بنگال کے شیر، ڈربن میں ڈھیر

0 833

بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ کے خلاف ون ڈے سیریز میں تو بڑے کارنامے انجام دیے لیکن ٹیسٹ سیریز میں آتے ہی اس کے سارے کس بل نکل گئے ہیں۔ پہلے ٹیسٹ میں تقریباً 4 دن تک مقابلے کی دوڑ میں شامل رہنے کے بعد آخری اننگز میں بنگال کے شیر صرف 19 اوورز میں ڈھیر ہو گئے۔ یوں جنوبی افریقہ نے پہلا ٹیسٹ 220 رنز کے بڑے مارجن سے جیت لیا۔

کنگزمیڈ، ڈربن میں جنوبی افریقہ کے خلاف پہلا ٹیسٹ بنگلہ دیش کے صرف 53 رنز پر آل آؤٹ ہونے کے ساتھ اختتام کو پہنچا، جو بنگلہ دیش کی ٹیسٹ تاریخ میں دوسرا سب سے کم اسکور ہے۔

جنوبی افریقہ کی اس کامیابی میں نمایاں کردار اسپنر کیشو مہاراج نے ادا کیا، جنہوں نے دوسری اننگز میں صرف 32 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

یوں بنگلہ دیش جو حال ہی میں نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ سیریز برابر کر کے آیا تھا بلکہ یہاں جنوبی افریقہ پہنچ کر بھی ون ڈے سیریز میں یادگار کامیابی بھی حاصل کی، ایک غیر معمولی شکست کھائی۔

بنگلہ دیش کا دورۂ جنوبی افریقہ 2022ء - پہلا ٹیسٹ

جنوبی افریقہ 220 رنز سے جیت گیا

جنوبی افریقہ (پہلی اننگز) 367
تمبا باووما93190خالد احمد4-9225
بنگلہ دیش (پہلی اننگز)298
محمود الحسن جوئے137326سائمن ہارمر4-10340
جنوبی افریقہ (دوسری اننگز)204
ڈین ایلگر64102عبادت حسین3-4013
بنگلہ دیش (ہدف: 274 رنز) 53
نجم الحسن شانتو 2652کیشَو مہاراج7-3210

ڈربن ٹیسٹ میں ٹاس بنگلہ دیش نے جیتا اور پہلے جنوبی افریقہ کو بلے بازی کی دعوت دی۔ بنگلہ دیش اس ٹیسٹ میں ایک مکمل فاسٹ باؤلنگ اٹیک کے ساتھ میدان میں اترا تھا۔ غالباً اسے اندازہ نہیں تھا کہ پچ آگے کیا گُل کھلائے گی۔ بہرحال، جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں 367 رنز ضرور بنا لیے جس میں تمبا باووما کے 93اور کپتان ڈین ایلگر کے 67 رنز نمایاں تھے۔

بنگلہ دیش کے خالد احمد نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں بنگلہ دیش کے محمود الحسن جوئے نے ایک شاندار سنچری بنائی، لیکن ان کی 137 رنز کی اننگز کو کسی کا ساتھ میسر نہیں آ سکا۔ کپتان مومن الحق تو صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ نجم الحسین اور مشفق الرحیم جیسے بلے بازوں کی اننگز بھی دہرے ہندسے تک میں بھی داخل نہ ہوسکی۔

اگر لوئر مڈل آرڈر میں لٹن داس 41، مہدی حسن 29 اور یاسر علی 22 رنز نہ بناتے تو بنگلہ دیش 298 رنز تک بھی نہیں پہنچ پاتا۔

اب جنوبی افریقہ کو پہلی اننگز میں 69 رنز کی برتری مل چکی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ دوسری اننگز میں 204 رنز پر آل آؤٹ ہو جانے کے باوجود وہ بنگلہ دیش کو 274 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب ہو گیا۔ جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز میں کپتان ڈین ایلگر نے 64 رنزکی سب سے بڑی اننگز کھیلی۔

یہ تاریخ کے ان چند مواقع میں سے ایک تھا جب بنگلہ دیشی باؤلرز نے حریف کو دونوں اننگز میں آل آؤٹ کیا۔

لیکن 274 رنز کا ہدف سامنے تھا، ایک ایسی وکٹ پر جو اب اسپنرز کے لیے جنّت بن چکی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ چوتھے دن کے اختتامی لمحات میں صرف 11 رنز پر ہی بنگلہ دیش کی تین وکٹیں گر گئیں اور پھر آخری دن صرف 42 رنز کے اضافے پر تمام بلے باز کیشو مہاراج اور سائمن ہارمر کے ہتھے چڑھ گئے۔

بنگلہ دیش کی 53 رنز کی اننگز میں نجم الحسن کے 26 اور تسکین احمد کے 14 رنز شامل تھے۔ باقی کوئی بلے باز 10 رنز تک بھی نہیں پہنچ سکا۔

مہاراج نے 32 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کی جبکہ تین کھلاڑیوں کو سائمن نے آؤٹ کیا۔ یوں تاریخ میں پہلی بار جنوبی افریقہ نے صرف دو باؤلرز سے ہی حریف کی پوری ٹیم ٹھکانے لگا دی۔

حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ اس کامیابی کے لیے اسپن باؤلرز ہی کافی ثابت ہوئے۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ اپنے تمام اہم باؤلرز کے بغیر یہ ٹیسٹ کھیل رہا تھا، نہ ٹیم کے ساتھ کاگیسو رباڈا تھے، نہ لنگی اینگیڈی اور مارکو جانسن، یہ سب انڈین پریمیئر لیگ کھیل رہے ہیں لیکن آج ڈربن میں ان کی ضرورت ہی نہیں پڑی۔ البتہ بنگلہ دیش کو شکیب الحسن کی کمی بہت شدت کے ساتھ محسوس ہوئی، نہ صرف بلے بازی میں بلکہ باؤلنگ میں بھی۔

بہرحال، کیشو مہاراج کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

سیریز کا دوسرا اور آخری ٹیسٹ جمعرات 7 اپریل سے پورٹ ایلزبتھ میں شروع ہوگا۔