[اعداد و شمار] 100 میچز گزر گئے، کوہلی سنچری سے محروم

0 1,000

ایک زمانے میں اسکواش میں پاکستان کے جہانگیر خان اور جان شیر خان کا چرچا تھا۔ وہ جیتتے تھے تو اخباروں میں ایک، دو کالم کی خبر چھپتی تھی، وہ بھی کھیلوں کی خبروں کے صفحات پر لیکن جب ہارتے تھے تو پہلے صفحے پر چار کالمی خبر لگائی جاتی تھی کیونکہ ان کا ہارنا ان کے جیتنے سے کہیں بڑی خبر ہوتا تھا۔

کرکٹ میں اس تواتر کے ساتھ کھیلنے والا نام بھارت کے ویراٹ کوہلی کا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ 2022ء میں منگل کو لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف ان کا صفر پر آؤٹ ہونا ایک بڑی خبر بن گیا ہے۔ لیکن اصل بڑی خبر تو اس کے پیچھے ہے۔ اگر ہم انٹرنیشنل کرکٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچز کو ملا لیں تو پتہ چلتا ہے کہ کوہلی گزشتہ 100 میچز میں ایک سنچری تک نہیں بنا سکے۔

کوہلی نے نومبر 2019ء میں بنگلہ دیش کے خلاف کلکتہ ٹیسٹ میں 136 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ وہ دن ہے اور آج کا دن، ویراٹ کو تہرے ہندسے تک پہنچنا نصیب نہیں ہوا۔ ‏یہ 23 نومبر 2019ء تھا، جب کوہلی نے ٹیسٹ میں اپنی 27 ویں ٹیسٹ اور انٹرنیشنل کرکٹ میں مجموعی طور پر 70 ویں سنچری بنائی تھی اور اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔

تب سے اب تک کوہلی 17 ٹیسٹ، 21 ون ڈے، 25 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بلکہ انڈین پریمیئر لیگ میں 37 ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیل چکے ہیں لیکن ان 100 میچز میں ایک بار بھی 100 رنز تک نہیں پہنچ پائے۔

اگر ہم ان ٹی ٹوئنٹی میچز کو ہٹا بھی دیں تو ان ڈھائی سالوں میں کوہلی کے ان 'بے سنچری' انٹرنیشنل میچز کی تعداد ہی 63 بنتی ہے۔

گزشتہ ڈھائی سال کے دوران کوہلی کئی مرتبہ اس سنگِ میل کے قریب پہنچے۔ ایک مرتبہ تو 94 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز تک کھیل ڈالی، پانچ مرتبہ 80 کا ہندسہ بھی پار کیا، لیکن سنچری نہیں ملنی تھی، نہیں ملی۔

یہ عرصہ کوہلی کے لیے مجموعی طور پر بھی پریشان کن رہا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں 54.11 کے اوسط سے رنز بنانے والے کوہلی نے نومبر 2019ء سے اب تک صرف 37.54 کے اوسط سے رنز اسکور کیے ہیں جو ہر گز ان کے شایانِ شان نہیں ہیں۔

‏23 نومبر 2019ء سے اب تک انٹرنیشنل کرکٹ میں کوہلی کی کارکردگی

میچزرنزبہترین اننگزاوسطسنچریاںنصف سنچریاں
63247894*37.54024

ویراٹ کوہلی کے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز اگست 2008ء میں سری لنکا کے خلاف ایک ون ڈے انٹرنیشنل سے ہوا تھا اور اسی حریف کے خلاف انہوں نے اپنی پہلی انٹرنیشنل سنچری بنائی تھی، لیکن دسمبر 2009ء میں جب انہوں نے کلکتہ میں 107 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

ویراٹ کوہلی کا انٹرنیشنل کیریئر

فارمیٹمیچزرنزبہترین اننگزاوسطسنچریاںنصف سنچریاں
ٹیسٹ1018043254*49.952728
ون ڈے 2601231118358.074364
ٹی ٹوئنٹی97329694*51.50030

اس کے بعد سے اب تک کوہلی 458 انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں، جن میں وہ حیران کن طور پر 70 سنچریاں بنا چکے ہیں۔ یہ کتنی بڑی تعداد ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ سچن تنڈولکر کی 100 کے بعد سب سے زیادہ انٹرنیشنل سنچریاں آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کی ہیں، جن کی تعداد 71 ہے یعنی وہ کوہلی نے صرف ایک سنچری زیادہ رکھتے ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زيادہ سنچریاں بنانے والے بلے باز

میچزرنزبہترین اننگزاوسطسنچریاںنصف سنچریاں
سچن تنڈولکر66434357248*48.52100164
رکی پونٹنگ5602748325745.9571146
ویراٹ کوہلی45823650254*54.1170122
کمار سنگاکارا5942801631946.763153
ژاک کیلس5192553422449.1062149

آخر اتنی زیادہ سنچریاں بنانے والا بلے باز اتنے عرصے بنا کسی سنچری کے کیسے رہ سکتا ہے؟ حیرت ہوتی ہے۔

آخر کوہلی کا یہ 'بَیڈ پیچ' کب ختم ہوگا؟ فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ لیکن امید ہے کہ وہ جلد اس بد شگونی کا خاتمہ کریں گے اور ایک نہیں کئی سنچریاں بنا کر ثابت کر دیں گے کہ وہ ایک 'مہان' کھلاڑی ہیں۔