ویمنز ورلڈ کپ میں پاکستان اور انگلینڈ کو شکست در شکست

0 1,000

پاکستان کے لیے 14 مارچ 2022ء کا دن بہت ہی مایوس کن رہا۔ ایک طرف آسٹریلیا کے خلاف کراچی ٹیسٹ ہے، جہاں 556 رنز کے جواب میں پاکستان تیسرے دن فالو آن کا شکار ہو چکا ہے اور شکست کے دہانے پر کھڑا ہے، وہیں دوسری جانب ویمنز ورلڈ کپ ہے جہاں لگتا ہے فتح پاکستان سے روٹھ گئی ہے۔ ایک مرتبہ پھر میچ پر گرفت حاصل کرنے کے بعد ایک انجانے خوف سے ہدف سے پہلے ہی گھیر لیا اور پھر ایک ایسے مقام پر پہنچ کر ہار گئے کہ جب دو چار ہاتھ لب بام رہ گیا تھا!

بنگلہ دیش کے مردوں نے جس طرح اپنی ورلڈ کپ تاریخ کی پہلی کامیابی پاکستان کے خلاف حاصل کی تھی، بالکل اسی طرح خواتین نے بھی یہ کارنامہ پاکستان کے خلاف ہی انجام دیا ہے۔

پاکستان 235 رنز کے تعاقب میں بہترین مقام پر تھا۔ اوپنر سدرا امین کی شاندار سنچری کی بدولت صرف دو وکٹو پر 183 رنز تک پہنچ چکا تھا اور پھر وہ مرحلہ آیا جہاں صرف پانچ رنز کے اضافے سے پاکستان کی 5 وکٹیں گر گئیں اور یوں میچ طشتری میں رکھ کر حریف کو پیش کر دیا گیا۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں بھی نازک ترین مرحلے پر پاکستان ویمنز کھلاڑیوں کے ہاتھ پیر پھولے ہوئے نظر آئے اور آج بھی یہی ہوا۔ ندا ڈار، عالیہ ریاض اور فاطمہ ثنا کی موجودگی میں مڈل آرڈر سے امیدیں تھیں کہ وہ پاکستان کو اِس ورلڈ کپ میں پہلی کامیابی دلائے گا، لیکن یہ تینوں کھلاڑی پہلی گیند پر صفر کی ہزیمت کے ساتھ میدان سے واپس آئیں۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ سدرا نواز کے رن آؤٹ سے پوری ہو گئی اور در حقیقت میچ کا فیصلہ یہیں پر ہو گیا تھا۔ بالکل ویسے ہی جیسے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ندا ڈار کا رن آؤٹ تھا۔

سدرا نے 140 گیندوں پر 104 رنز بنائے جبکہ ان کے بعد دوسری نمایاں بلے باز اوپنر ناہیدہ خان تھیں، جنہوں نے 43 رنز بنائے۔ دونوں نے 91 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا تھا لیکن اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔

ویسے پاکستان نے ٹاس جیت کر حیران کن طور پر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا، جو بالآخر غلط ثابت ہو کر رہا۔

بنگلہ دیش نے 19 اوورز میں صرف 1 وکٹ پر ہی 79 رنز بنا لیے تھے۔ وہ فرغانہ حق کے 71 اور کپتان نگار سلطانہ کے 46 رنز کی بدولت 50 اوورز میں 234 رنز بنانے میں کامیاب رہا جو بنگلہ دیش کا ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے بڑا اسکور تھا۔

اس کے تعاقب میں پاکستان کی آٹھ وکٹیں صرف 70 رنز کے اضافے سے گریں، جس کے دوران پانچ رنز پر 5 وکٹیں دینے کا "کارنامہ" بھی شامل ہے۔

ویمنز ورلڈ کپ - میچ نمبر 12

بنگلہ دیش بمقابلہ پاکستان

نتیجہ: بنگلہ دیش 9 رنز سے جیت گیا

بنگلہ دیش 🏆234/7
فرغانہ حق7164
نگار سلطانہ4664
پاکستان باؤلنگامرو
نشرح سندھو100413
عمیمہ سہیل81311

پاکستان225/9
سدرا امین104140
ناہیدہ خان4367
بنگلہ دیش باؤلنگامرو
فہیمہ خاتون80383
رومانہ احمد70292

بہرحال، صرف 9 رنز کی اِس شکست کے ساتھ ورلڈ کپ میں پاکستان کی ہار کا سلسلہ دراز تر ہو چکا ہے۔ یہ ورلڈ کپ میں پاکستان کی مسلسل 18 ویں شکست تھی۔

کچھ کچھ پاکستان جیسا حال ہمیں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کا بھی نظر آ رہا ہے جو ورلڈ کپ کے اہم ترین میچ میں جنوبی افریقہ سے ہار گیا ہے۔

انگلینڈ نے اوپنر ٹیمی بیومونٹ کے 62 اور وکٹ کیپر ایمی جونز کے 53 رنز کی بدولت 235 رنز بنائے تھے، یعنی تقریباً بنگلہ دیش کے برابر۔ لیکن جنوبی افریقہ پاکستان نہیں تھا۔ لورا وولفارٹ کی ایک مرتبہ پھر 77 رنز کی کمال اننگز اور آخر میں اپنے حواس پر قابو رکھنے کی وجہ سے اس نے میچ آخری اوور میں پہنچ کر جیت لیا۔

ویسے جنوبی افریقہ لڑکھڑایا ضرور تھا۔ 35 ویں اوور تک اس کے صرف 2 وکٹوں پر 147 رنز تھے لیکن یہاں صرف 22 رنز کے اضافے سے اس کی تین وکٹیں گر گئیں اور میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا۔

یہاں پر مریزان کاپ کے 32 رنز نے میچ بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ وہی کاپ ہیں جنہوں نے کچھ دیر پہلے باؤلنگ میں 45 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ آج کاپ کا دن تھا۔

بہرحال، جنوبی افریقہ کو آخری 10 اوورز میں 57 اور آخری 10 گیندوں پر 10 رنز کی ضرورت تھی اور یہیں پر کاپ آؤٹ ہو گئیں۔ تب تریشا چیٹی اور شبنم اسماعیل نے ایک مرتبہ پھر صورت حال اپنی گرفت میں لی اور آخری اوور کی دوسری گیند پر میچ کا فیصلہ کر دیا۔

ویمنز ورلڈ کپ - میچ نمبر 13

انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

نتیجہ: جنوبی افریقہ 3 وکٹوں سے جیت گیا

انگلینڈ235/9
ٹیمی بیومونٹ6297
ایمی جونز5374
جنوبی افریقہ باؤلنگامرو
مریزان کاپ101455
مساباتا کلاس81232

جنوبی افریقہ 🏆236/7
لارا وولفارٹ77101
سون لوس3649
انگلینڈ باؤلنگامرو
آنیا شربسول90342
نیٹ سائیور4.21211

انگلینڈ کی اس شکست میں ایک اہم کردار اُن کی بھیانک فیلڈنگ کا بھی تھا۔ انہوں نے میچ کے نازک مرحلے پر تین کیچز چھوڑے اور ایک اسٹمپ کرنے کا موقع بھی۔

ویسے یہ انگلینڈ کے خلاف ورلڈ کپ تاریخ میں جنوبی افریقہ کی محض دوسری فتح ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ جنوبی افریقہ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر آ چکا ہے جبکہ انگلینڈ مسلسل تین میچز میں شکست کے ساتھ پاکستان کے بعد واحد دوسری ٹیم ہے جس کا ابھی تک کوئی پوائنٹ نہیں۔