بنگلہ دیش نے فتح کے ساتھ نئی تاریخ رقم کر دی
بنگلہ دیش نے اپنا پہلا بین الاقوامی مقابلہ 36 سال پہلے کھیلا تھا لیکن ان ساڑھے تین دہائیوں میں بھی وہ تمام ممالک میں کم از کم ایک ون ڈے جیتنے کا کارنامہ انجام نہیں دے پایا تھا، لیکن اب اس نے سنچورین میں تاریخ رقم کر دی ہے۔ جہاں جنوبی افریقہ کو پہلے ون ڈے میں 38 رنز سے شکست دے کر اس نے جنوبی افریقی سرزمین پر اپنی فتوحات کا دروازہ بھی کھول دیا ہے۔
اب بنگلہ دیش ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں تمام ممالک میں کم از کم ایک میچ ضرور جیت چکا ہے۔
دورۂ جنوبی افریقہ کے پہلے ون ڈے میں ٹاس میزبان نے جیتا اور بنگلہ دیش کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔ ایک مشکل مرحلے پر ان دونوں نے اپنے حواس برقرار رکھے اور 95 رنز کی افتتاحی شراکت جوڑی۔ کپتان تمیم اقبال 41 اور لٹن داس 50 رنز بنانے کے بعد یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوئے اور کچھ ہی دیر میں تجربہ کار مشفق الرحیم کی وکٹ کا دھچکا بھی سہنا پڑا۔
یہاں پر شکیب الحسن اور نوجوان یاسر علی نے معاملات اپنے ہاتھوں میں لیے اور نہ صرف انتہائی ضروری سنچری پارٹنرشپ کی بلکہ سُست رن ریٹ کو بھی کافی بہتر کر دیا۔ ان کی ساجھے داری سے پہلے بنگلہ دیش 28 اوورز میں صرف 124 رنز بنا پایا تھا لیکن شکیب-یاسر شراکت داری میں صرف 82 گیندوں پر 115 رنز کا اضافہ ہوا۔
شکیب 64 گیندوں پر 77 اور ان کے کچھ ہی دیر بعد یاسر علی 44 گیندوں پر 50 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ بعد ازاں بعد محمود اللہ اینڈ کمپنی نے آٹھ اوورز میں 71 رنز کا اضافہ کر کے بنگلہ دیش کو 314 رنز تک پہنچا دیا جو ابتدائی حالات کو دیکھتے ہوئے کافی اچھا مجموعہ تھا۔
بنگلہ دیش کا دورۂ جنوبی افریقہ - پہلا ون ڈے
جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش
نتیجہ: بنگلہ دیش 38 رنز سے جیت گیا
بنگلہ دیش🏆 | 314-7 | |
شکیب الحسن | 77 | 64 |
یاسر علی | 50 | 44 |
جنوبی افریقہ باؤلنگ | ا | م | ر | و |
کیشو مہاراج | 10 | 0 | 56 | 2 |
مارکو یانسن | 10 | 1 | 57 | 2 |
جنوبی افریقہ | 276 | |
رسی وان ڈیر ڈوسن | 86 | 98 |
ڈیوڈ ملر | 79 | 57 |
بنگلہ دیش باؤلنگ | ا | م | ر | و |
مہدی حسن | 9 | 0 | 61 | 4 |
تسکین احمد | 10 | 1 | 36 | 3 |
توقعات سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو ابتدا ہی میں زبردست دھچکے سہنے پڑے۔ تسکین احمد اور شریف الاسلام نے ٹاپ آرڈر کو ہلا کر رکھ دیا۔ صرف نویں اوور تک 36 رنز تک جنوبی افریقہ یانیمن ملان، کائل ورائنا اور آئیڈن مارکرم تینوں سے محروم ہو چکا تھا بلکہ مارکرم تو صفر کی ہزیمت کا شکار بنے۔
تجربہ کار تمبا باووما کی مزاحمت بھی 31 رنز سے آگے نہیں بڑھ پائی۔ البتہ رسی وان ڈیر ڈوسن اور ڈیوڈ ملر نے ویسا کھیل پیش کیا، جس کی ان سے توقع تھی۔ ڈوسن نے 98 گیندوں پر 86 رنز بنائے اور اس دوران اس طرح زندگی بھی پائی، جو عموماً بلے بازوں کو ملتی نہیں۔ وہ تھرڈ امپائر کی نظروں سے بچ گئے حالانکہ رن آؤٹ تھے اور ان کا بلّا ہوا میں تھا۔ بہرحال، اس کے بعد بھی زیادہ دیر قیام نہیں کر سکے اور یاسر علی کے ایک شاندار کیچ کا نشانہ بن گئے۔
البتہ ڈیوڈ ملر کی اننگز طوفانی تھی، 57 گیندوں پر 79 رنز جنوبی افریقہ کو کافی آگے تو لے آئے لیکن نہ انہیں دوسرے اینڈ سے کسی کا ساتھ ملا اور نہ ہی وہ خود میچ کو آخر تک لے جا سکے۔ 46 ویں اوور میں ان کے آؤٹ ہوتے ہی آخری امید بھی ختم ہو گئی حالانکہ اس وقت بھی جنوبی افریقہ کو مزید 73 رنز کی ضرورت تھی جو ناممکن نہیں تو بہت مشکل ضرور تھے۔
بالآخر 49 ویں اوور میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 276 رنز پر آؤٹ ہو گئی اور بنگلہ دیش 38 رنز سے جیت گیا۔
ویسے وکٹیں تو زیادہ مہدی حسن نے لیں، لیکن بہترین باؤلنگ تسکین احمد کی تھی جنہوں نے ورائنا، مارکرم اور وان ڈیر ڈوسن کو آؤٹ کیا۔
بنگلہ دیش اور ون ڈے انٹرنیشنل، ملک بہ ملک
میزبان ملک | میچز | فتوحات | شکستیں |
---|---|---|---|
بنگلہ دیش | 181 | 82 | 97 |
زمبابوے | 31 | 16 | 15 |
ویسٹ انڈیز | 23 | 10 | 13 |
انگلینڈ | 26 | 7 | 18 |
آئرلینڈ | 11 | 7 | 3 |
کینیا | 8 | 3 | 5 |
سری لنکا | 33 | 3 | 28 |
متحدہ عرب امارات | 11 | 3 | 8 |
آسٹریلیا | 10 | 2 | 8 |
بھارت | 9 | 2 | 7 |
نیوزی لینڈ | 17 | 1 | 16 |
پاکستان | 15 | 1 | 14 |
اسکاٹ لینڈ | 2 | 1 | 1 |
جنوبی افریقہ | 15 | 1 | 13 |
سیریز کا دوسرا ون ڈے 20 مارچ کو جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔ تین ون ڈے میچز کے بعد ٹیسٹ سیریز 31 مارچ سے شروع ہوگی۔