[آج کا دن] فخرِ پاکستان، فخر زمان

0 1,010

ورلڈ کپ ون ڈے کا ہو یا ٹی ٹوئنٹی کا، یا پھر چیمپیئنز ٹرافی، بھارت کا سامنا کرتے ہی پاکستان کی "کانپیں ٹانگ جاتی ہیں"۔ لیکن اُس دن، 18 جون 2017ء کو، منظر ہی کچھ اور تھا۔ لندن کے تاریخی میدان اوول میں پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو 180 رنز کی بھاری بھرکم شکست دی۔ اس ناقابلِ یقین اور ناقابلِ فراموش جیت کی بنیاد رکھی تھی فخر زمان نے۔ وہی فخر، 1990ء میں آج ہی کے دن یعنی 10 اپریل کو پیدا ہوئے تھے۔

مردان سے کراچی

مردان سے تعلق رکھنے والے فخر زمان میٹرک کرنے کے بعد کراچی منتقل ہوئے اور یہاں پاک بحریہ میں شمولیت حاصل کی۔ یہی وجہ ہے کہ ساتھی کھلاڑی انہیں 'فوجی' کہتے ہیں۔

فخر بھی ان کھلاڑیوں میں سے ہیں، جنہیں لاہور قلندرز دنیا کے سامنے لائے اور پھر بامِ عروج پر پہنچایا۔ یعنی وہ بھی پاکستان سپر لیگ سے ابھرنے والے اسٹار ہیں۔

‏2016ء میں پی ایس ایل کے پہلے سیزن میں اُن کی دھواں دار بیٹنگ نے بہت سی آنکھیں کھول دیں۔ جلد ہی وہ قومی ٹیم میں پہنچ گئے۔ یہیں سے سفر شروع ہوتا ہے 124 انٹرنیشنل مقابلوں کا، جن میں فخر نے بڑے بڑے کارنامے انجام دیے۔

فارمیٹمیچزرنزبہترین اننگزاوسط10050
ٹیسٹ31929432.0002
ون ڈے562427210*46.67614
ٹی ٹوئنٹی6512539122.3707

بین الاقوامی کیریئر کا آغاز

فخر نے اپنا پہلا مقابلہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی صورت میں مارچ 2017ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کے خلاف کھیلا اور جلد ہی وہ میچ وآ گیا جس کی وجہ سے فخر تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

چیمپیئنز ٹرافی 2017ء میں پاکستان ناقابلِ یقین کارکردگی دکھاتے ہوئے فائنل تک پہنچا، جہاں اس کا مقابلہ روایتی حریف بھارت سے تھا۔ پاکستان آئی سی سی ایونٹس میں بھارت سے شکست کھانے کی ایک طویل تاریخ رکھتا تھا۔ اس لیے فائنل میں نہ صرف بھارت فیورٹ تھا، بلکہ یک طرفہ مقابلہ ہونے کا امکان تھا اور مقابلہ ہوا بھی یک طرفہ۔ لیکن توقعات کے برعکس۔ پاکستان نے 338 رنز بنانے کے بعد بھارت کو ایسی شکست دی کہ اگلی پچھلی تمام شکستوں کے داغ دھل گئے۔

اس کامیابی میں بنیادی کردار فخر زمان کا تھا کہ جنہوں نے 106 گیندوں پر 3 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 114 رنز بنائے۔ اس میں قسمت بھی ان پر مہربان رہیں۔ وہ صرف 3 رنز پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے تھے لیکن وہ گیند نو-بال قرار پائی۔ اسے تاریخ کی مہنگی ترین نو-بال سمجھنا چاہیے۔

ریکارڈ پر ریکارڈ

اس کے بعد فخر نے پیچھے مڑ کر کبھی نہیں دیکھا۔ جولائی 2018ء میں انہوں نے زمبابوے کے خلاف ایک ون ڈے میں ڈبل سنچری بنائی۔ یعنی سعید انور کی شہرۂ آفاق 194 رنز کی اننگز کا ریکارڈ توڑ دیا جو طویل عرصے سے کسی بھی پاکستانی بیٹسمین کی طویل ترین ون ڈے اننگز تھی۔

اس اننگز کے دوران فخر نے 156 گیندیں کھیلیں اور 5 چھکوں اور 24 چوکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 210 رنز بنائے۔ انہوں نے امام الحق کے ساتھ مل کر 304 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ بنائی، جو بذات خود ایک ریکارڈ ہے۔

پاکستان نے اس مقابلے میں 399 رنز بنائے، جو پاکستان کا بھی ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے بڑا ٹوٹل ہے۔

فخر ایک اور ڈبل سنچری بنا لیتے لیکن بد قسمتی سے 193 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔ یہ اپریل 2021ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف جوہانسبرگ میں کھیلا گیا ون ڈے تھا، جہاں فخر نے 155 گیندوں پر 10 چھکوں اور 18 چوکوں کی مدد سے 193 رنز اسکور کیے۔

وہ پاکستان کو میچ تو نہیں جتوا سکے لیکن یہ ہدف کے تعاقب میں ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے بڑی اننگز کا نیا عالمی ریکارڈ ضرور تھا۔

ایسی ہی کارکردگی کی وجہ سے انہیں 2021ء کے لیے سال کی بہترین آئی سی سی ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔

فخر زمان کی بہترین ون ڈے اننگز

رنزگیندیںچوکےچھکےبمقابلہبمقامبتاریخ
210*156245 زمبابوےبلاوایو‏20 جولائی 2018ء
1931551810 جنوبی افریقہجوہانسبرگ‏4 اپریل 2021ء
138106124 انگلینڈساؤتھمپٹن‏11 مئی 2019ء
117*129160 زمبابوےبلاوایو‏16 جولائی 2018ء
114106123 بھارتاوول، لندن‏18 جون 2017ء
10110493 جنوبی افریقہسنچورین‏7 اپریل 2021ء

بڑے میچز کا بڑا کھلاڑی

فخر زمان بڑے مقابلوں کے بڑے کھلاڑی ہیں اور یہ بات سب جانتے ہیں۔

چیمپیئنز ٹرافی 2017ء کے فائنل کے بعد جولائی 2018ء میں زمبابوے ٹرائی سیریز کے فائنل میں انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 91 رنز بنائے تھے اور میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کیا۔

پھر رواں سال پاکستان سپر لیگ ہی دیکھ لیں۔ کراچی کنگز کے خلاف اہم مقابلے میں فخر زمان نے 60 گیندوں پر 106 رنز کی اننگز کھیلی۔ یہی نہیں بلکہ پورے سیزن میں ہی وہ چھائے ہوئے نظر آئے۔ 13 مقابلوں میں 45 کے اوسط اور 152 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 588 رنز بنائے کہ جن میں اس سنچری کے علاوہ 7 ففٹیز بھی شامل تھیں۔

یوں فخر زمان نے لاہور کو پہلی بار پی ایس ایل چیمپیئن بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔