اس لیے اسے آگے سنبھل کر کھیلنا ہوگا۔

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء - پوائنٹس ٹیبل

میچزجیتےہارےپوائنٹسنیٹ رن ریٹ
آسٹریلیا33061.626
بھارت32141.333
جنوبی افریقہ22040.380
نیوزی لینڈ4224‎-0.257
ویسٹ انڈیز3214‎-0.967
انگلینڈ2020‎-0.190
بنگلہ دیش2020‎-0.923
پاکستان3030‎-1.274