روس ٹیلر نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا

0 1,000

یہ 9 مارچ 2011ء کا دن تھا۔ پاکستان جو ورلڈ کپ 2011ء میں اپنے تینوں ابتدائی میچز جیتنے کے بعد ہواؤں میں اُڑ رہا تھا، اب نیوزی لینڈ کے مقابل تھا۔

اس اہم مقابلے کے 13 ویں اوور میں جب عمر گل نے جیمی ہاؤ کو ایل بی ڈبلیو کیا تو میدان میں اترے روس ٹیلر! جو اس دن اپنی 27 ویں سالگرہ منا رہے تھے۔ کچھ ہی دیر بعد انہیں اس سالگرہ کے ایک نہیں، دو تحفے ملے جو انہوں نے بخوشی قبول کیے۔ یہ شعیب اختر کے ایک ہی اوور میں وکٹ کیپر کامران اکمل کے چھوڑے گئے دو کیچ تھے، جنہوں نے بعد میں میچ کا رخ ہی پلٹ دیا۔

روس ٹیلر نے پاکستان سے اس کی بہت بھاری قیمت وصول کی، خاص طور پر آخری چار اوورز میں۔ ان کی طوفانی بیٹنگ کی بدولت نیوزی لینڈ نے آخری 25 گیندوں پر 92 رنز کا اضافہ کیا۔ انہوں نے شعیب اختر کے ایک اوور میں 28 رنز لوٹے اور پھر عبد الرزاق کو بھی 30 رنز مارے۔

ٹیلر جو ایک موقع پر 111 گیندوں پر 76 رنز پر کھیل رہے تھے، 124 گیندوں پر 7 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 131 رنز کے ساتھ ناقابلِ شکست میدان سے واپس آئے۔ ایک ایسی باری کھیل جو کم از کم پاکستانی کھلاڑی اور شائقین تو کبھی نہیں بھولیں گے۔

آج وہی روس ٹیلر انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے آخری بار میدان میں اترے۔ یہ نیدرلینڈز کے خلاف ون ڈے سیریز کا تیسرا اور آخری ایک روزہ تھا، جو روس ٹیلر کے انٹرنیشنل کیریئر کا آخری مقابلہ تھا۔ اس میچ میں ٹیلر کچھ خاص کارکردگی نہیں دکھا پائے، لیکن نیوزی لینڈ نے 115 رنز سے کامیابی حاصل کر کے کلین سویپ ضرور کیا ہے یعنی روس ٹیلر کو شایانِ شان انداز میں الوداع کیا۔

روس ٹیلر نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز مارچ 2006ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ون ڈے انٹرنیشنل سے کیا تھا اور آج جب وہ بین الاقوامی کرکٹ کو خیر باد کہہ گئے ہیں، اِس وقت بھی وہ ون ڈے کے بلے بازوں کی عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر ہیں، بالکل بابر اعظم اور ویراٹ کوہلی کے نیچے۔

روس ٹیلر کا انٹرنیشنل کیریئر

فارمیٹمیچزرنزبہترین اننگزاوسطسنچریاںنصف سنچریاں
ٹیسٹ112768329044.661935
ایک روزہ2368607181*47.552151
ٹی ٹوئنٹی10219096326.1507

ٹیلر نے کُل 236 ون ڈے میچز کھیلے جن میں 51 نصف سنچریوں، 21 سنچریوں اور 47.55 کے اوسط سے 8607 رنز بنائے۔ 181 رنز کی ناقابل شکست اننگز ان کی بہترین انفرادی کارکردگی تھی یعنی وہ ڈبل سنچری کے بہت قریب پہنچ کر بھی محروم رہ گئے۔

بہرحال، وہ ون ڈے انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اپنے ملک کے لیے سب سے زیادہ سنچریاں اور نصف سنچریاں بنانے کا ریکارڈ بھی انہی کے پاس ہیں۔

ٹیسٹ کیریئر دیکھیں تو وہ بھی اتنا ہی شاندار ہے۔ 112 ٹیسٹ میچز، 44.66 کے اوسط کے ساتھ 7683 رنز، 19 سنچریاں، 35 نصف سنچریاں اور 290 رنز کی بہترین اننگز۔ یعنی ٹیسٹ میں وہ ٹرپل سنچری کے بہت قریب پہنچ کر بھی اس سنگِ میل کو عبور نہیں کر پائے۔

البتہ نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ 112 ٹیسٹ کھیلنے اور سب سے زیادہ 7683 رنز بنانے کے ریکارڈز انہی کے پاس ہیں۔

اس کے علاوہ روس ٹیلر نے نیوزی لینڈ کے لیے 102 ٹی ٹوئنٹی بھی کھیل رکھے ہیں۔ وہ تینوں طرز کی بین الاقوامی کرکٹ میں 100 سے زیادہ میچز کھیلنے والے پہلے کھلاڑی بنے تھے۔ انہوں نے اپنے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر میں 122 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 1909 رنز بنائے۔ 7 نصف سنچریاں بھی اُن کے نام رہیں جن میں 63 رنز ان کی بہترین اننگز تھی۔