ویمنز ورلڈ کپ، بالآخر پاکستان کو پہلی کامیابی مل گئی

0 1,001

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء میں پاکستان نے بالآخر اپنی پہلی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ بلکہ یہ 2009ء کے بعد کسی بھی ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کی پہلی کامیابی بھی ہے، جس میں ندا ڈار کی کیریئر بیسٹ باؤلنگ کا کردار سب سے نمایاں رہا۔

بارش سے متاثرہ میچ میں جو 20 اوورز فی اننگز تک محدود کر دیا گیا تھا، پاکستان نے ٹاس جیتا اور پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جو ہدف کے تعاقب میں گزشتہ دو میچز میں ناکامی کو دیکھتے ہوئے ذرا عجیب فیصلہ لگ رہا تھا۔ پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 6 رنز اور بنگلہ دیش سے صرف 9 رنز سے ہارا تھا اور یہاں بھی خدشہ تھا کہ صورتِ حال اس نہج تک پہنچتی تو ہو سکتا تھا ہاتھ پیر پھول جاتے۔ لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

صرف 90 رنز کے تعاقب ابتدا ہی میں سدرا امین کی وکٹیں گرنے کے باوجود پہلا میچ کھیلنے والی منیبہ علی اور کپتان بسمہ معروف نے رنز بنانے کی رفتار نہیں گرنے دی۔ منیبہ نے 43 گیندوں پر 37 رنز بنائے کہ جس میں 5 چوکے شامل تھے۔ بسمہ معروف نے عمیمہ سہیل کے ساتھ مل کر باقی ماندہ 33 رنز کے لیے تقریباً اتنی ہی گیندیں استعمال کیں اور پاکستان 19 ویں اوور میں میچ جیت گیا۔ بسمہ 20 اور عمیمہ 22 رنز کے ساتھ ناقابلِ شکست میدان سے واپس آئیں۔

ویمنز ورلڈ کپ - میچ نمبر 20

پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز

نتیجہ: پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا

ویسٹ انڈیز 89-7
دیئندرا دوتن2735
اسٹیفانی ٹیلر1831
پاکستان باؤلنگامرو
ندا ڈار40104
عمیمہ سہیل20121

پاکستان 🏆90-2
منیبہ علی3743
عمیمہ سہیل2227
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
شاکرہ سلمان3.50151
ایفی فلیچر40231

قبل ازیں، پاکستان کی دعوت پر ویسٹ انڈیز کی بلے باز میدان میں اتریں تو انہیں پاکستان کی بہترین باؤلنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ فاطمہ ثنا نے ہیلی میتھیوز کی وکٹ ابتدا ہی میں حاصل کر لی تھی لیکن ویسٹ انڈیز کو بڑا دھچکا 10 ویں اوور میں پہنچا، جہاں ندا ڈار نے آتے ہی اپنی پہلی ہی گیند پر دیئندرا دوتن کو آؤٹ کر دیا۔ یہ دوتن ہی تھیں جنہوں نے ابتدا میں ڈیانا بیگ کو ایک اوور میں تین چوکے رسید کیے تھے۔

‏9 اوورز میں صرف 34 رنز بننے کے بعد کپتان اسٹیفانی ٹیلر نے اپنی سی کوشش ضرور کی لیکن ندا ڈار اور دیگر پاکستانی باؤلرز کی عمدہ باؤلنگ کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔ 20 اوورز مکمل ہوئے تو ویسٹ انڈیز 7 وکٹوں پر صرف 89 رنز اکٹھے کر پایا تھا۔

ندا نے اپنے 4 اوورز میں صرف 10 رنز دیے اور 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ فاطمہ، عمیمہ اور نشرح سندھو نے حاصل کی۔

ندا کو اس شاندار کارکردگی پر میچ کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ملا۔

پاکستان ویمنز نے اس ورلڈ کپ میں جیسی کارکردگی دکھائی ہے، خاص طور پر جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچز میں، اس کے بعد یہ کامیابی پاکستان کا حق تھی۔

یہ فتح اس لیے بہت تاریخی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ پاکستان ویمنز ورلڈ کپ میں مسلسل 18 شکستیں کھانے کے بعد کوئی میچ جیتا ہے۔ پاکستان نے 13 سال پہلے ورلڈ کپ 2009ء میں ویسٹ انڈیز ہی کو ایک میچ میں شکست دی تھی جس کے بعد سے اب تک اس کے نصیب میں صرف ہار ہی آ رہی تھی۔

ویسے اس کارکردگی پر جہاں پاکستانی کھلاڑیوں کی تعریف بنتی ہے، وہیں گراؤنڈ کے عملے کو داد نہ دینا بھی زیادتی ہوگی جس نے ہیملٹن میں اتنی بارش کے باوجود میچ کا انعقاد ممکن بنایا۔ بارش اور میدان گیلا ہونے کی وجہ سے کھیل پانچ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تھا۔ واضح رہے کہ کسی بھی بارش سے متاثرہ ون ڈے میں ایک اننگز میں کم از کم 20 اوورز ہونا ضروری ہے۔

پاکستان کی اس ناقابلِ یقین کامیابی نے ورلڈ کپ پوائنٹس ٹیبل کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ جہاں ویسٹ انڈیز کے امکانات کو ٹھیس پہنچائی ہے، وہیں بھارت اور انگلینڈ کے امکانات روشن کر دیے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے لیے اب مصیبت کھڑی ہو گئی ہے کہ کیونکہ اب اسے نہ صرف اپنا آخری میچ جیتنا ہوگا بلکہ انگلینڈ سے امید رکھنا ہوگی کہ وہ اپنے آئندہ میچز میں پاکستان اور بنگلہ دیش کو ہرائے اور بھارت بھی اپنے باقی ماندہ دو میچز میں سے کم از کم ایک ہارے۔ یعنی معاملہ کافی گمبھیر ہے۔

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء - پوائنٹس ٹیبل پر تازہ ترین صورتِ حال

میچزجیتےہارےپوائنٹسنیٹ رن ریٹ
آسٹریلیا550101.424
جنوبی افریقہ44080.226
ویسٹ انڈیز6336‎-0.885
بھارت52340.456
انگلینڈ52340.327
نیوزی لینڈ6244‎-0.229
بنگلہ دیش4132‎-0.342
پاکستان5142‎-0.878

خیر، پاکستان ویمنز کے اب بھی دو میچز باقی ہیں، جن میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا سامنا ہوگا۔ دیکھتے ہیں پاکستان پچھلے میچز کی عمدہ کارکردگی ان بڑی ٹیموں کے خلاف دہرا پائے گا یا نہیں۔