کیا پولارڈ کا کیریئر ختم ہو چکا ہے؟

ابھی چند ہی دن گزرے ہیں کہ ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز آل راؤنڈر کیرون پولارڈ نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔ شاید اس لیے کہ وہ دنیا بھر میں کھیلی جانے والی اُن ٹی ٹوئنٹی لیگز پر توجہ دے پائیں، جہاں انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے۔ لیکن حالیہ کارکردگی دیکھیں تو یہ قدم بھی پولارڈ کا کیریئر بچاتا نظر نہیں آ رہا۔
انڈین پریمیئر لیگ کے اِس سیزن میں پولارڈ مکمل طور پر بجھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہ پانچ مرتبہ کی چیمپیئن ٹیم ممبئی انڈینز کی جانب سے کھیل رہے ہیں جس نے ایک مرتبہ پھر انہیں اپنے برقرار رکھے گئے یعنی retained کھلاڑیوں میں شامل کیا۔ لیکن اس بڑے فیصلے کا نتیجہ کچھ خاص نہیں نکل سکا۔
اب تک کھیلے گئے 10 مقابلوں میں پولارڈ صرف 129 رنز بنا پائے ہیں، جو ہر گز ان کے شایانِ شان نہیں۔ اسٹرائیک ریٹ دیکھیں تو صرف 109 ہے، جو 2010ء میں پولارڈ کی آئی پی ایل آمد کے بعد سے آج تک کسی بھی سیزن میں ان کا بد ترین اسٹرائیک ریٹ ہے۔
آئی پی ایل 2022ء میں پولارڈ کی اب تک کی کارکردگی
میچز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | اسٹرائیک ریٹ | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|
10 | 129 | 25 | 14.33 | 109.32 | 0 |
پولارڈ اور دیگر کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہی ممبئی اگلے مرحلے کی دوڑ سے باہر ہو چکا ہے۔ ٹیم کو اپنے ابتدائی تمام 8 میچز میں شکست ہوئی، یہاں تک کہ نوجوان ٹم ڈیوڈ نے انہیں اس مقابلے میں کامیابی دلائی جہاں پولارڈ 14 گیندوں پر صرف 4 رنز بنا پائے تھے۔
اب ممبئی انڈینز کو ویسے ہی از سرِ نو غور کی ضرورت ہے، جیسے پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کو ہے۔ حیران کن طور پر دونوں کی کارکردگی میں کافی مماثلت نظر آتی ہے لیکن وہ آج کا موضوع نہیں ہے۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ ٹم ڈیوڈ کی آمد نے پولارڈ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے اور اگر 34 سالہ پولارڈ نے اپنی اہمیت ثابت نہ کی تو کم از کم ان کے آئی پی ایل کیریئر کا تو خاتمہ ہی ہو جائے گا۔