[آج کا دن] ملتان میں 'ویرو' کا طوفان
آپ کو شاید یہ سن کر حیرت ہوگی کہ ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھنے کے بعد ابتدائی 72 سال تک بھارت کا کوئی بیٹسمین ٹرپل سنچری نہیں بنا پایا تھا۔ یہ کارنامہ سب سے پہلے آج کے دن یعنی 29 مارچ 2004ء کو وریندر سہواگ نے انجام دیا۔ وہ بھی کس کے خلاف؟ پاکستان کے خلاف، پاکستان میں!
یہ 15 سال بعد بھارت کا پہلا دورۂ پاکستان تھا۔ ایک ایسی سرزمین جہاں بھارت اس سے کبھی کوئی سیریز تو کجا، کوئی ٹیسٹ میچ تک نہیں جیت پایا تھا۔ لیکن 2004ء میں ایک کھلاڑی کی بدولت بھارت نے نئی تاریخ رقم کی اور وہ تھے وریندر سہواگ۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ ملتان تھا، جہاں بھارت نے پہلے بلے بازی کی۔ پھر سہواگ نے وہ کر دکھایا، جو آج تک کوئی بھارتی بلے باز نہیں کر سکا تھا۔
انہوں نے پہلے دن کے پہلے ہی سیشن میں سنچری بنا ڈالی۔ جب دن کا کھیل ختم ہوا تو وہ 228 رنز پر کھیل رہے تھے۔ یہ ویسے ہی کسی بھارتی بیٹسمین کی پاکستان میں سب سے بڑی اننگز تھی لیکن سہواگ کی نظریں اب ٹرپل سنچری پر تھیں۔ دوسرے روز انہوں نے ثقلین مشتاق کو ایک شاندار چھکا لگا کر 300 رنز مکمل کر لیے۔
سہواگ صرف 375 گیندوں پر 39 چوکوں اور 9 چھکوں کی مدد سے 309 بنا کر آؤٹ ہوئے۔ یہ اُس وقت ٹیسٹ کی دوسری تیز ترین ٹرپل سنچری تھی۔
رنز | گیندیں | منٹ | چوکے | چھکے | اسٹرائیک ریٹ | |
---|---|---|---|---|---|---|
وریندر سہواگ | 309 | 375 | 531 | 39 | 6 | 82.40 |
سہواگ نے 2008ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 278 گیندوں پر ٹرپل سنچری بنا کر یہ نیا عالمی ریکارڈ بنایا بلکہ ایسا ریکارڈ بنایا جو آج بھی قائم ہے اور شاید لمبے عرصے تک برقرار رہے۔
بہرحال، ملتان میں سہواگ کی طوفانی بلے بازی کی مدد سے بھارت نے اننگز میں 675 رنز بنائے۔ پاکستان دو اننگز میں بھی اتنے رنز نہیں بنا پایا اور ایک اننگز اور 52 رنز سے ہار گیا۔
بھارت کا دورۂ پاکستان 2004ء - پہلا ٹیسٹ
28 مارچ تا یکم اپریل 2004ء
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم، ملتان، پاکستان
بھارت اننگز اور 52 رنز سے جیتا
بھارت ( پہلی اننگز) | 675-5 ڈ | ||||
وریندر سہواگ | 309 | 375 | محمد سمیع | 2-110 | 34 |
پاکستان (پہلی اننگز) | 407 | ||||
یاسر حمید | 91 | 151 | عرفان پٹھان | 4-100 | 28 |
پاکستان (دوسری اننگز) | 216 | ||||
محمد یوسف | 112 | 164 | انیل کمبلے | 6-72 | 30 |
دوسرے ٹیسٹ میں فتح حاصل کر کے پاکستان نے سیریز تو برابر کی لیکن راولپنڈی میں تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ پھر اننگز کے مارجن سے ہار گیا اور یوں پہلی بار بھارت کے خلاف نہ صرف میچ بلکہ سیریز بھی ہار گیا۔
سہواگ اس سیریز میں سب سے نمایاں بلے باز رہے، جنہوں نے صرف 4 اننگز میں 109 کے اوسط اور تقریباً 80 کے اسٹرائیک ریٹ سے 438 رنز بنائے اور مین آف دی سیریز قرار پائے۔